سب ڈویژن درماڑی کیندریہ ودیالیہ کیلئے انتہائی مستحق اور مرکزی مقام :ایڈوکیٹ محمد اکرم
لازوال ڈیسک
جموں؍؍ جموں و کشمیر میں مزید تئیس کیندریہ ودیالوں کا قیام خوش آئند اقدام ہے لیکن ایک بار پھر ضلع ریاسی کے دور دراز علاقوں کو نظر انداز کرنا قابل مذمت ہے۔سب ڈویژن درماڑی کیندریہ ودیالیہ کیلئے انتہائی مستحق اور مرکزی مقام پر مبنی جگہ ہے۔حکومت کو چار سے زیادہ تحصیلوں کے رہائشیوں کے مطالبات پر غور کرنا چاہئے اور یہاں کیندریہ ودیالیہ کا قیام کرنا چاہئے ۔اس سلسلے میں ایڈووکیٹ محمد اکرم جنرل سکریٹری گوجر بکروال یوتھ ویلفیئر کانفرنس نے کہاکہ بدقسمتی سے حکومت ہر ترقیاتی سرگرمی میں ضلع ریاسی کے دور دراز علاقوں کے لوگوں کونظرانداز کررہی ہے جو انتہائی افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں حکومت نے کے وی اسکولوں کے قیام کے لئے جگہ نامزد کی تھی لیکن ضلع ریاسی کے دور دراز علاقوں خاص طور پر درماڑی ،تھرو ،ہاڑی والا ، لنچہ ، پٹیاں تھرورو ، مہور ، ارناس ،چھلاد ، ٹھکرکوٹ ، گھری ، سلال ، کنٹھن ،بلہار ، کانتھی ، شجرواور بدھل کو نظر انداز کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ضلع ریاسی کے سب ڈویژن درماڑی کی عوام کی جانب سے انہوںنے کے وی سنگتھن کے اسکول کے لئے ایک نمائندگی منتقل کی ہے۔اکرم نے کہا کہ ضلع ریاسی میں کیندریہ ودیالیہ کے بنیادی ڈھانچے کے قیام کے لئے دو مجوزہ مقامات ایک ریاسی میں ہے اور دوسرا کٹارا میں جوخاص طور پر دور دراز علاقوں کے مذکورہ بالا پہاڑی علاقوں کے لوگوں کے ساتھ ناانصافی ہے کیونکہ وہاںپہلے ہی نجی اور سرکاری اسکولوں کی بہت سی اچھی اور معیاری ادارہ جاتی سہولیات موجود ہیں ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومتوں نے ان علاقوں کے عوام کو سڑک ، بجلی ، تعلیم ، صحت اور میڈیکل سمیت ہر شعبے میں نظر انداز کیا ہے ۔ایڈوکیٹ اکرام نے لیفٹیننٹ گورنر ، پرنسپل سکریٹری اور ڈپٹی کمشنر انتظامیہ سے درخواست کی کہ سب ڈویژن درماڑی میں کے وی ودلایہ کا اہتمام کیا جائے تاکہ ہمارے بچوں کو ممکنہ اور معیاری تعلیم قریب کے اسکولوں میں مل سکے۔