بارہمولہ حملے میں ملوث دو افراد گرفتار: پولیس

0
0

یواین آئی

سرینگر؍؍جموں و کشمیر پولیس نے گزشتہ روز بارہمولہ میں ہونے والے گرینیڈ حملے میں مبینہ طور پر ملوث دو افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے شبانہ چھاپوں کے دوران بارہمولہ میں گزشتہ روز گرینیڈ حملہ کرنے والے دو افراد کو گرفتار کیا ہے۔گرفتار شدگان کی شناخت فیاض احمد کمار عرف نرسہما ساکنہ خانپورہ بارہمولہ اور عاقب شریف بٹ عرف ڈی کے ساکنہ بارہمولہ کے طور پر ظاہر کی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس ضمن میں تحقیقات جاری ہیں اور مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔دریں اثنا سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس بارہمولہ عبدالقیوم نے ایک پریس کانفرنس کے دوران تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا: ‘ہم نے شبانہ چھاپوں کے دوران دو نوجوانوں کو حراست میں لیا ہے۔ ایک کا نام فیاض احمد کمار ہے جس کو بارہمولہ میں نرسہما کے نام سے جانا جاتا ہے۔ دوسرے لڑکے کا نام عاقب ہے جس کو ڈی کے کے نام سے جانا جاتا ہے’۔ انہوں نے کہا: ‘ان دونوں نے ہی یہ گرینیڈ داغا تھا۔ گرینیڈ پھینکنے والا نرسہما ہے۔ عاقب نے اولڈ ٹائون سے گرینیڈ اپنے ساتھ لایا۔ اگر آپ نے سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھی ہے تو اس میں دیکھا ہوگا کہ فوجی کانوائے کے آگے دو لڑکے جا رہے ہیں۔ اس کے بعد دائیں جانب مڑ کر سومو کے پیچھے چلتے ہیں۔ وہاں پر عاقب نے گرینیڈ نرسہما کو سونپ دیا۔ کانوائے آگے بڑی تو نرسہما نے آخری گاڑی پر گرینیڈ داغنے کی کوشش کی’۔ایس ایس پی نے کہا کہ نرسہما 2010 سے ہی کافی ایکٹو ہے اور اس کے خلاف مختلف پولیس تھانوں میں 37 مقدمے درج ہیں۔ انہوں نے کہا: ‘اسے گولی بھی لگی ہے۔ اس سے ایک اے کے 47 رائفل بھی برآمد ہوئی تھی۔ اس کے خلاف 37 ایف آئی آر درج ہیں جن میں وہ نامزد ہے۔ سات بار پی ایس اے بھی لگ چکا ہے’۔ ان کا مزید کہنا تھا: ‘چھ سات مہینے کے جب اسے رہائی ملی تو اس وقت اس کی فیملی نے گارنٹی دی تھی کہ وہ اب کسی بھی اینٹی نیشنل حرکت کا مرتکب نہیں ہوگا۔ لیکن نرسہما بدلا نہیں ہے اور اس کا لگاتار سرحد کے دوسری جانب اپنے آقائوں کے ساتھ رابطہ رہا ہے’۔ بتادیں کہ شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں ا?زاد گنج پل کے نزدیک پیر کے روز مشتبہ جنگجوؤں نے ایک فوجی کانوائے پر گرینیڈ داغا تھا جو نشانہ چوک کر سڑک پر پھٹ گیا جس کے نتیجے میں کم سے کم چھ عام شہری زخمی ہوئے تھے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا