ملک بھر کے دس ہزار طلبۂ مدارس کو عصری علوم سے جوڑنے کا منصوبہ :ڈاکٹر عبدالقدیر
لازوال ڈیسک
بیدر؍؍آج یہاں شاہین ادارہ جات، بیدر، کرناٹک کے بانی وچیئرمین ڈاکٹر عبدالقدیر نے بتایا کہ شاہین ادارہ جات نے ’’حفظ القرآن پلس‘‘ پروگرام کی کامیابی کے بعدعلماء کرام ودانشور حضرات، حضرت مولانا ارشدمدنی(صدر جمیعۃ علماء ہند)، حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی (جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ)،مولانا سید محمود مدنی، مولانا بدرالدین اجمل قاسمی (رکن پارلیمان، ڈائرکٹر اجمل فاؤنڈیشن آسام)، مولانا توقیر رضا خان (بانی وصدر اتحاد ملت کونسل)، مولانا اصغرامام مہدی سلفی (امیرمرکزی جمیعۃ اہل حدیث)، مولانا مقصود عمران رشادی (امام وخطیب جامع مسجد بنگلور سٹی)، مولانا الیاس ندوی بھٹکلی (بانی وچیئرمین ابوالحسن علی حسنی ندوی اسلامک اکیڈمی بھٹکل)، خواجہ شاہد (سابق پرووائس چانسلر مانو)، ظفرمحمود (چیئرمین زکوٰۃ فاؤنڈیشن انڈیا) اور اسلم پرویز (سابق وائس چانسلر مانو) کے مشوروں سے ’’مدرسہ پلس‘‘ کے نام سے اب ملک بھرسے 5000؍حفاظ اور 5000؍طلباء مدارس کو عصری علوم سے جوڑنے کامنصوبہ بنایا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ علماء وکابرین امت وذمہ داران مدارس نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ مدارس میں زیر تعلیم طلبہ کو عالمیت سے قبل ہر حال میں سرکاری تعلیمی نصاب کے مطابق دسویں(Xth) پاس کرایا جائے۔ اسی کے پیش نظر یہ منصوبہ ترتیب دیا گیاہے۔انہوں نے بتایاکہ اس منصوبہ کے تحت بہار، اترپردیش، راجستھان، کرناٹک اور آسام کے مدارس کے طلبہ کو ترجیح دی جائے گی۔ اس پیش قدمی کا مقصد ملک بھر کے فارغ التحصیل 5000؍ایسے حفاظ جنہوں نے کبھی اسکول کا رخ نہیں کیاہے ان کے لئے رہائشی سہولتوں کے ساتھ عصری تعلیم کو یقینی بناکر انہیں دسویں جماعت این آئی او ایس (NIOS) کے ذریعہ پاس کرایا جائے گا۔ اس کے لئے بالخصوص 50؍مدارس کو مرکز بنانے کی پہل کی جارہی ہے۔ یہ منصوبہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ماہرین تعلیم عصری علوم سے ناآشنا حفاظ کی ذہانت اور تعلیمی لیاقت کو ذہن میں رکھتے ہوئے اس طرح کا نصاب ترتیب دے سکیں کہ جس سے مذکورہ حفاظ بہ آسانی اسکولی تعلیم سے آراستہ ہوسکیں۔ زیر تربیت طلبہ کو بنیادی تعلیم فراہم کرنے اور مطلوبہ تعلیمی لیاقت کو حاصل کرنے کے لئے بریج (Bridge)کورس اور ذاتی نوعیت کی تدریسی کلاسس رکھی جائیں گی۔مزید انہوں نے کہاکہ اس منصوبہ کا خصوصی مقصد حفاظ اور والدین کے علاوہ مدارس کے انتظامیہ میں شعور وبیداری پیداکرنا ہے۔منصوبہ کے تحت معیاری رہائشی انتظامات اور معیاری تعلیم کی فراہمی کو یقینی بنایا گیاہے۔ ملک بھرکے مدارس سے منصوبہ پر بہتر رد عمل کا اظہار کیا گیاہے اور مدارس کے انتخاب کا عمل تیزی کے ساتھ جاری وساری ہے۔ منصوبہ سے جڑنے کے لئے ملک بھر سے مدارس دلچسپی لے رہے ہیں۔ لیکن معیاری رہائشی سہولتوں اور معیاری تعلیمی ماحول کی زمینی سطح پر جانچ پرکھ کے بعد مختلف ریاستوں کے 30سے زائد مدارس کو منتخب کیا جاچکاہے ۔ حفاظ کے رجسٹریشن کے لئے شاہین کے ویب پورٹل پر فارم بھی جاری کردیا گیاہے اور دلچسپی رکھنے والے حفاظ فارم بھرسکتے ہیں۔انہوں نے بتایاکہ مذکورہ منصوبہ کے تحت 50؍مدارس کے لئے ریاضی، سائنس، انگریزی اور اردو کے500؍فل ٹائم اساتذہ کی تقرری کی جائے گی۔منتخب ہونے والے اساتذہ کو 15000؍ہزار تا 30000؍ہزار کے درمیان ماہانہ تنخواہ طعام وقیام کے ساتھ دی جائے گی۔ یہ تقرری 18؍ماہ کے کانٹرکٹ کی بنیاد پر ہوگی اور اردو زبان کی تدریس کے لئے علماء کو ترجیح دی جائے گی۔ فی مرکز ایک ایسے عالم کی ضرورت ہے جو حافظ قرآن ہوں اور عربی واردو زبان وادب کی تدریس کا خاطر خواہ تجربہ رکھتے ہوں ساتھ ہی طلبہ کی کونسلنگ ونگرانی کرسکتے ہوں ۔ خواہشمند اساتذہ کی جانب سے موصولہ درخواستوں کے مطابق ملک بھرمیں 15؍مراکز (بیدر، بنگلور، ناندیڑ، پٹنہ، ممبئی، اورنگ آباد، دربھنگہ، بھوپال، آسنسول(مغربی بنگال)، حیدرآبار، دہلی، سنبھل ، نوح (ہریانہ)، لکھنؤ اور سری نگر) میں13 تا 19؍مارچ 2023ء انٹرویو کا انعقاد عمل میں آرہاہے۔نیز منصوبہ سے جڑکر قوم وملت کی خدمت کرنے کے خواہشمند اساتذہ وعلماء انٹرویو کی تاریخ سے قبل اپنی درخواستیں ای میل [email protected] پربھیج سکتے ہیں۔ دلچسپی رکھنے والے حفاظ www.shaheengroup.org پر جاکر اپنا رجسٹریشن بھی کرسکتے ہیں۔