بیروت دھماکہ:100سے زائد افراد ہلاک ، 4000سے زائد زخمی

0
0

دولاکھ سے زائد افراد ہوئے بے گھر؛ڈبلیو ایچ او نے طبی امداد بھیجی،:عالمی رہنماؤں کالبنان کے ساتھ اظہار یکجہتی
لازوال ڈیسک

بیروت؍؍لبنانی دارالحکومت بیروت میں ہلاکتوں کی تعداد 100 سے زائد اور زخمیوں کی تعداد 4000 سے زیادہ ہوسکتی ہے ۔لبنانی ریڈ کراس سوسائٹی نے بدھ کے روز اس خدشے کا اظہار کیا۔ سوسائٹی کے سکریٹری جنرل جارج کیتنہ نے ایل بی سی آئی نیوز چینل کو بتایا ، "ہمارے پاس چار ہزار سے زیادہ افراد کے زخمی ہونے اعداد ہیں ، جن میں سے کچھ شدید زخمی ہیں۔ اس کے علاوہ ، اس واقعے میں مرنے والے افراد کی تعداد 100 سے زائد ہے ۔ ابھی بھی کچھ لوگ تباہ حال عمارتوں کے ملبے تلے دبے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مسمار عمارتوں کے ملبے تلے دبے ہوئے لوگوں کے ہلاک ، زخمی اور دفن ہونے کے بارے میں ریڈ کراس سوسائٹی میں مسلسل کالیں آرہی ہیں۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ زخمیوں کو بیروت سے باہر کے اسپتالوں میں بھیجیں کیونکہ یہاں کے اسپتال زخمی لوگوں سے بھرا ہوا ہے ۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ لبنان کے دارالحکومت بیروت کے وسط میں واقع ساحلی ویئرہاؤس کے علاقے میں دھماکہ ہوا تھا۔ سٹی گورنر نے بتایا کہ اس دھماکے کی وجہ سے متعدد عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے اور اسپتالوں میں زخمیوں کا رش ہے ۔ وزارت صحت کے مطابق ، اس واقعے میں 78 افراد ہلاک اور چار ہزار سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں۔دنیا کے لگ بھگ تمام رہنماؤں نے لبنان کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اسکی ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی ہے ۔لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ایک بندرگاہ پر منگل کی شام ایک زبردست دھماکے میں کم از کم100افراد ہلاک اور 4000 سے زائد دیگر زخمی ہوگئے تھے ۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں خوفناک دھماکے کو حملہ قرار دیتے ہوئے ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی ہے ۔مسٹر ٹرمپ نے منگل کی شام صحافیوں کو بتایا ‘‘یہ ایک خوفناک حملہ لگتا ہے ’’۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ لبنان کے ساتھ کھڑا ہے اور ہر ممکن مدد میں تیار ہے ۔اسرائیلی صدر روون ریولن نے کہا کہ اسرائیل کے عوام اپنے ہمسایہ ملک لبنان کے عوام کے درد کو سمجھتے ہیں اور بحران کی اس گھڑی میں ان کی ہر ممکن مدد کریں گے ۔مسٹر روولن نے ٹوئٹر پر لکھا‘‘ہم لبنانی عوام کے درد کو سمجھتے ہیں اور اس کو بانٹنے میں اس مشکل وقت میں ان کی مدد کرنے کی پیش کش کرتے ہیں۔اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاھو نے ملک کی قومی سلامتی کونسل کے سربراہ میر بین شباط کو ہدایت کی ہے کہ وہ لبنان کی مدد کے لئے مغربی ایشیاء امن عمل کے لبنان کے خصوصی کوآرڈی نیٹر سے مشورہ کریں۔مسٹر نیتن یاہو نے ٹوئٹ کیا ‘‘اسرائیل لبنان کی کس طرح سے مدد کرسکے اس کے لئے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے ملک کی قومی سلامتی کونسل کے سربراہ میر بین شباط کو مغربی ایشیاء امن عمل کے لئے اقوام متحدہ کے خصوصی کوآرڈی نیٹر سے مشورہ کرنے کے لئے بلایا اور ہدایات دی ہیں،تاکہ یہ واضح ہو کہ اسرائیل لبنان کی کس طرح مدد کرسکتا ہے ’’۔فرانس پہلا ملک ہے جس نے لبنان کی مدد کے لئے امداد بھیجی ہے ۔فرانسیسی صدر امانوئل میکرون نے ٹوئٹ کیا ‘‘میں بیروت میں ہونے والے دھماکے کے بعد لبنان کے عوام کے لئے خیر سگالی کے جذبے سے اظہار یکجہتی کرتا ہوں’’۔ لبنان کی امداد کے لئے فرانس سے ضروری سامان بھیجا گیا ہے ’’۔برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے بھی لبنان کے عوام سے اظہار یکجہتی اور تعزیت کرتے ہوئے مدد کی پیش کش کی ہے ۔مسٹر جانسن نے ٹوئٹ کیا‘‘بیروت کی تصاویر اور ویڈیوز حیران کن ہیں۔ میری تعزیت اور دعائیں اس حادثے کے متاثرین کے ساتھ ہیں۔ برطانیہ اپنے شہریوں سمیت لبنان کی ہر طرح سے مدد کرنے کے لئے تیار ہے ۔ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ بحران کی اس گھڑی میں ان کا ملک لبنان کے ساتھ کھڑا ہے اور وہ ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لئے تیار ہے ۔مسٹر ٹروڈو نے ٹویٹ کیا‘‘بیروت سے انتہائی افسوسناک خبریں آ رہی ہیں۔ کینیڈا کے عوام لبنان کے ان تمام لوگوں کیلئے متفکر ہیں جو اس حادثے میں زخمی ہوئے ہیں اور جو اپنے کنبہ اور دوستوں کو تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہماری تعزیت اور دعائیں ان لوگوں کے ساتھ ہیں جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے ۔ ہم ہر طرح سے مدد کرنے کے لئے تیار ہیں۔’’اس کے علاوہ ، یوروپی یونین ، شام کے صدر بشار الاسد ، ترک صدر رجب طیب اردگان ، یوکرین کے صدر ولادمیر زیلنسکی اور بہت سے دوسرے عالمی رہنماؤں نے لبنان کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے مدد کی پیش کش کی ہے ۔ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے لبنان میں خوفناک دھماکے کے بعد 500 سے زائد زخمیوں کے علاج کے لئے میڈیکل آلات کے علاوہ ادویات اور 500 سرجری کٹس بھیجنے کا اعلان کیا ہے ۔منگل کو ڈبلیو ایچ او کے ترجمان اناس حمام نے یہ اطلاع دی۔مسٹر حمام نے کہا‘‘دھماکے کے بعد لبنانی وزیر صحت کی ایک درخواست کی بنیاد پرڈبلیو ایچ او 500 زخمیوں کے علاج کے لئے تمام ضروری طبی سامان کے علاوہ دوائیں اور 500 سرجری کٹس بھی بھیج رہا ہے ۔لبنانی دارالحکومت بیروت میں ایک بندرگاہ پر منگل کی شام ایک زبردست دھماکے میں کم از کم 63 افراد ہلاک اور 3000 سے زائد دیگر زخمی ہوگئے تھے ۔ بیروت کا رفیق حریری انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو بھی اس خوفناک دھماکے کی وجہ سے نقصان پہنچا ہے ۔ڈبلیو ایچ او کے ترجمان نے بتایا کہ تنظیم لبنان کے وزیر صحت اور ان اسپتالوں سے مستقل رابطے میں ہے جہاں زخمیوں کا علاج کیا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا‘‘دھماکے سے متاثر تمام افراد کے لئے اظہار تعزیت اور دعا ہے ۔ لبنان میں ڈبلیو ایچ او کا مشن ملک میں لوگوں کی بہتر صحت کو یقینی بنانے کی سمت کام کرتا رہے گا۔ ’’ڈبلیو ایچ او نے لبنان کے پڑوسی ممالک سے دھماکہ کے وقت میں متحد ہونے کی اپیل کی ہے ۔لبنان کے صدر مشیل آون نے بدھ کو کہا کہ دارالحکومت بیروت مین منگل کو ہوئے دھماکوں سے گھروں اور رہائشی عمارتوں سمیت اونچی عمارتوں کو کافی نقصان پہنچا ہے اور اس سے دولاکھ سے زیادہ افراد بے گھر ہوگئے ہیں۔صدر نے کہا کہ کابینہ کی ہنگامی میٹنگ بلائی اور کہا کہ دارالحکومت میں ہوئے زبردست دھماکوں کے بعد دو ہفتے کے لیے ہنگامی حالات کا اعلان کیا جانا چاہیے۔ان دھماکوں میں کم ازکم 100 افراد کی جان چلی گئی اور 4000 سے زیادہ زخمی ہوگئے ہیں۔حکام نے کہا کہ مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے کیونکہ لوگوں کی تلاش کے لیے ہنگامی عملہ ملبے سے لوگوں کو نکالنے کے لیے کھدائی کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بیروت بندرگاہ پر منگل کو زبردست دھماکے ہوئے۔حکام نے کہا کہ گوداموں میں سے جب ایک گودام میں رکھی گئی وافر مقدار میں امونیم نائٹریٹ نے ا?گ پکڑ لی،تو پورا شہر دہل گیا اور اس سے وسیع پیمانے پر نقصان ہوا۔وزیراعظم حسن دیاب نے بدھ کو تین روز کے سوگ کی اپیل کی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کے روز لبنان کے دار الحکومت بیروت میں ہوئے زبردست دھماکے میں مارے گئے افراد کے تئیں شدید تکلیف کا اظہار کیا۔مسٹر مودی نے کہا،‘ بیروت شہر میں ہوئے دھماکے میں معمولات زندگی اور جائداد کو ہوئے نقصان سے حیران اور رنجیدہ ہوں۔ ہم سوگوار خاندانوں کے لئے دعا کر رہے ہیں’۔لبنان کے دار الحکومت بیروت میں منگل کے روز زبردست دھماکے میں 100 سے زیادہ افراد کی موت ہو گئی اور 4000 سے زیادہ افراد زخمی ہو گئے ۔ دھماکوں سے شہر کی اونچی اونچی عمارتیں ہل گئیں اور زیادہ تر اونچی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ کر ادھر ادھر بکھرے پڑے تھے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا