منصوبہ بند حکمت عملی کا حصہ ہے چینی سرحد تنازعہ:راہل

0
0

نئی دہلی،20 جولائی (یواین آئی) کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے چین کے سرحدی تنازعہ کو سوچی سمجھی حکمت عملی کا حصہ بتاتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا مقصد پاکستان کے ساتھ مل کر کشمیر کے سلسلے میں وزیراعظم نریندرمودی پر دباؤ بنانا ہے اس لئے اس کا کرار جواب دیا جانا ضروری ہے۔
مسٹر گاندھی نے پیر کو یہاں جاری ایک ویڈیو میں کہا،’’آپ استراتجک سطح پر دیکھیں،وہ اپنی صورت حال مضبوط کرنے کی کوشش کررہا ہے۔چاہے گلوان ہو،ڈیم چوک ہو یا پھر پینگونگ جھیل،اس کا ارادہ اپنی صورت حال کو مضبوط کرنا ہے۔وہ ہمارے ہائی وے سے پریشان ہے۔وہ ہمارے ہائی وے کو ناکارہ کرنا چاہتا ہے اور پاکستان کے ساتھ مل کر کشمیر میں کچھ کرنے کی سوچ رہا ہے۔اس لئے یہ معمولی سرحدی تنازعہ بھر نہیں ہے۔یہ منصوبہ بند سرحدی تنازعہ ہے جس کا مقصد ہندوستانی وزیراعظم پر دباؤ بنانا ہے۔‘‘
کانگریس رہنما نے مسٹر مودی پر بھی حملہ کیا اور چین کی حکمت عملی کے سلسلے میں جاری اپنے ویڈیو کو پوسٹ کرتے ہوئے ٹویٹ کیا’’اقتدار پانے کےلئے وزیراعظم نے ایک مضبوط رہنما ہونے کی جھوٹی شبیہ بنائی اور یہ ان کی سب سے بڑی طاقت بھی بنی لیکن یہی طاقت اب ملک کی سب سے بڑی کمزوری بن گئی ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ چین بہت منصوبہ بند طریقے سے کام کررہا ہے۔مسٹر مودی نے اقتدار میں آنے کےلئے جو شبیہ گڑھی تھی اب چین اسی سے فائدہ اٹھانا چاہتاہے اور ایک حکمت عملی کے تحت ان کی شبیہ پر ہی حملہ کررہا ہے۔انہوں نے کہا’’وہ ایک خاص طریقے سے دباؤ بنان کے بارے میں سوچ رہےہیں۔وہ ان کی شبیہ پر حملہ کررہا ہے۔وہ سمجھتا ہے کہ نریندر مودی کو موثر سیاست داں بننے کےلئے،ایک سیاست داں کے طورپر بنے رہنے کےلئے انہیں اپنی 56 انچ والی شبیہ کی حفاظت کرنا ضروری ہوگا۔‘‘
کانگریس رہنما نے کہا کہ چین سمجھ گیا ہے کہ اسے کہاں حملہ کرنا ہے اور اس کےلئے وہ جانتا ہے کہ یہی وہ اصلی جگہ ہے جہاں اسے نشانہ بنانا چاہئے۔انہوں نے کہا،’’وہ بنیادی طورپر مسٹر مودی کو کہہ رہے ہیں کہ اگر آپ وہ نہیں کریں گے جو چین چاہتا ہے تو وہ آپ کی مضبوط رہنما والی شبیہ کو تباہ کردیں گے۔اب سوال اٹھتا ہے کہ مسٹر مودی کیا ردعمل دیں گے۔‘‘

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا