راشن کی تقسیم کاری کانیا نظام ظالمانہ ،معذوروں سے روٹی دُور!

0
0

ڈوڈہ کا معذور شخص سماج سے نالاں،چلنے سے معذور ہونے کی وجہ سے فنگر پرنٹس نہیں لگا سکتا، ڈیلر راشن نہیں کر رہا فراہم
محمد اشفاق/ فرید احمد نائک

ڈوڈہ؍؍ضلع ڈوڈہ کے شمال میں پھیلی ہوئی سنگلاخ اور دشوار گذار وادیوں کے بیچ چلتے ہوئے نمائندہ ’لازوال ‘ایک انتہائی پسماندہ اور غربت کی تصویر بنے ہوئے گائوں میں پہنچا اور وہاں حکومت وقت ، پنچایتی نمائندگان اور دیگر عہدیداروں کی غریب طبقے کے تئیں بے رخی کی تصویر کو اپنی آنکھوں سے دیکھا۔بلاک گندنہ کی پنچایت ٹانٹنا کے گائوں بدر فوری میں بسنے والا عبدالرحمن بٹ سماج کی بے رخی اور عوام کے ٹھیکیدار بنے پھرنے والے لوگوں سے اس قدر نالاں ہے کہ لازوال کی ٹیم کو دیکھتے ہی اس کی آنکھوں سے اشکوں کا ایک سیلاب اُمڈ پڑا اور اس کی زبان اپنی ہی آپ بیتی سنانے کے لیے اس کا ساتھ دینے سے کترانے لگی۔عبدالرحمان اپنے آبائی گائوں میں ایک کمرے پہ مشتمل اپنے آشیانے میں بالکل اکیلا رہتا ہے اور اس پہ ستم ظریفی یہ کہ وہ مرگی جیسے مرض کا شکار ہے، کچھ عرصہ قبل گھر میں اکیلے بیٹھے عبدالرحمان کو مرگی کا دورہ پڑا اور پھر تڑپتا ہوا دہکتی ہوئی آگ میں گر پڑا اور یوں اس کا پائوں بھی بے کار ہو گیا۔اس کے بھائی نے لازوال کو بتایا کہ مذکورہ شخص چلنے پھرنے سے قاصر ہے اور اس پہ ستم ظریفی یہ کہ پاوئں جلنے کی وجہ سے عبدالرحمان چل کر راشن ڈیلر کے پاس نہیں پہنچ سکتا ہے، یوں وہ وہاں فنگر پرنٹ لگا کر اپنا اندراج بھی نہیں کر سکتا ہے یوں وہ شخص گزشتہ پانچ ماہ سے راشن سے بھی محروم ہے۔اس سلسلے میں جب اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ امور صارفین و عوامی تقسیم کاری شہاب لطیف سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے س سلسلے میں جلد از جلد کوئی ٹھوس اقدام اٹھانے کی یقین دہانی کروائی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا