☆ پاپا ☆

0
0

☆ پاپا ☆

آپ کے ساۓ کو میں سر پہ سجاؤں کیسے،
آپکو موت سے پھر چھین کے لاؤں کیسے-
آپکی یاد میں آنسو جو مرے بہتے ہیں
انکو دنیا کی نگاہوں سے چھپاؤں کیسے-
آپکے بعد جو لمحات مرے کٹتے ہیں
داستاں آپکو پاپا ! میں سناؤں کیسے –
آپکی دی ہوئ تعلیم کا اک اک موتی
عظمتیں گر میں گناؤں تو گناؤں کیسے-
آپکی چھاؤں میں گزرے جو شب و روز مرے
انکو یادوں میں سجاؤں تو سجاؤں کیسے
آپکی شان میں کیاکہتے دنیا والے
آپ کو سب وہ سناؤں تو سناؤں کیسے-
ضبط کرنا ہے زمانے کی سبھی باتوں کو
یہ ہنر ڈھونڈ کے گر لاؤں تو لاؤں کیسے
جو بھی سمجھایا تھا مجھکو وہ سبھی کچھ پاپا !
دیکھتی ہوں کہ نبھاؤں تو نبھاؤں کیسے
آپ نے جو بھی دعاؤں میں کبھی مانگا تھا
آپ کو سب وہ دکھاؤں تو دکھاؤں کیسے
آپ کے ساۓ کو میں سر پہ سجاؤں کیسے،
آپکو موت سے پھر چھین کے لاؤں کیسے-

** ریحانہ علی**

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا