بیک ٹو ولیج بہترین انتظامیہ کی عمل آوری کیلئے ایک انقلابی قدم :سنہا

0
0

بی 2 وی 3 :لفٹینٹ گورنر نے ضلع اودھمپور کے کُد علاقے کا دورہ کیا
لازوال ڈیسک

اودھمپور ؍؍عوام تک پہنچنے کے پروگراموں کے تواتر کو قائم رکھتے ہوئے لفٹینٹ گورنر منوج سنہا نے آج ضلع اودھمپور کے کُد علاقے کا دورہ کیا ۔ دورے کے دوران لفٹینٹ گورنر نے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بیک ٹو ولیج زمینی سطح پر انتظامیہ کی عمل آوری کا ایک انقلابی قدم ہے جس میں عوام منصوبہ ساز بھی ہے اور عمل آوری کی ایجنسی بھی ہے جبکہ حکومت اور اس کے اہلکار صرف سہولت کار ہیں ۔ انہوں نے عوام کو بیک ٹو ولیج پروگرام میں بھر پور شرکت کر کے جموں کشمیر کی ترقی اور تنظیم نو کا حصہ بننے کیلئے کہا ۔ دریائے توی پر چنینی پتن گڑھ پُل کی دیرینہ مانگ کا نوٹس لیتے ہوئے لفٹینٹ گورنر نے لوگوں کو یقین دلایا کہ دوہری رویہ والے جدید سٹیل پُل اگلے سال ماہ جولائی تک مکمل کیا جائے گا تا کہ 15 پنچائتی حلقوں میں رہنے والے لوگ آمدورفت کی سہولت سے مستفید ہو سکیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ سکول تک پہنچنے کیلئے پانچ کلو میٹر سڑک بھی پُل پروجیکٹ کے ساتھ ہی مکمل کی جائے گی ۔ لفٹینٹ گورنر نے مزید کہا کہ بیک ٹو ولیج اور جن ابھیان مزید شفاف اور جوابدہ انتظامیہ کی جانب ایک قدم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ رقومات ، کام کاج اور اہلکار اب عوام کی دہلیز پر دستیاب ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ عوام کو مرکز اور یو ٹی انتظامیہ کی جانب سے شروع کی گئی بہبودی سکیموں اور اُن کے حقوق سے متعلق جانکاری عام کرنے کی بھی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہر ضلع کو 2.5 کروڑ روپے کی رقم اور اضافی دس لاکھ روپے بیک ٹو ولیج کاموں کیلئے فراہم کئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ ان رقومات کے استعمال کیلئے دیانتداری اور لگن کی ضرورت ہے ۔ زرعی شعبے کا ذکر کرتے ہوئے لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ اس شعبہ کو جدید صنعتی شعبے کے طور پر ترقی دینے کی ضرورت ہے تا کہ دیہی معثیت مستحکم ہو سکے اور نوجوان نسل کیلئے روز گار کے وافر وسائل دستیاب رہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کیلئے ایک مختلف قسم کے سبز انقلاب کی ضرورت ہے جس کے تحت روز گار کے متنوع ذرائع مختلف اور منسلک سرگرمیوں کے ذریعے دستیاب ہو سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں کئی کسان دوست اقدامات پر کام کر رہا ہوں تا کہ جموں کشمیر میں زرعی شعبے کی کلہم اور تیز تر ترقی یقینی بن سکے ۔ انہوں نے جیوکا پروجیکٹ کا خاص طور پر ذکر کیا جس کے تحت کلسٹر اور مربوط زرعی سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہو رہا ہے ۔ لفٹینٹ گورنر نے وزیر اعظم کے پردھان منتری کرشی سنچائی یوجنا کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس کی عمل آوری سے چھوٹے پیمانے پر آبپاشی سہولیت دستیاب رہے گی ۔ انہوں نے ضلع میں حیاتیاتی کاشتکاری کے 300 کلسٹر قائم کرنے اور آبی وسائل کی بحالی پر بھی زور دیا تا کہ زرعی اور باغبانی شعبوں کی تیز تر ترقی یقینی بن سکے ۔ لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ اودھمپور ضلع کی 236 پنچائتوں کے 32 ہزار لوگ مربوط سماجی تحفظ سکیموں سے مستفید ہو رہے ہیں ۔ انہوں نے پینشن سکیموں کے تحت مستحقین کی آدھار سیڈنگ کی رفتار میں سرعت لانے کی ضرورت پر بھی زور دیا جو کہ فی الوقت صرف 70 فیصد ہے ۔ لفٹینٹ گورنر نے جن ابھیان کے دوران 14908 پری میٹرک اور 566 پوسٹ میٹرک ضلع کے طلاب کو فراہم کرنے کو کافی سراہا ۔ انہوں نے حال ہی میں نئے منظور کئے گئے میڈیکل کالج کی تعمیر مقررہ مدت کے اندر مکمل کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا ۔ جاری بیک ٹو ولیج پروگرام کی حصولیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ1.79 لاکھ مستحقین کو جموں کشمیر صحت بیمہ سکیم کے دائرے میں لایا گیا ، 65 ہزار کسانوں کو کسان کریڈٹ کارڈ فراہم کئے گئے ، 1.55 لاکھ راشن کارڈ آدھار کے ساتھ منسلک کئے گئے اور 55 ہزار کسان پی ایم کسان سکیم سے مستفید ہوئے ۔ انہوں نے کہا کہ ضلع میں سکولوں میں طلاب کے اندراج میں گذشتہ کئی برسوں سے اضافہ ہوا ہے ، تین نئے کالج قائم کئے جا رہے ہیں جبکہ چار پہلے ہی عوام کے نام وقف کئے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ضلع میں سکول ڈراپ آؤٹ شرح میں کمی لانا ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے ۔ انہوں نے ضلع انتظامیہ کو بیک ٹو سکول پہل شروع کرنے کیلئے سراہا ۔ انہوں نے کہا کہ یو ٹی میں نئی تعلیمی پالیسی کی عمل آوری کیلئے پہلے ہی جموں کشمیر کے ماہرین تعلیم اور وائس چانسلروں کے ساتھ تبادلہ خیال کیا گیا ہے اور نئی پالیسی کے تحت پیشہ وارانہ تربیت پر خصوصی توجہ مرکوز کی جا رہی ہے ۔ اودھمپور کی سیاحتی صلاحیت کو فروغ دینے کیلئے لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ میں جموں کشمیر میں سیاحتی شعبے کیلئے ایک لایحہ عمل مرتب کر رہا ہوں اور مجھے یقین ہے کہ ادارہ جاتی نظام کی مدد سے ہم اس شعبے میں روز گار کے مواقعے میں اضافہ کر سکتے ہیں اور جس سے ہمارے دیہات زیادہ مستفید ہوں گے ۔ انہوں نے ڈھڈو، بسنت گڑھ ، سنا سر ، ناتھا ٹاپ ، سدھ مہادیو اور مانسر جھیل کی ترقی کیلئے مفصل پروجیکٹ رپورٹ طلب کی ۔ انہوں نے سیاحتی دیہات کے طور پر ترقی دئیے جانے والے دیہات کی نشاندہی کرنے کی بھی متعلقہ حکام کو ہدایت دی ۔لفٹینٹ گورنر نے ضلع میں ہائی ڈینسٹی سیب فصل کی پیداوار کیلئے موزوں علاقوں کی نشاندہی کرنے پر بھی زور دیا نوجوانوں سے مخاطب ہو کر لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ سکل انڈیا کے تحت 522 نوجوانوں کو ملازمتیں فراہم کی گئیں جبکہ 510 کو ملازمتوں کیلئے تربیت فراہم کی جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سکیم کے دائرے میں مزید نوجوان لائے جائیں گے ۔ لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ بیک ٹو ولیج سوم کے دوران دو نوجوانوں کا انتخاب عمل میں لایا جا رہا ہے جنہیں بطور صنعتکار مالی معاونت اور دیگر سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں ۔ اس کے علاوہ جموں کشمیر بنک کی شاخوں میں خصوصی ڈیسک بھی قائم کئے جا رہے ہیں جو ایسے نوجوانوں کی رہنمائی کے ساتھ ساتھ انہیں سہولیات بھی فراہم کریں گے ۔ اسی طرح ہر پنچائت کیلئے مقامی نوجوانوں کی دلچسپی کو مدِ نظر رکھ کر سپورٹس کٹس فراہم کئے جا رہے ہیں ۔ اس سے قبل منعقدہ بیک ٹو ولیج پروگراموں کے مرحلہ اول اور دوم کے تحت درج حصولیابیوں کو اجاگر کرتے ہوئے لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ کئی نوجوانوں کو کیش کراپوں کی کاشتکاری بشمول سبزیوں اور بانس سے منسلک کیا گیا ۔ اس کے علاوہ انہیں لون دستکاری سے بھی وابستہ کیا گیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ضلع میں نصب ایلو ویرہ پروسیسنگ یونٹ سے مقامی صنعتکاروں کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے ۔ دیہات میں صفائی ستھرائی کا ذکر کرتے ہوئے لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ ہر پنچائت میں دو ٹھوس اور مایہ کوڑا کرکٹ کیلئے اعلیحدہ اعلیحدہ کوڑا دان نصب کرنے کی ہدایت دی اور منریگا کے تحت دو صفائی کرمچاریوں کی خدمات حاصل کرنے کی بھی متعلقہ حکام کو ہدایت دی ۔ حال ہی میں جموں کشمیر کیلئے اقتصادی پیکج کے اعلان کا ذکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیکج کے تحت یو ٹی میں زائد از25 ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہو گی ۔ انہوں نے افسروں کو جموں کشمیر حکومت کی جانب سے چلائی جا رہی 54 عوامی افادیت سے متعلق سکیموں کے بارے میں بڑے پیمانے پر جانکاری عام کرنے کی ہدایت دی ۔ اس موقعہ پر لفٹینٹ گورنر نے مختلف محکموں کی جانب سے لگائے گئے سٹالوں کا بھی معائینہ کیا جن میں حکومت کی سکیموں اور متعلقہ محکموں کے مصنوعات کی نمائش کی گئی ۔ اس موقعہ پر متعلقہ افسران سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے انہوں نے ان سکیموں کی زمینی سطح پر عمل آوری کا جائیزہ لیا ۔ اس موقعہ پر چیف سیکرٹری ، ڈویژنل کمشنر جموں ، آئی جی جموں ، ڈی آئی جی اودھمپور ، رایسی رینج ، ڈپٹی کمشنر اودھمپور ، ایس ایس پی اودھمپور ، پنچائتی راج اداروں کے نمائندے ، مختلف محکموں کے سربراہ اور دیگر متعلقہ افسران موجود تھے ۔

 

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا