کشمیر میں قربانی کے گوشت کی تقسیم کا سلسلہ تیسرے روز بھی جاری رہا

0
0

یواین آئی

سرینگر؍؍وادی کشمیر میں کورونا وائرس کے سائے میں منائی جانے والی عید الاضحیٰ کے تیسری اور آخری دن بھی قربانی کرنے اور قربانی کا گوشت اعزا و اقارب اور مساکین میں تقسیم کرنے کا سلسلہ جاری رہا تاہم عید کا روایتی جوش وخروش کلی طور پر مفقود نظر آیا۔بتادیں کہ جموں و کشمیر یونین ٹریٹری میں کورونا کیسز میں مسلسل اضافہ درج کیا جارہا ہے جس کے پیش وادی کشمیر میں ایک بار پھر سخت لاک ڈاؤن عائد کیا گیا ہے۔انتظامیہ نے پیر کے روز سری نگر میں کئی سڑکوں کو سیل کیا تھا تاہم راہگیروں اور دو پہیہ گاڑیوں کو چلنے پھرنے کی اجازت دی جارہی تھی۔وادی میں عید قربان کے تیسرے اور آخری دن پیر کے روز بھی قربانی کرنے اور قربانی کا گوشت تقسیم کرنے کا سلسلہ جاری رہا تاہم عید کا روایتی جوش وخروش مفقود ہی رہا۔ادھر امسال وبا کے پیش نظر کم تعداد میں لوگوں نے جانور قربان کئے جس کی وجہ بمطابق لوگ، وادی میں ایک سال سے جاری لاک ڈاؤن سے لوگوں کی اقتصادی بدحالی ہے۔سری نگر میں کئی مقامات پر لوگوں نے مشترکہ طور پر جانوروں کو قربان کیا اور کئی ٹرسٹوں نے بھی لوگوں کی طرف سے جانوروں کو قربان کر کے یتیموں اور مسکینوں میں گوشت تقسیم کیا۔تاہم امسال یہ عید بچوں کے لئے عید کے بجائے ایک عام سے دن ہی ثابت ہوئے کیونکہ کورونا کی وجہ سے وہ اپنے گھروں میں ہی محدود و و محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔عید کے روز وادی کے سیاحتی مقامات بالخصوص مغل باغات اور دیگر پارکوں میں لوگوں خاص کر بچوں کی چہل پہل زیادہ ہی بام عروج پر ہوتی تھی لیکن یہاں یہ سب سیاحتی مقامات وباغات ایک سال سے سنسان اور ویران ہیں۔مشہور آفاق جھیل ڈل کے کناروں سے گزرتا ہوا بلیوارڈ روڈ جو مغل باغات کی طرف لے جاتا ہے، سیل کیا گیا تھا لوگوں اور بچوں کو باغوں میں جانے نہ دینے کے لئے بھاری مقدار میں سیکورٹی اہلکار تعینات کئے گئے تھے۔وادی کے دیگر اضلاع و قصبہ جات سے بھی اسی نوعیت کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا