کشمیری دستکاری کا فروغ اورروزگارکے مواقعے

0
0

طارق حسین،جموں

کشمیری دستکاری کشمیر یوں اور کاریگروں کا ایک رواعیتی فن ہے،جو ہاتھوں سے دستکاری بناتے ہیں اور اسے سجاتے ہیں۔کاریگر اپنی روزی معاش کے لئے براہ راست دستکاریوں پر انحصار کرتے ہیں اور اس شعبے میں مزید نشوونما اور روزگار پیدا کرنے کی بڑی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس شعبے کی عظمت کو بحال کرنے اور اسے عالمی سطح پر لے جانے کے لئے، حکومت نے بہت ساری نئی کاریگر دوستانہ اسکیمیں متعارف کروائی ہیں اور ان کاریگروں کی رہنمائی کے لئے ورکشاپوںاور بیداری کیمپوں کا بھی اہتمام کررہی ہیں ، انہیں مارکیٹ کی مانگوں میں ہونے والی تبدیلیوں کو سمجھنے میں مدد فراہم کریں گی،تاکہ مقابلوں سے نمٹا جاسکے۔ تا حال ، 25000 سے زائد کاریگر تربیت یافتہ اساتذہ سے تربیت حاصل کر رہے ہیں اور یہ کاریگر دوسرے کاریگروں کو اپنے کاروبار کو بڑھنے اور اس کو بلندیوں تک لیجانے میں مدد فراہم کریں گے۔ تربیت کے دوران اُنکی حوصلہ افزائی اورمزید کاریگروں کو دستکاری کے مواقعوں کے معلق جاننے اورشمولیت کےلئے دعوت دینے کےلئے وظیفہ دیا جا رہا ہے۔ جموں و کشمیر کی معاشی ترقی میں دستکاری کی صنعت ایک اہم کنجی بنی ہوئی ہے اور اس صنعت میں روزگار کے مواقع کی طرف خاص طور پر نوجوانوں کی اس صنعت میں شمولیت کا ایک بہت بڑا فائدہ ہے۔نوجوانوں کے پاس دستکاری شعبہ کو بلندیوں تک لیجانے کی طاقت اور صلاحیت ہے۔
آجکل کے دور میں دونوں شہری و دیہی علاقوں کے نوجوانوں کی معاشی ترقی کےلئے تعلیم ایک اہم رول نبھا رہی ہے۔ چونکہ شہری علاقہ ترقی کر رہا ہے ، دیہی علاقوں کی ترقی بھی اتنی ہی ضروری ہے۔ تعلیم نہ صرف دیہی برادری کے معیار زندگی کو بڑھانے میں مدد دیتی ہے بلکہ مجموعی ترقی اورنشو ونماکے لئے بھی۔ ایک اچھے کیریئر کی تعمیر اور اپنی زندگی کو بہتر بنانے کے لئے نوجوانوں کے لئے مناسب تعلیم حاصل کرنا ضروری ہے۔ اس میں سکول سب سے اہم کردار ادا کرتے ہیں اور طلبا کو مناسب تعلیم حاصل کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ جموں و کشمیر کے 680 سکولوں کو شمسی بجلی ،پینلز نصب کئے جائیں گے، جس کے ذریعے اسکولوں کو 24×7 بجلی ملے گی۔ اس سے رات و دن کلاسوں کے انعقاد میں مدد ملے گی اور اسکولوں میں بجلی مہیا کرنے سے طلبا بھی اسباق اور کلاسوں پر توجہ مرکوز کرسکیں گے۔ اس سے اسکولوں کو # اسمارٹ اسکولوں میں تبدیل کرنے کے عمل کو بھی فروغ ملے گا اور مزید نوجوانوں کو سکولوں میں جانے کی طرف راغب کیا جائے گا،جو جموں وکشمیر کی ترقی میں مجموعی طور پر مددگار ثابت ہوگی۔
روزگار معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور معیشت کو فروغ دینے کے لئے تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں روزگار کے بہت سے مواقع پیدا کئے جا رہے ہیں ، کیوں کہ دونوں ہی جموں و کشمیر کی ترقی میں اہم کردار ادا کرنے والے ستون ہیں ۔ 52 ڈگری کالجوں میں 572 اسامیوں کی منظوری دی گئی ہے جس میں پرنسپلوں کی 52۔اسامیاں ، اسسٹنٹ پروفیسرز کی 208اسامیاں ، فزیکل ٹریننگ انسٹرکٹروںکی 52۔ اسامیاں اور جونیئر اسسٹنٹوں ، لائبریری اسسٹنٹوں ، اکاو ¿نٹس اسسٹنٹوں ، چپراسیوں اور چوکیداروں کی فی کس52۔اسامیاں شامل ہیں ، تاکہ کالجوں کو مکمل طور پر فعال بنایا جاسکے۔ دیہی علاقوں میں بسنے والے نوجوانوں کو معیاری تعلیم فراہم کرنے کے لئے جموں و کشمیر بھر میں نئے 52 کالج قائم کئے جائیں گے۔ صحت کی دیکھ بھال کے لئے ، مختلف درس و تدریس ، پیرامیڈیکل اور دیگر غیر نان۔گزیٹیڈ عملے کی 780 اسامیاںپیدا کی جا رہی ہیں۔ ان کے ساتھ ساتھ ، 500 بستروں والے نیو پیڈیاٹرکس ہسپتال سرینگر کے لئے 343 اسامیاںپیداکی گئی ہیں ، جن میں فیکلٹی کی 105 ، اسپتال انتظامیہ کی 6 اسامیاں ، نرسنگ ،نیم طبی عملے کی 87 اور تکنیکی اور دیگر معاون عملے کی 145 ۔اسامیاں شامل ہیں۔ شعبہ صحت کو فروغ دینے کےلئے افرادی قوت کی دستیابی اور صحت کی سہولیات کو بہتر بنانے اوراس طرح کی زیادہ سے زیادہ معیاری ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے سے جموں و کشمیر کی ترقی کوایک اہم فروغ حاصل ہوگا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا