رمضان المبارک انتہائی عظیم مہینہ اوراللہ تبارک وتعالیٰ کی ایک عظیم الشان نعمت ہے

0
0

رمضان المبارک آنے سے پہلے مسلمان اسکی تیاری کرلیں: محمد فرقان
بنگلور، 20 اپریل (ایم ٹی آئی ہچ): شعبان المعظم ہمارے سر پر سایہ فگن ہے، جو برکت والا مہینہ ہے۔ماہ شعبان درحقیقت استقبال رمضان کا مہینہ ہے۔ آقا دوعالم ﷺ رمضان المبارک کا استقبال انتہائی شوق و محبت کے ساتھ فرمایا کرتے تھے۔ رمضان المبارک کو پانے کیلئے رجب المرجب سے ہی دعاں کا اہتمام اور شعبان آتے ہی کثرت سے روزوں کا اہتمام فرمایا کرتے۔ لیکن افسوس کہ آج ہمارے دل و دماغ میں استقبال رمضان کا کوئی تصور ہی نہیں ہے۔مذکورہ خیالات کا اظہار مرکز تحفظ اسلام ہند کے ڈائریکٹر اور مجلس احرار اسلام بنگلور کے صدر محمد فرقان نے کیا۔ انہوں نے فرمایا کہ جس طرح آقائے دوعالم ﷺ رمضان المبارک کا استقبال کیا کرتے تھے ہمیں بھی اسی طرح رمضان کا استقبال کرنا چاہئے۔ کیونکہ رمضان کا مہینہ انتہائی عظیم مہینہ ہے۔ اس کے آنے سے پہلے ہمیں اپنے ذہن و دماغ میں رمضان کی عظمت کو پیوست کرلینا چاہئے۔ تاکہ جب رمضان میں داخل ہوں تو غفلت، سستی، بے اعتنائی، ناقدری، ناشکری، احسان فراموشی اور صیام و قیام سے بے رغبتی کے اوصاف رذیلہ پیدا نہ ہوں۔  مرکز تحفظ اسلام ہند کے ڈائریکٹر محمد فرقان نے فرمایا کہ رمضان المبارک جہاں اللہ کا مہمان ہے وہیں اس کی طرف سے ایک عظیم الشان نعمت بھی ہے، اس کی قدر کرنا ہمارا فرض ہے۔ انہوں نے فرمایا کہ رمضان المبارک کی آمد سے پہلے معاشرے میں اعمال صالحہ کی فضا قائم کریں۔ اپنے گناہوں سے توبہ کرلیں، حقوق اللہ اور حقوق العباد کو ادا کریں، نماز و روزہ، ذکر و تلاوت اور دعاں کا اہتمام فرمائیں۔ تاکہ رمضان المبارک آنے سے پہلے ہمارا ظاہر اور باطن پاک و صاف ہوجائے۔ مجلس احرار کے صدر نے فرمایا کہ رمضان سے پہلے رمضان المبارک کے مسائل مثلاً روزہ، تراویح، زکوٰة، اعتکاف، صدقة الفطر اور دیگر احکامات ابھی سے سیکھیں۔ اسی کے ساتھ اپنا نظام الاوقات مرتب کریں۔ مرکز کے ڈائریکٹر محمد فرقان نے فرمایا کہ رمضان المبارک میں اپنے تمام تر مصروفیات کو بالائے طاق رکھ کر صرف عبادت و ریاضت میں گزاریں۔ کیونکہ رمضان المبارک رحمت،مغفرت، جہنم سے نجات کا ذریعہ ہے۔ جس میں نفل کاثواب فرض کے برابر ملتا ہے اور فرض کا ثواب ستر گنا ملتا ہے۔ محمد فرقان نے موجودہ عالمی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے فرمایا کہ چونکہ کورونا وائرس کے چلتے لاک ڈاون جاری ہے اور اجتماعی عبادت پر پابندیاں ہیں، لہٰذا ہمیں اکابرین علماءکی پیروی کرتے ہوئے اپنے معمولات اپنے گھروں پر ہی ادا کرنی چاہیے۔ نیز معاشی سرگرمیاں منسوخ ہونے کی وجہ سے تمام لوگوں گھروں پر ہی مقیم ہیں، لہٰذا موقع کو غنیمت جانتے ہوئے ہمیں زیادہ وقت عبادت و ریاضت میں گزارنا چاہئے- انہوں نے فرمایا کہ رمضان المبارک کی تیاریوں کے ساتھ اللہ تبارک وتعالیٰ سے رمضان المبارک کی روحانیت و برکات کے حصول کیلئے اور اس وبائی مرض سے پوری انسانیت کی حفاظت کیلئے دعائیں مانگیں۔ مرکز کے ڈائریکٹر محمد فرقان نے کہا کہ ہر سال رمضان آتا ہے اور چلا جاتا لیکن کامیاب اور عقلمند شخص وہی ہے جسے رمضان المبارک جیسی عظیم نعمت ملی اور اس نے اپنی آخرت سنوارلی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا