انتہائی افسوس کے ساتھ یہ اطلاع دی جاتی ہے کہ معروف ادیب،نقاد،مترجم اور کہنہ مشق شاعر پروفیسر محمد یونس فہمی کا ۲۹ اگست ۲۰۲۰ کی شام دل کا شدید دورہ پڑنے سے انتقال ہوگیا۔وہ پی ۔این کالج ناندیڑ کے بانی صدر شعبہ اردو تھے ۔اپنی حسن کارکردگی سے انہوں نے شعبہ اردو کو وقار بخشا تھا۔قابل استاد ہونے کے علاوہ ایک با کردارو وضعدار شخصیت کے مالک تھے ۔ادبی حلقوں میں انہیں عزت کی نظر سے دیکھا جاتا تھا ۔نام و نمودا و رسستی شہرت سے وہ ہمیشہ دور رہے ۔۱۹۹۹ میں ریٹائیر منٹ کے بعد سے تادم آخر وہ شاگردوں کی ادبی رہنمائی فرماتے رہے۔ ان کی رحلت سے ادبی محفلوں میں ایک خلا پیدا ہوگیا ہے۔فہمی ؔ تمھارے بعد یہ کہتے رہیں گے لوگ خوددار تھا ،ذہین تھا،خوش مقال تھا۔مرحوم ادارہ ادب اسلامی ہند ناندیڑ کے صدر بھی رہے انہوں نے عثمانیہ یونیورسٹی حیدرآباد سے ایم ۔اے اردو کیا تھا ۔وہ اپنے استاد کہنہ مشق شاعر اور ماہر اقبالیات حضرت اختر الزماں ؔ ناصر کی شخصیت سے بہت متاثر تھے ۔ان کی کتابیں ’’پس دیوار‘‘(شعری مجموعہ) ’’اردو شاعری میں طنز و مزاح آزادی کے بعد‘‘(دو ایڈیشن)’’الفاظ کی بازی گری‘‘ادبی حلقوں میں بڑی پسند کی گئیں ۔اردو شاعری میں طنز و مزاح کو مغربی بنگال اردو اکیڈمی نے انعام سے نوازا تھا۔مختلف موضوعات پر مشتمل مضامین کا مجموعہ کاوش ذہن قلم ،پرچھائیاں(ہندی)اشاعت کے آخری مرحلے میں ہیں۔مرحوم پروفیسر فہمیؔ حیدرآباد کے مشہور مزاح گو اسماعیل ظریف مرحوم، کے برادرزادے اور ڈاکٹر نجیب فہمی اور شہاب فہمی کے والد تھے۔
ڈاکٹر ضیا الحسن ،ناندیڑ
9764127458