پوری دنیا میں ہر 16ویں سیکنڈ میں ایک بچہ مردہ پیدا ہوتا ہے :ڈبلیو ایچ او

0
0

یہ ایک ایسا نقصان ہے جسے مکمل طبی نظام کے ذریعہ ٹالا جاسکتا ہے
یواین آئی

نئی دہلی؍؍عالمی صحت تنظیم (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ پوری دنیا میں ہر 16 ویں سیکنڈ میں ایک حاملہ خاتون 28 ویں ہفتہ یا اس کے بعد مردہ بچے کو جنم دیتی ہے اور اس طرح تقریبا ہر سال 20 لاکھ بچے مردہ پیدا ہوتے ہیں۔ڈبلیو ایچ او نے ساتھ ہی کورونا وائرس کووڈ۔19وبا کی وجہ سے حاملہ خاتون کی مناسب طبی سسٹم تک پہنچنے میں پریشانیوں کا حوالہ دیتے ہوئے اس صورت حال کے اور سنگین ہونے کے سلسلے میں وارننگ جاری کی ہے ۔ڈبلیو ایچ او، یونیسیف، ورلڈ بینک اور اقوام متحدہ کے معاشی اور سماجی معاملوں کے محکمہ کے پاپولیشن ڈویژن نے پہلی مرتبہ مشترکہ طور سے مردہ بچے (اسٹیل برتھ) کا اعدادوشمار جمعرات کو اپنی نئی رپورٹ’اے نگلیکٹیڈ ٹریجڈی:دا گلوبل برڈین آف اسٹیل برتھ‘ میں جاری کیا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسٹیل برتھ کا مطلب ہے کہ حمل کے دوران 28 ویں ہفتہ یا اس کے بعد بچہ دانی میں بچے کی موت۔اس رپورٹ کے مطابق ہرسال پوری دنیا میں بیس لاکھ بچے مردہ پیدا ہوتے ہیں۔ ان میں سے چوراسی فیصد معاملے کم سے کم اور اوسط آمدنی والے ممالک کے ہیں۔سال 2019میں اسٹیل برتھ کے ہر چار میں سے تین معاملے اپر سہارا افریقہ اور جنوب مشرقی ایشیا کے تھے ۔ رپورٹ کے مطابق اسٹیل برتھ کے زیادہ تر معاملے حمل کے دوران حاملہ خاتون کی دیکھ بھال میں کمی یا دیکھ بھال کی کوالیٹی میں کمی اور ڈلیوری کے دوران پریشانی کی وجہ سے ہوتے ہیں۔یونیسیف کے ایکزی کیٹیو ڈائرکٹر ہینریٹا فور نے رپورٹ پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ’’حمل کے دوران پیدائش کے وقت بچے کو کھونا پورے خاندان کے لئے ایک ٹریجڈی ہے ، جسے عام طور پر لوگ خاموشی سے جھیلتے ہیں۔ حالانکہ یہ ٹریجڈی پوری دنیا میں مسلسل جاری ہے ۔ ہر سولہویں سیکنڈ میں کوئی ماں اسٹیل برتھ کی اس ٹریجڈی کو جھیل رہی ہوگی۔یہ صرف ایک زندگی کو کھونا نہیں ہے کہ بلکہ حاملہ خاتون، اس کے اہل خانہ اور پورے سماج پر اس کا معاشی اور نفسیاتی سنگین ہونے کے ساتھ طویل عرصے تک دکھتا ہے ۔ان میں سے کئی ماؤں کو اسٹیل برتھ کی ٹریجڈی نہیں جھیلنی پڑتی۔ اعلی کوالیٹی والی نگرانی نظام، حمل کے دوران مکمل دیکھ بھال اور بچے کی پیدائش کے وقت مکمل اور تربیت یافتہ طبی نظم سے اسٹیل برتھ کے زیادہ تر معاملوں کو ٹالا جاسکتا ہے ۔رپورٹ کے مطابق اسٹیل برتھ چالیس فیصد سے زیادہ معاملے بچے کی پیدائش کے وقت کے ہوتے ہیں۔ یہ ایک ایسا نقصان ہے جسے مکمل طبی نظام کے ذریعہ ٹالا جاسکتا ہے ۔ اگر بچے کی پیدائش تربیت یافتہ ہیلتھ اہلکاروں کی نگرانی میں ہو اور حاملہ خاتون کو وقت پر طبی سہولت دی جائے تو پیدائش کے وقت اسٹیل برتھ کے زیادہ تر معاملے کنٹرول کئے جاسکتے ہیں۔بچے کی پیدائش کے وقت اسٹیل برتھ کے پچاس فیصد سے زیادہ معاملے اپر سہارا افریقہ، وسط ایشیا اور جنوب مشرقی ایشیا کے ہیں جبکہ چھ فیصد معاملے یورپ، شمالی امریکہ، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا