غیر مقامی کمانڈرسمیت 3جنگجو ، ایس او جی افسر ہلاک
گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران 10جنگجو ،پولیس افسر ،فوجی اہلکار ہلاک ،ایک جنگجو گرفتار
کے این ایس
سرینگر؍؍جموںوکشمیرکے گرمائی دارالحکومت سرینگر کے مضافاتی علاقہ پانتھہ چوک میں سنیچر کی شام پولیس و سی آر پی ایف کی مشترکہ ناکہ پارٹی پر مشتبہ جنگجوئوں کی فائرنگ کے بعد خونین جھڑپ شروع ہوئی ،جو اتوار کی صبح 3جنگجوئوں اورایس او جی کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر کی ہلاکت پر ختم ہوئی ۔پولیس کے مطابق جاںبحق جنگجوئوں کا تعلق عسکری تنظیم لشکر طیبہ سے تھا ،جن میں ایک غیر مقامی کمانڈر بھی شامل تھا ۔جنگجوئوں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان شدید گولیوں کے تبادلے دوران ایک رہائشی مکان کو بھی نقصان پہنچا ۔گزشتہ 48گھنٹوں کے دوران سرینگر ،شوپیان اور پلوامہ میں تین معرکہ آرائیوں کے دوران ایک عسکری کمانڈر سمیت10جنگجو ،پولیس افسر اور فوجی اہلکار ہلاک ہوئے جبکہ ایک جنگجو کو زندہ گرفتار بھی کیا گیا ۔کشمیر نیوز سروس کے مطابق جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگر کے پانتھہ چوک میں ہفتہ کی دیر رات گئے پانتھہ چوک علاقے میں پولیس اور سی آر پی ایف کی ایک مشترکہ ناکہ پارٹی پر مشتبہ جنگجوئوں نے فائرنگ کی جس کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو محاصرے میں لے لیا اور تلاشی کارروائی شروع کی۔ پولیس نے بتایا کہ تلاشی کارروائی کے دوران ناکہ پارٹی پر فائرنگ کرنے والے جنگجوئوں نے سیکیورٹی فورسز پر دوبارہ فائرنگ کی،جس کیساتھ ہی طرفین کے مابین خونین معرکہ آرائی کا سلسلہ شروع ہوا ۔ذرائع نے بتایا کہ طرفین کے مابین ابتدائی گولیوں کے تبادلے میں ایک جنگجو سنیچر کی شب ہی جاں بحق ہوا جبکہ جموں وکشمیر کے اسپیشل آپریشن گروپ (ایس او جی ) سے وابستہ اسسٹنٹ سب انسپکٹر شدید زخمی ہوا ،جو بعد ازاں فوجی اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھا ۔کشمیر زون پولیس نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ابتدائی فائرنگ میں ایک جنگجو جاں بحق ہو گیا جبکہ ایک پولیس اہلکار کی ہلاکت کی بھی اطلاع ہے۔ رات کے وقت فائرنگ رک گئی ، لیکن جونہی اتوار کی صبح روشنی کی پہلی کرن زمین پڑی تو آپریشن دوبارہ شروع کیا گیا۔ پولیس نے بتایا کہ اتوار کی صبح طرفین کے مابین دوبارہ گولیوں کا تبادلہ ہوا اور ایک رہائشی مکان میں پناہ لینے والے مزید2جنگجو مارے گئے ۔اس طرح اس جھڑپ میں 3جنگجو مارے گئے ،جن میں ایک غیر مقامی لشکر طیبہ کمانڈر بھی شامل تھا جبکہ دو دیگر کا تعلق پانپور سے ہے ۔ اس جھڑپ میں پولیس کو بھی جانی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ۔جھڑپ میں ایس او جی کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر بابو رام بھی زخموں کی تاب نہ لا کر زندگی کی جنگ ہار گئے ۔مہلوک پولیس افسر کے اعزاز میں پولیس لائنز سرینگر میں ایک تعزیتی وگلباری تقریب منعقد ہوئی ،جس دوران پولیس سربرا ہ ،آئی جی پی سمیت اعلیٰ پولیس افسران نے آنجہانی کے تابوت پر گلباری کی اور خراج پیش کیا ۔گزشتہ 48گھنٹوں کے دوران سرینگر ،شوپیان اور پلوامہ میں تین معرکہ آرائیوں کے دوران ایک عسکری کمانڈر سمیت10جنگجو ،پولیس افسر اور فوجی اہلکار ہلاک ہوئے جبکہ ایک جنگجو کو زندہ گرفتار بھی کیا گیا ۔جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب ضلع پلوامہ کے زادورا گائوں میں فوج وفورسز کیساتھ ایک تصادم میں 3جنگجو جاں بحق ہوئے تھے۔اس سے قبل جمعہ کے روز جنوبی ضلع شوپیاں کے علاقے کلورہ گائوں میں ایک جھڑپ کے دوران 4 جنگجو جاں بحق ہوئے جبکہ ایک کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔پولیس چیف کے مطابق شوپیان جھڑپ میںعسکریت پسند تنظیم ‘البدر مجاہدین’ کا ضلعی کمانڈر شکور پرے اور اس کے تین قریبی ساتھی سہیل بٹ، زبیر نینگرو اور شاکر الجبار ہلاک ہو گئے جب کہ ان کے پانچویں ساتھی شعیب احمد بٹ کو زندہ گرفتار کر لیا گیا۔وجے کمار کا عسکریت پسندوں کے متعلق مزید کہنا تھا کہ شکور پرے سابق پولیس اہلکار تھا۔ جو چند سال پہلے ضلع اننت ناگ میں تعیناتی کے دوران اپنی اور اپنے چار ساتھیوں کی بندوقیں لے کر فرار ہو گیا تھا اور بعد ازاں عسکریت پسندوں کی صف میں شامل ہو گیا۔پولیس چیف کے بقول شکور پرے ملی ٹینسی کے کئی واقعات میں ملوث تھا۔ اس پر ایک مقامی فوجی اور ایک پنچایتی عہدیدار کو اغوا کر کے ہلاک کرنے میں بھی ملوث تھا۔سرینگر میں فوج کے ترجمان کرنل راجیش کالیہ کا کہنا ہے کہ کلورا گاؤں میں کئی گھنٹے تک جاری رہنے والی کارروائی کے دوران محصور عسکریت پسندوں میں سے ایک شعیب بٹ نے ہتھیار ڈال کر خود کو سیکیورٹی فورسز کے حوالے کر دیا اور یہ عہد کیا کہ وہ اب اپنی طب کی تعلیم جاری رکھتے ہوئے بھارت کا نام روشن کرے گا۔ادھر فوج وفورسزنے اتوار کی صبح پلوامہ کے علاقے محلہ چندریگام ترال میں سرچ آپریشن شروع کیا ،جو آخری اطلاعات ملنے تک جاری تھا۔ضلع پلوامہ میں گزشتہ کئی دو روز سے موبائیل انٹر نیٹ خدمات منقطع کردئے گئے ہیں ۔