ہندوستان میں متعدد ثقافتی، معاشرتی، جغرافیائی، لسانی شناخت ہیں

0
0

نئی تعلیمی پالیسی پرماہرین تعلیم، سیاست دانوںاورسیاسی جماعتوں کی کھلی بحث کی ضرورت : بھیم سنگھ
لازوال ڈیسک

جموں ؍؍نیشنل پینتھرس پارٹی کے سرپرست اعلی اور سینئر ایڈوکیٹ پروفیسربھیم سنگھ نے ‘نئی تعلیمی پالیسی’ کے بارے میں مودی حکومت کے فیصلے پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ملک کی سیاسی قیادت اور ماہرین تعلیم طبقہ سے ہندوستان میں مجوزہ موجودہ’نئی تعلیمی پالیسی‘میں اصل تبدیلیوں کے بارے میں سنجیدہ بات چیت کرنے کی اپیل کی جس کا پورے ملک میں نظام تعلیم پر اثر پڑ تا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں متعدد ثقافتی، معاشرتی، جغرافیائی، لسانی شناخت ہیں اور ہر ثقافتی شناخت پر ‘نئی تعلیمی پالیسی’ کو توجہ دینے کی ضرورت ہے، جسے وزارت تعلیم کی طرف سے پارلیمنٹ اور ملک کی تمام سیاسی قیادت کو اعتماد میں لئے بغیر اور کنیاکماری سے جموں و کشمیر تک اور دوارکا سے امپھال تک ثقافتی اور لسانی پس منظر کا جائزہ لئے بغیر ہندوستان میں پیش کیا گیا ہے۔پنتھرس سربراہ پروفیسر بھیم سنگھ نے ملک کی تمام سیاسی جماعتوں، دانشوروں، سماجی گروپوں اور مورخین سے نام نہاد ’نئی تعلیمی پالیسی‘ کا توجہ کے ساتھ مطالعہ کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ اس سلسلہ میں ملک کی مختلف سیاسی جماعتوں کے تمام اراکین اسمبلی ایک میٹنگ کا اہتمام کریں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا