کسی بھی قوم کی ترقی کیلئے سکیورٹی پہلی ترجیح

0
0

گھریلو صنعتوں کو پانچ برسوں میں چار لاکھ کروڑ روپے کے آرڈر:راجناتھ
یواین آئی

نئی دہلی؍؍ وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ملک کی دفاعی ضرورتوں کے لیے بیرون ملک پر محصر نہیں رہ سکتا لہٰذا دفاعی پیداوار میں دیسی کو فروغ دینے کے لیے اگلے پانچ سے سات برسوں میں گھریلو صنعتوں کو تقریباً چار لاکھ کروڑ روپیے کے آرڈر دیے جائیں گے ۔ مسٹر سنگھ نے یہاں’آتم نربھر بھارت ہفتہ‘ تقریب میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے حصہ لیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی قوم کی ترقی کے لیے سکیورٹی پہلی ترجیح ہوتی ہے ۔ سب جانتے ہیں جو قوم خود اپنے دفاعی ساز و سامان بنانے کی اہل ہیں وہی عالمی سطح پر اپنی مضبوط شبیہ بنا پائے ہیں۔ ایسے میں ہندوستان بھی اپنی دفاعی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے غیرملکی حکومتوں، غیر ملکی سپلائی کرنے والوں، غیر ملکی دفاعی ساز و سامان پر منحصر نہیں رہ سکتا۔ یہ ایک مضبوط اور ‘آتم نربھر بھارت’ کے مقاصد اور جذبات کے مطابق ہے ’۔ انہوں نے کہا کہ دفاعی پروڈکشن میں دیسی کو فروغ دینے کے لیے حکومت نے 101 آئیٹم کی ایک منفی فہرست جاری کی ہے ۔ ان اشیاء کو درآمد نہیں کیا جائے گا۔ وزارت دفاع کا اندازہ ہے کہ اگلے پانچ سے سات برسوں میں گھریلوں صنعتوں کو تقریباً چار لاکھ کروڑ کے آرڈر دیے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا،‘ یہ اقدام ایک طرف کنٹرولڈ پرائس سسٹم کی حدوں کو دور کرے گا، وہیں دوسری جانب اس سے کارپوریٹ مینجمنٹ اور مؤثر نظام کا فائدہ ملے گا’۔وزیر دفاع نے کہا کہ یہ گھریلو دفاعی صنعت اور ریاستوں کی یونٹس کے لیے ایک ایسا موقع ہے جس کی پہلے مثال نہیں ملتی جو دیسی دفاعی ترقی اور مینوفیکچرنگ میں اپنی حصہ داری بڑھانا چاہتی ہیں۔ مسٹر سنگھ نے کہا کہ یہ آرڈیننس (اسلحہ) فیکٹریوں کے لیے ایک چیلنج اور خود کو نئی ذمہ داریوں کے ساتھ قائم کرنے کا موقع ہے اور امید ہے کہ آپ اس میں کھرا اتریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک ترقی پذیر قدم ہے اور اگر عوامی دفاعی صنعت کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر مقابلہ کرنا ہے تو ہم ان روایتوں سے بندھ کر نہیں رہ سکتے جن کی آج کوئی افادیت نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا،‘ ہمیں نہ صرف اپنی قومی مفادات کو مکمل کرنے کو یقینی بنانے کا اہل ہونا چاہیے بلکہ ضرورت کے وقت میں دیگر افراد کی بھی مدد کرنے میں اہل ہونا چاہیے ’۔ وزیر دفاع نے کہا کہ گذشتہ 6 دنوں سے ‘خود کفیل’ ہونے کی جانب مسلسل قدم بڑھاتے ہوئے جدید کاری اور ڈھانچہ جاتی سہولتوں کی تعمیر کا اہم کام کر رہے ہیں۔ یہ قابل تعریف ہے کہ آرڈیننس فیکٹریوں، بی ایم ایم ایل، بی ای ایل، ایچ اے ایل، بی ڈی ایل اور ایم ڈی ایل وغیرہ انڈر ٹیکنگس نے جدید دیسی پیداوار تیار کیے ہیں۔ یہ پیداوار دفاعی شعبے کے ساتھ ساتھ ضرورت پڑنے پر شہری سماج کو بھی اپنی خدمات دے سکیں گے ۔ انہوں نے کہا،‘ مجھے یقین ہے کہ دفاعی انڈٹیکنگس اور آرڈیننس فیکٹریز ‘آتم نربھر بھیان’ کے اہم ڈرائیور ہوں گے اور وہ قومی تحفظ اور خود کفیل ہونے میں اہم حصہ داری ادا کریں گے ’۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا