زبردست عوامی غیض وغضب درکنار، لکھن پورمیں نئے ٹول پلازہ ہواآباد

0
0

کانگریس کازبردست احتجاج،پولیس کیساتھ پرتشددجھڑپیں اورگرفتاریاں
حافظ قریشی

کٹھوعہ؍؍ آج لکھن پور ٹول پلازہ ٹول ٹکیس کیلئے بحال کیا گیا جسکے بعد عام لوگوں کیساتھ ساتھ کٹھوعہ کے لوگوں کے چہروں پر بھی مایوسی چھا گئی ہے کیونکہ اب کٹھوعہ شہر کے لوگوں کو بھی ٹول ٹیکس دینا پڑے گا کٹھوعہ شہر کے لوگوں کو ماہانہ 275 اور ایک طرفہ 85 روپے اور دو طرفہ 130روپے دینے ہونگے جو کٹھوعہ شہریوں کیلئے ایک اچھی خبر نہیں ہے ۔تو وہیں لکھن پور اس ٹول پلازہ کے کھلے جانے کے بعد کانگریس پارٹی نے آج ایک بار پھر احتجاج کیا اور جم کر مرکزی حکومت کیخلاف نعرے بازی کی اس دورمیان کانگریس کارکنان کی پولیس کیساتھ جھڑپیں بھی ہوئیں جس میں کچھ کانگریس کارکنان کو نارمل چھوٹیں بھی پیش آئیں، احتجاج میں شامل کٹھوعہ کانگریس پارٹی کے اعلیٰ لیڈران بھی شامل رہے ، احتجاج میں، پکنج ڈوگرہ، خوشبو بھگت، ایم ایل سی سبھاش گپتا و دیگر اعلیٰ لیڈران و کارکنان شامل تھے ۔کانگریس جماعت کے ان رہنماؤں نے مودی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت جموں کے لوگوں کو جھوٹ بول کر دھوکہ دینے کے سوا کچھ نہیں کر رہی ہے ۔انھوں کہا کہ جب سے مودی حکومت اقتدار میں آئی ہے تب سے جموں کشمیر ریاست کے لوگوں کو گہرے زخموں اور رسوائیوں کے سوا کچھ بھی حاصل نہیں ہوا ہے جو کہ اب جموں کشمیر ریاست کو یونین ٹرٹریز میں تبدیل کر دیا گیا اور کیندر پردیش شاشت راجیہ میں کہیں بھی ٹول پلازہ نہیں ہیں اور اسطرح کے جگہ جگہ ٹول پلازہ لگئے جانے کے بعد جموں شہر کو ٹول پلازوں کا شہر کے نام سے جانے جانا لگا ہے ۔مودی حکومت نے جموں کے لوگوں کو وکاس کے نام پر ووٹ حاصل کئے گئے ہیں جسکے بعد مودی حکومت عیش پرستی میں مشغول ہے ۔کٹھوعہ اودہمپور حلقہ سے ڈاکٹر جتندر سنگھ کو بھاری ووٹوں سے لوگوں نے اقتدار میں لایا تاکہ عام لوگوں کے ساتھ ساتھ علاقہ کی بھی ترقی ہوگی لیکن بڑے ہی افسوس کا مقام کہ بھاجپا مودی والی حکومت نے یہاں کے لوگوں کے ساتھ کئے گئے کھوکھلے وعدے سامنے اب نظر آہ رہے ہیں ۔انھوں نے کہا کہ سرکار جب تک ان ٹول پلازوں کو بند نہیں کرتی تب تک کانگریس پارٹی اپنی جدوجہد جاری رکھی گئی۔پولیس کیساتھ پرتشددجھڑپ کے دوران پولیس کے مرداہلکاروآفیسران زنانہ مظاہرین لیڈران کیساتھ ہاتھاپائی وپکڑ دھکڑ کرتی نظرآئی جہاں خواتین کے احترام کی دھجیاں اُڑائی گئیں۔پولیس نے کئی لیڈران کو گرفتار بھی کیا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا