تاریخ پہ تاریخ !

0
0

فور جی کی بحالی:توہین عدالت کی درخواست کی سماعت 7اگست تک ملتوی
یواین آئی

نئی دہلی؍؍جموں وکشمیر میں فور جی انٹرنیٹ کی بحالی کے کیس سے متعلق سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست کی سماعت منگل کے روز 7 اگست تک ملتوی کردی گئی۔جسٹس این وی رمن، جسٹس آر سبھاش ریڈی اور جسٹس بی آر گوئی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے فاؤنڈیشن فار میڈیا پروفیشنلز کی جانب سے دائر توہین عدالت کی درخواست کی سماعت سالیسیٹر جنرل تشار مہتہ کی درخواست پر 7اگست تک ملتوی کردی۔درخواست گزار نے جموں وکشمیر میں فور جی انٹرنیٹ خدمات کی بحالی سے متعلق فیصلے کے لئے کمیٹی تشکیل دینے کے لئے عدالت عظمی کے 11 مئی کے حکم پر عملدرآمد نہ کرنے پر توہین عدالت کا مقدمہ دائر کیا ہے ۔جیسے ہی اس معاملے کی سماعت شروع ہوئی، سالیسیٹر جنرل تشار مہتہ نے بنچ کو مطلع کیا کہ مرکز کی طرف داخل حلف نامے پر عرضی گزار کی جانب سے داخل جوابی حلف نامہ انہیں موصول ہوا ہے جو کافی طویل ہے اسے پڑھنے کے لئے وقت درکار ہوگا۔ عرضی گزار کی جانب سے پیش ہوئے سینئر وکیل حذیفہ احمدی نے اس کی مخالفت تو نہیں کی لیکن اتنا کہا کہ انہیں بھی حال ہی میں مرکز کا حلف نامہ موصول ہوا ہے ، اس کے باوجود انہوں نے اس کا جواب تیار کرلیا ہے ۔مسٹر احمدی نے دلیل دی کہ جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر کہتے ہیں کہ ریاست میں فور جی انٹرنیٹ سروس کو بحال کرنا چاہئے ۔ اہم مذاکرات کار رام مادھو بھی یہی بات دہراتے ہیں، پھر اس سلسلے میں فیصلہ کیوں نہیں لیا جاتا؟ اس پر اٹارنی جنرل کے کے وینوگوپال نے کہا کہ انہیں ان بیانات کی حقیقت معلوم کرنی ہوگی۔اس کے بعد، عدالت نے معاملے کی سماعت ملتوی کرنا مناسب سمجھا اور پہلے 5اگست کی تاریخ طے کی، لیکن مسٹر مہتہ نے کہا کہ 5اگست وہ دن ہے جس دن گذشتہ برس آئین کے آرٹیکل 370اور 35اے کے تحت جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی درجہ ختم کردیا گیا تھا اور اسی دن سے ریاست میں 4جی خدمات بند کردی گئی تھیں۔ لہٰذا اس تاریخ کے بعد کی کوئی بھی تاریخ مقرر کردی جانی چاہئے ۔ اس کے بعد عدالت نے 7 اگست کی تاریخ مقرر کی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا