حالانکہ وہ ریاست کے پشتنی باشندہ نہیں ہیں: پروفیسر سوز
لازوال ڈیسک
سرینگر ؍؍سابق مرکزی وزیرپروفیسر سیف الدین سوزنے کہا ہے اگرچہ جموںوکشمیر یونین ٹریٹری انتظامیہ نے دعویٰ کیا ہے کہ جو 12.5 لاکھ ڈومیسائل سرٹیفکیٹ اجراء کئے گئے ہیں ان میں 99 فیصد اشخاص وہ ہیں جو ریاست کے پشتنی باشندے ہیں تاہم یہ سوال اُٹھایا گیا ہے کہ وہ ایک فیصدی لوگ کون ہیں جن کو سرٹیفکیٹ ملا ہے مگر وہ ریاست کے پشتنی باشندہ نہیں ہیں!اس سلسلے میں عوامی سطح پر کافی چہ میگوئیاں ہو رہی ہیں ۔یہ بھی سوچا جا رہا ہے کہ ریاستی انتظامیہ کو یہ بات صاف کرنی چاہئے کہ آخر وہ ایک فیصد لوگ کون ہیں جن کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ ملی ہے مگر وہ ریاست کے پشتنی باشندہ نہیں ہیں۔ریاست کے عوام یہ چاہتے ہیں کہ ان ایک فیصد لوگوں کی پہچان کرائی جانی چاہئے جن کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ دی گئی ہے حالانکہ وہ ریاست کے پشتنی باشندہ نہیں ہیں۔ریاستی انتظامیہ کے ترجمان نے کل پریس کو بتایا تھا کہ جن لوگوں کو پشتنی باشندہ سرٹیفکیٹ دی گئی ہے ، ان میں سے9 9 فیصدلوگ پہلے ہی ریاست کے پشتنی باشندہ ہیں ۔اس طرح یہ سوال پیدا ہو گیا ہے کہ وہ ایک فیصد لوگ کون ہیں جو سرٹیفکیٹ حاصل کر چکے ہیں مگر پشتنی باشندے نہیں ہیں۔میں انتظامیہ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ اس سلسلے میں وائٹ پیپر جاری کریں تاکہ ایسے لوگوں کی نشاندہی ہو سکے اور عوامی سطح پر جو خدشات ہیں ، وہ بھی دور ہو جائیں۔