یواین آئی
نئی دہلی؍؍کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسی(سی پی آئی-ایم) اور ہندوستان کی کمیونسٹ پارٹی (سی پی آئی) کے رہنماؤں کا مشترکہ وفد آج ہاتھرس زیادتی کی متاثرہ کے لواحقین سے ملنے بول گڑی گاؤں میں ان کے گھر پہنچا۔ دونوں پارٹیوں کے رہنماؤں نے غمزدہ خاندان کو یقین دلایا کہ بائیں بازو کی پارٹیاں انصاف کی جدوجہد میں کنبے کے ساتھ کھڑی رہیں گی۔سی پی آئی (ایم) کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری نے کہا کہ یوگی حکومت اس معاملے سے لوگوں کو گمراہ کررہی ہے ۔ انہوں نے اس کیس کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہاتھرس کیس میں انتہائی لاپرواہی برتی گئی ہے ۔ اترپردیش کے ساتھ ہی ، مرکزی حکومت ہر معاملے میں مکمل طور پر ناکام ہے ۔ مسٹر یچوری نے کہا کہ ہاتھرس واقعہ پر سوال صرف اتنا ہے کہ رات میں مردہ بیٹی کی آخری رسومات کیوں ادا کی گئیں اور اس دوران متاثرہ کے کنبے کو روکا کیوں گیا؟سی پی آئی کے جنرل سکریٹری ڈی راجہ نے کہا کہ انہیں سی بی آئی کی تحقیقات پر اعتماد نہیں ہے ۔ اس سارے معاملے کی اعلیٰ سطح کی عدالتی تحقیقات ہونی چاہئے ۔سی پی آئی (ایم) پولیٹ بیورو کی ایک رکن ورندا کرات نے کہا کہ متاثرہ کا کنبہ محفوظ نہیں ہے ۔ یہ سب لوگ بہت خوفزدہ ہیں۔ مقتول بیٹی کی والدہ کو ابھی تک کوئی جواب نہیں ملا کہ رات کو بیٹی کی آخری رسومات کیوں ادا کی گئیں۔ محترمہ کرات نے کہا کہ ریاست کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت اس کیس کو جھوٹا ثابت کرنے میں لگی ہے ۔ اس واقعہ کے دس دن بعد یہ کہا جارہا ہے کہ متاثرہ لڑکی کے ساتھ عصمت دری نہیں کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے منہ سے یہ سننا چاہتے ہیں کہ بیٹی کے ساتھ برا ہوا ہے ۔اسے انصاف ملے گا۔بائیں بازو کے مشترکہ وفد میں سی پی آئی کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری ، سی پی آئی کے جنرل سکریٹری ڈی راجہ ، سی پی آئی کے سکریٹری امرجیت کور ، سی پی آئی پولیٹ بیورو کی رکن برندا کرات سمیت بہت سے دوسرے رہنما شامل تھے ۔