لازوال ڈیسک
کپواڑہ؍؍پچھلے ساتھ مینوں سے کپوارہ کی غریب عوام اور مزدور پیشہ لوگ بیکار ہیں کوئی مزدوری اور کام کاج نہیں ہے عام آدمی پریشان حال ہے۔اس وقت محکمہ بجلی کی بلیں جب ایک غریب اور مزدور آدمی کے دروازے پر پہنچتی ہیں تو اْس پہ آسمان ٹوٹ پڑتا ہے۔اس ضمن ضلع کپوارہ کے سماجی کار کن اور گوجر بکروال کانفرنس کے صوبائی سیکریٹری چودھری محمد ایوب کٹاریہ کو کئی سرحدی علاقوں سے عوام نے فون پہ رابطہ کرکے بتایا کہ کرونہ وائیرس کی وجہ سے ہمارے معاشی حلات بہت خراب ہیں۔ہم بڑی مشکل سے اپنے بچوں کی روزی روٹی مہیاکر سکتے ہیں ۔ہمارے پاس ادوایات کے لیے رقم نہیںہے۔کئی کئی دن بخار جیسی بیماریوں کو برداشت کرنا پڑتاہے اور ہم اس نازک دور میں کہاں سے بجلی فیس ادا کرسکتے ہیں جہاں مکمل پچھلے ایک سال سے زائد عرصے سے گھر میں مقید ہیں وہاں پیسہ کہاں سے آئیگا۔کچھ لوگوں کو پیسے کی شکل تک بھی یاد نہیں رہی ہے۔یہ کپوارہ کے کئی دیہی علاقوں کا حال ہے۔حاص کر وارسن۔کاچامہ۔دردپورہ راشن پورہ۔زرہامہ گوجر پتی۔فرکین۔چوکیبل۔ہچمرک۔ہفرڈہ۔تمنہ۔کے علاو ہ وادی کلاروس اور ہندوارہ کے کئی علاقے ہیں۔اس ضمن میں ایوب کٹاریہ نے مرکزی اور ریاستی گورنر انتظامیہ سے اپیل کی کے وہ جلد سے جلد ایک پلان کے تحت کپوارہ کے دہی علاقوں کی بجلی فیس معاف کرے تاکہ ایک غریب اور عام آدمی کے دماغ سے یہ بوجھ اتر جائے اور ہر ایک آدمی خوشی خوشی جی سکے۔یہ ہی سب کا وکاس اور سب کا ساتھ ہوگا۔ورنہ صرف جھوٹی تقریر سے عوام بھلا نہی ہو سکتا ہے۔