جموں و کشمیر میں بھی کورونا سے رکشا بندھن کے تہوار کی تقریبات متاثر
یواین آئی
سرینگر؍؍کورونا وبا کی وجہ سے جموں و کشمیر میں عید قربان کے ساتھ ساتھ رکشا بندھن کا تہوار بھی متاثر ہوا۔ اس موقع پر اگرچہ روایتی چہل پہل مفقود رہی تاہم بہنوں نے بھائیوں کی کلائیوں پر راکھی باندھنے کی رسم انجام دے دی۔بتادیں کہ رکشا بندھن یا راکھی کا تہوار دنیا بھر میں موجود ہندو برادری جوش وخروش سے مناتی ہے۔ یہ بہن بھائیوں کے پیار اور ان کے اٹوٹ رشتے کا تہوار ہے۔ اس دن ہندو گھرانوں میں بہنیں دیا، چاول اور راکھیوں سے سجی تھالی تیار کرتی ہیں اور اپنے بھائیوں کی کلائی پر پیار سے راکھی باندھ کر ان کی صحت مندی، عمر درازی اور کامیابیوں کے لئے دعا کرتی ہیں۔وادی میں رکشا بندھن کی مناسبت سے گہما گہمی کورونا کی نذر ہوگئی تاہم بہنوں نے گھروں میں ہی بھائیوں کی کلائی پر راکھی باندھنے کی رسم انجام دی اور ان کی سلامتی، کامیابیوں اور خوشحالی کے لئے دعائیں کیں۔دوسری جانب صوبہ جموں میں بھی یہ تہوار کورونا کی وجہ سے متاثر ہو گیا اور تہوار کی مناسبت سے روایتی چہل پہل مفقود ہی رہی۔اطلاعات کے جموں میں بھی مطابق سڑکیں سنسان اور باغات و پارکیں ویران ہی رہی۔جموں کے ضلع پونچھ میں خواتین نے سڑکوں پر تعینات سیکورٹی فورسز اہلکاروں کی کلائیوں پر راکھی باندھی۔ایک خاتون نے میڈیا کو بتایا: ‘ہم ہر سال اس موقع پر سرحد پر جا کر وہاں تعینات فوجی جوانوں کی کلائیوں پر راکھی باندھا کرتے تھے لیکن اس سال کورونا کی وجہ سے ایسا ممکن نہیں ہوسکا لہٰذا ہم نے یہاں سڑکوں پر ہماری حفاظت کے لئے تعینات فوجی جوانوں کی کلائیوں پر راکھی باندھی’۔پونچھ میں تعینات مہاراشٹر سے تعلق رکھنے والے ایک فوجی جوان نے کہا کہ رکشا بندھن کی مناسبت سے آج یہاں خواتین نے ہماری کلائیوں پر راکھی باندھی۔