پانپور حملے میں لشکر طیبہ کے دو جنگجو ملوث: آئی جی پی کشمیر
یواین آئی
سرینگر؍؍کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے کہا ہے کہ جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے پانپور میں سری نگر – جموں قومی شاہراہ پر پیر کو ہونے والے جنگجویانہ حملے میں لشکر طیبہ سے وابستہ دو جنگجو ملوث ہیں جنہیں بہت جلد ہلاک کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ قومی شاہراہ جنگجوئوں کے نشانے پر ہے اور اس پر سویلین ٹریفک کی نقل وحرکت کی وجہ سے سکیورٹی فورسز اہلکاروں کو حملہ آروں کو جواب دینے میں دقت پیش آتی ہے۔ وجے کمار نے پانپور کے کنڈی زال میں جائے وقوعہ پر نامہ نگاروں کو بتایا: ‘آج بارہ بجکر 45 منٹ پر ہمارے سی آر پی ایف جوان آر او پی ڈیوٹی پر تعینات تھے۔ ایک موٹر سائیکل پر سوار دو جنگجوئوں نے ان پر اے کے 47 سے اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں سی آر پی ایف کے دو اہلکار جاں بحق ہوئے۔ جوانوں نے جوابی فائرنگ بھی کی۔ کراس فائرنگ میں ہمارے مزید دو سی آر پی ایف اہلکار زخمی ہوئے۔ حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے’۔ انہوں نے کہا: ‘ہم نے ملوثین کی شناخت کر لی ہے۔ ہم انہیں جلد ہلاک کریں گے۔ ملوثین میں سے ایک کی شناخت پاکستان کے رہائشی سیف اللہ اور دوسرا مقامی ہے۔ انہوں نے اس سے پہلے چاڈورہ میں سی آر پی ایف پر حملہ کیا تھا۔ اس حملے میں ہمارے ایک اے ایس آئی شہید ہوئے تھے۔ کچھ دن پہلے انہوں نے نوگام میں فائرنگ کی تھی۔ اس کا مطلب کہ یہ ان کی تیسری کارروائی تھی’۔ سری نگر – جموں قومی شاہراہ پر حملوں میں اضافے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں وجے کمار کا کہنا تھا: ‘بالکل قومی شاہراہ جنگجوئوں کے نشانے پر ہے۔ چونکہ اس پر سویلین ٹریفک ہوتا ہے اس لئے ہمارے جوانوں کو جوابی کارروائی کرنے میں دقت پیش آتی ہے’۔ انہوں نے کہا: ‘ہمیں عوام کا خیال رکھنا پڑتا ہے۔ اگر ہم بھی اندھا دھند فائرنگ کریں گے تو سویلین زخمی یا ہلاک ہوسکتے ہیں۔ وہ احتیاط کے ساتھ جوابی کارروائی کرتے ہیں’۔ وجے کمار نے کہا کہ سکیورٹی ادارے قومی شاہراہ پر ہونے والے اچانک حملوں سے نمٹنے کے لئے حکمت عملی مرتب کرے گی۔ ان کا کہنا تھا: ‘جنگجو کبھی یہ بتا کر نہیں آتے ہیں کہ وہ حملہ کریں گے۔ وہ ہتھیار چھپا کر آتے ہیں۔ نزدیک پہنچ کر ہتھیار نکال کر فائرنگ شروع کرتے ہیں۔ ہم ایسے حملوں کو روکنے کی حکمت عملی مرتب کریں گے’۔