جموں و کشمیر میں دو فوجی اہلکاروں کی مبینہ خود کشی

0
0

یواین آئی

سرینگر؍؍ جموں وکشمیر میں فوجی اہلکاروں کی طرف سے مبینہ طور پر خود کشی کرنے کا رجحان برابر جاری ہے۔ شمالی کشمیر کے ضلع کپوارہ میں ایک بارڈر سیکورٹی فورسز (بی ایس ایف) اہلکار نے مبینہ طور پر اپنی ہی سروس رائفل سے اپنی زندگی کا خاتمہ کر دیا ہے۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ کپوارہ کے برنواری علاقے میں ایک بنکر میں تعینات ایک بی ایس ایف اہلکار نے اپنی ہی سروس رائفل سے اپنی زندگی تمام کر دی۔متوفی کی شناخت ہیڈ کانسٹیبل رام کمار کے بطور ہوئی ہے جو 169 بٹالین سے وابستہ تھا۔ایس ایس پی کپوارہ شری رام امبارکر نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوتا ہے کہ مہلوک بی ایس ایف اہلکار ہائپر ٹیشن کا مریض تھا۔انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں ایک کیس درج کر کے مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔دریں اثنا صوبہ جموں کے ضلع پونچھ میں لائن آف کنٹرول پر ایک فوجی اہلکار نے جمعے کے روز مبینہ طور پر اپنی ہی سروس رائفل سے اپنے آپ کو نشانہ بنایا۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ پونچھ کے منکوٹ سیکٹر میں ایل او سی پر تعینات ایک فوجی اہلکار نے مبینہ طور پر اپنی ہی سروس رائفل سے اپنا کام تمام کر دیا۔مہلوک فوجی جوان کی شناخت موہت کمار کے بطور ہوئی ہے جو فوج کی 39 آر آر سے وابستہ تھا۔قابل ذکر ہے کہ کشمیر کے حالات پر گہری نظر رکھنے والے مبصرین کا کہنا ہے کہ سیکورٹی فورسز اہلکاروں میں خودکشی کے بڑھتے ہوئے رجحان کی وجہ سخت ڈیوٹی، اپنے عزیز و اقارب سے دوری اور گھریلو و ذاتی پریشانیاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ حکومت نے سیکورٹی اہلکاروں کے لئے یوگا اور دیگر نفسیاتی ورزشوں کو لازمی قرار دیا ہے لیکن باوجود اس کے کشمیر میں جوانوں کی جانب سے خودکشی کے واقعات گھٹنے کی بجائے بڑھ رہے ہیں۔سرکاری اعداد وشمار کے مطابق سال 2010 سے 2019 تک ملک میں 1113 فوجی اہلکاروں کی خودکشی کے 1113 مشتبہ واقعات درج کئے گئے۔اگرچہ سرکاری اعداد و شمار میں کشمیر میں خودکشی کرنے والے سیکورٹی اہلکاروں کی تفصیلات الگ سے نہیں دی گئیں، تاہم سمجھا جا رہا ہے کہ سب سے زیادہ معاملات یہیں درج ہوئے ہوں گے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا