ہمارے روزگار کی سبیل کی جائے

0
0

بے روزگار ڈینٹل سرجنوں کی فریاد
یواین آئی

جموں؍؍بے روز گار ڈینٹل سرجنوں نے جموں و کشمیر انتظامیہ سے خالی اسامیاں پیدا کر کے ان کے روزگار کی سبیل کرنے کی اپیل کی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ سال 2008 سے سرکار نے کسی بھی خالی اسامی کو پْر کرنے کے لئے اشتہار نہیں نکالا جس کی وجہ سے آج زائد از پانچ ہزار ڈینٹل سرجن نوکریوں کے لئے در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق انتظامیہ نے جموں و کشمیر میں آخری بار سال 2008 میں ڈینٹل سرجنوں کی خالی اسامیوں کو پْر کرنے کے لئے درخواستیں طلب کی تھیں تب سے آج تک بے رزگار ڈینٹل سرجنوں کی تعداد زائد از پانچ ہزار پہنچ گئی ہے۔جموں و کشمیر ڈینٹل سرجن ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر آصف اقبال چوہدری نے یو این آئی کو بتایا: ‘جموں و کشمیر یونین ٹریٹری میں اس وقت پانچ ہزار پانچ سو ڈینٹل سرجن بے روزگار ہیں ہر سال زائد از تین سو اس شعبے میں گریجویشن کرتے ہیں جنہیں سرکاری نوکری ملنے کی کوئی امید نہیں ہے’۔انہوں نے کہا کہ ان بے روز گار ڈینٹل سرجنوں میں سے قریب ساڑھے تین سو سے چار سو ایسے سرجن ہیں جن کی نوکری لگنے کی عمر کی حد ختم ہوگئی ہے۔موصوف صدر نے کہا کہ حکومت ڈینٹل انفراسٹرکچر کو بڑھانے پر کافی پیسہ خرچ کر رہی ہے لیکن جب ڈاکٹرس ہی نہ ہو تو اس کا کیا فائدہ ہے۔انہوں نے کہا کہ یونین ٹریٹری کے پرائمری ہیلتھ سینٹروں میں دانتوں کے ڈاکٹروں کی اشد ضرورت ہے۔ڈاکٹر آصف چوہدری نے کہا کہ اس سلسلے میں ہم لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر آر کے بھٹناگر سے بھی ملاقی ہوئے۔انہوں نے کہا کہ یہاں قریب پندرہ ہزار اسامیاں ڈاکٹروں کی خالی پڑی ہیں جن میں سے صرف 550 اسامیاں ڈینٹل ڈاکٹروں کی ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا