انتظامیہ صرف مسائل سن رہی ہے تبدیلی کچھ بھی نہیں
منظور سمسھال
بھلیسہ؍؍ گزشتہ روز دو اکتوبرکو بیک ٹوولیج پروگرام کے تیسرے مرحلے کا آغاز ہوالیکن متعدد بلاکوں میں اس کی شروعات مایوس کن رہی۔ بلاک ڈولپمنٹ چیئرمینوں، پنچایتی نمائندگان و عام لوگوں نے اس پروگرام کو بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ سراسردھو کہ دہی ہے اور عوام کو ترقی کے نام سے گمراہ کیا جا رہا ہے۔ ممبر پنچایت ناندانہ بلاک ٹھاٹھری پرویز احمد نے کہا کہ بلاک دیوس، جن ابھیان عوامی شنوائی ہو یا بیک ٹوولیج پروگرام لوگوں کے لئے مداری کے کھیل سے کم نہیں ہے اور فضول مشق ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے اور دوسرے مرحلے کے ہونے والے پروگراموں میں کارکردگی صفر کے برابر کی اور جتنے بھی مطالبات کام کے سامنے رکھے تھے ایک بھی کام عملاً نہیں ہوا تو بیک ٹوولیج کا مرحلہ تین کس لیے کیا جارہا ہے۔ انہوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ پہلے اور دوسرے مرے کے تحت دے گئے عوام کی جانب سے مطالبات کو پر کیا جائے ورنہ ان پروگراموں کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔