’پروجیکٹ ڈولفن کا باضابطہ آغاز 15دن میں‘

0
0

کیمپا فنڈ کا پیسہ دوسرے کاموں میں خرچ کرنے والی ریاستوں کا الاٹمنٹ روکا جائے گا:جاوڈیکر
یواین آئی

نئی دہلی؍؍ماحولیات ،جنگلات اور ماحولیاتی تبدیلی کے وزیرپرکاش جاوڈیکر نے آج کہا کہ ‘جنگلات کو ہونے والے نقصان کی تلافی سے متعلق فنڈ (کیمپا)’ کے لئے دئے جانے والے پیسے سے شجرکاری نہ کرکے دوسرے کاموں میں خرچ کرنے والی ریاستوں کو مستقبل میں اس فنڈ سے ہونے والے الاٹمنٹ سے روکا جا سکتا ہے ۔جنگلات اور ماحولیات کے سلسلے میں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے سکریٹریوں اور سینئر افسروں کے ساتھ ایک ورچوئل میٹنگ میں مسٹر جاوڈیکر نے کہا کہ پہلے ریاستوں کو پچھلے پانچ سال میں جنگلات کی ترقی کے اپنے بجٹ کا حساب دینا ہوگا اس کے بعد ہی آگے انہیں اور رقم جاری کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ریاستوں کو کیمپا فنڈ سے ملنے والی رقم کا کم از کم 80 فیصد شفاف طریقے سے شجرکاری پر خرچ کرنا ہوگا۔مرکزی حکومت شجرکاری کے لئے کیمپا فنڈ سے ریاستوں کو ہر سال ایک مقررہ رقم جاری کرتی ہے ۔اس کا مقصد ریاستوں میں شجرکاری مہم چلا کر جنگلاتی علاقے بڑھانا ہے ۔ایسی خبریں آرہی ہیں کہ ریاستی حکومتیں اس رقم کا استعمال فاریسٹ افسروں کو گاڑی خریدنے ،میٹنگ یں کرنے وغیرہ میں خرچ کررہی ہیں۔مسٹر جاوڈیکر نے آج کی میٹنگ میں واضح طورپر انہیں آگاہ کرتے ہوئے کہا‘‘کیمپا کے پیسے آگئے تو ریاست اسی پیسے سے گاڑیاں خرید رہی ہیں۔ہم یہ دیکھیں گے کہ جنگلات کا بجٹ (پچھلے )پانچ سال میں کتنا بڑھا ہے اور اس کے بغیر کیمپا کا پیسہ نہیں ملے گا۔کیمپا کا جو پیسہ ملا ہے اس کا 80 فیصد صرف شجر کاری کے لئے ملے گا۔باقی 20 فیصد ہی صلاحیت کی توسیع کے لئے خرچ کر سکتے ہیں۔یہ پیسہ انفرااسٹرکچر پر برباد نہیں کیا جانا چاہئے ۔’’مرکزی وزیر ماحولیات نے کہاکہ مالی کمیشن نے مرکز سے ریاستوں کو ملنے والے حصے میں جنگلات کا حصہ سات فیصد بڑھاکر دس فیصد کردیا ہے ۔اس سے ریاستوں کو زیادہ رقم مہیا ہوگی۔اس لئے انہیں جنگلات کا اپنا بجٹ بڑھانا چاہئے ۔پرکاش جاوڈیکر نے آج کہا کہ ڈولفن کے تحفظ کے لئے پروجیکٹ ڈولفن کا خاکہ تیار کرکے 15 دن کے اندر باضابطہ طور پر اس کی شروعات کی جائے گا۔یوم آزادی کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی نے تاریخی لال قلعے کی فصیل سے قوم کے نام خطاب میں پروجیکٹ ڈولفن کا اعلان کیا تھا۔ اس کے تحت ندیوں اور سمندروں میں رہنے والی ڈولفن کے تحفظ اور اس کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔ جہاں ڈولفن پائی جاتی ہیں وہاں ماہی گیروں، دریاؤں اور سمندروں پر منحصر مقامی لوگوں کی مدد سے اس پروجیکٹ کو انجام دیا جائے گا۔جنگلات اور ماحولیات کے بارے میں سکریٹریوں اور ریاستوں اور مرکزکے زیر انتظام ریاستوں کے اعلی عہدیداروں کے ساتھ ایک ورچول میٹنگ میں، مسٹر جاوڈیکر نے کہا ، "ہمارے دریاؤں میں تین ہزار ڈالفن ہیں۔ بارہ ریاستوں کے کنارے سمندروں میں ڈالفن پائی جاتی ہیں۔ پندرہ دن میں، ہم پروجیکٹ ڈولفن کا خاکہ پیش کرکے پروگرام کا آغاز کریں گے ۔انہوں نے بتایا کہ گجرات میں شیروں کے تحفظ کے لئے شروع کردہ ‘پروجیکٹ شیر’ کو اب پورے ملک میں وسعت دی جائے گی۔ اس کا اعلان وزیر اعظم نے 15 اگست کو بھی کیا تھا۔مرکزی وزیر ماحولیات نے کہا کہ پروجیکٹ شیر نے گجرات میں شیروں کی تعداد بڑھانے میں مدد کی ہے ۔ اب ریاست میں شیروں کی تعداد 470 سے بڑھ کر 674 ہوگئی ہے ۔ حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ ان کو مزید تحفظ اور ترقی دی جائے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا