غیر ارادی طور پر سرحد عبور کرنے والے کرناہ کے 16سالہ لڑکے کی 6 ماہ بعد گھر واپسی

0
0

زبیر احمد

سرینگر؍؍پاکستان نے جمعرات کو شمالی کشمیر کے کرناہ علاقے کے سدھ پورہ گاؤں کے رہنے والے ایک 16 سالہ لڑکے کو جزبہ خیر سگالی کے تخت 6 ماہ بعد اپنے وطن واپس کردیا جس نے کچھ ماہ قبل غیر ارادی طور پر لائن آف کنٹرول (ایل او سی) عبور کر لیا تھا۔سرکاری ذرئع کے مطابق بھارت پاک افواج کے عہدیداروں کے مابین ٹیٹوال کراسنگ پوائنٹ پر ایک فلیگ میٹنگ منعقد ہوئی۔ اس دوران، پاکستانی عہدیداروں نے ایک 16 سالہ لڑکے رویس احمد ولد محمد یعقوب کمار ساکنہ سدھ پورہ کرناہ کو پولیس،فوج اور سیول انتظامیہ کے عہداراوں کی موجودگی میں ٹیٹوال کراسنگ پوائنٹ سے اس پار لواحقین کے حوالے کیا جو رواں سال 29 جنوری کو غیر ارادی طور پر سرحد عبور کر گیاتھا۔رویس احمد کے والد محمد یعقوب کمار نے اس دوران بتایا کہ رواں سال 29 جنوری کو اہل خانہ نے رویس احمد کو سرحد کے متصل چھتکڑی گاؤں میں اپنی بہن کے گھر اسے ایک تقریب میں مدعو کرنے کے لئے بھیجالیکن وہ بھٹککر نادانستہ طور پر سرحد عبور کر گیا جہاں پاکستانی فوج نے اسے گرفتار کر لیا۔یعقوب نے بتایا، "واقعہ کے فورا بعد ، میں نے پولیس چوکی ٹاڈ کرناہ میں بیٹے کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی۔”محمد یعقوب نے کہا کہ جب کنبہ کو اس بات کا علم ہوا کہ ان کا بیٹا سرحد عبور کر گیا تو اس کی واپسی کے بارے میں ساری امیدیں ختم ہوگئیں۔ تاہم ، انہوں نے اپنے بیٹے کی وطن واپسی کو ایک "معجزہ” قرار دیا اور سیول انتظامیہ اور آرمی کی جانب سے بھر پور کوششوں کا شکریہ ادا کیا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا