کپوارہ میں ایل او سی کے نزدیک فارورڈ پوسٹ کا دورہ ،فوجی جوانوں سے ملاقات،امرناتھ گھپا میں بھی حاضری
یواین آئی
سرینگر؍؍مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے لداخ اور جموں و کشمیر کے اپنے دو روزہ دورے کے دوسرے دن ہفتے کے روز سرحدی ضلع کپوارہ میں لائن آف کنٹرول کے نزدیک ایک فارورڈ چوکی کا دورہ کر کے وہاں تعینات فوجی جوانوں کے ساتھ ملاقات کی۔اس دوران راجناتھ سنگھ اپنے دو روزہ دورہ لداخ اور جموں و کشمیر کے دوسرے دن ہفتے کے روز جنوبی کشمیر میں سطح سمندر سے 13 ہزار 500 فٹ بلندی پر واقع شری امرناتھ جی گھپا میں درشن کے لئے حاضر ہوئے جہاں انہوں نے کورونا وبا سے فوری نجات اور جموں وکشمیر کی ترقی کے لئے دعا مانگی۔ایک دفاعی ترجمان نے بتایا کہ موصوف وزیر دفاع نے فارورڈ پوسٹ کے دورے کے دوران اسلحہ و گولہ باردو کا بھی معائنہ کیا۔انہوں نے کہا کہ اس موقع پر وہاں تعینات سکھ رجمنٹ کے جوانوں نے ان کا استقبال ‘بولے سو نہال’ اور ‘بھارت ماتا کی جے’ جیسے فلک شگاف نعروں سے کیا اور بعد ازاں افسروں نے انہیں تازہ سیکورٹی صورتحال کی تفصیلات فراہم کیں۔راجناتھ سنگھ نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا: ‘جموں و کشمیر کے ضلع کپوارہ میں ایل او سی کے نزدیک فارورڈ پوسٹ کا دورہ کیا اور وہاں تعینات فوجی جوانوں کے ساتھ ملاقات کی۔ ہمیں اپنے بہادر اور حوصلہ مند سپاہیوں پر فخر ہے جو ہر صورتحال میں ملک کی حفاظت کرتے ہیں’۔قابل ذکر ہے کہ راجناتھ سنگھ نے جمعے کے روز دورہ لداخ کے دوران پینگانگ جھیل کے کنارے پر فوجی جوانوں سے خطاب کے دوران کہا کہ دنیا کی کوئی بھی طاقت بھارت کی ایک انچ زمین کو چھو سکتی ہے نہ اس پر قبضہ کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر دنیا کی کوئی طاقت بھارت کے قومی وقار کو زک پہنچانے کی کوشش کرے گی تو اس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ بھارت اب کمزور ملک نہیں ہے اور ہمیں نریندر مودی جیسا طاقت ور وزیر اعظم ملا ہے۔واضح رہے کہ وزیر دفاع کے دورے سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی ماہ رواں کی 3 تاریخ کوحقیقی کنٹرول لائن کا دورہ کر کے زخمی فوجی اہلکاروں کی عیادت کی تھی۔وزیر اعظم نے ‘نمو’ نامی فارورڈ علاقے میں فوجی جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے چین کا نام لئے بغیر کہا تھا کہ دنیا میں توسیع پسندی کی جنگ کا زمانہ ختم ہوچکا ہے بلکہ ترقی کی جنگ کا دور چل رہا ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ تاریخ گواہ ہے کہ توسیع پسندی کی جنگ لڑنے والوں کو یا تو ہمیشہ شکست سے دوچار ہونا پڑا ہے یا واپس لوٹنا پڑا ہے۔اس دوران راجناتھ سنگھ اپنے دو روزہ دورہ لداخ اور جموں و کشمیر کے دوسرے دن ہفتے کے روز جنوبی کشمیر میں سطح سمندر سے 13 ہزار 500 فٹ بلندی پر واقع شری امرناتھ جی گھپا میں درشن کے لئے حاضر ہوئے جہاں انہوں نے کورونا وبا سے فوری نجات اور جموں وکشمیر کی ترقی کے لئے دعا مانگی۔اس موقع پر ان کے ہمراہ چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل بپن راوت اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل ایم ایم ناروانے بھی تھے۔دفاعی ذرائع کے مطابق موصوف مرکزی وزیر نے اس دوران یاترا کے لئے عملی شکل دیے جانے والے انتظامات کے علاوہ سیکورٹی صورتحال کا جائزہ بھی لیا۔انہوں نے کورونا کے پیش نظر گائیڈ لائنز کو عمل میں لانے کے بارے میں کئے جانے والے انتظامات کا بھی جائزہ لیا۔راجناتھ سنگھ نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا: ‘جموں وکشمیر میں شری امرناتھ جی پروتر گھپا پر حاضری کے بعد بے حد مسرت و سکون محسوس کررہا ہوں’۔قابل ذکر ہے کہ کورونا وبا کے پیش نظر امسال سالانہ شری امر ناتھ جی یاترا کے لئے محدود تعداد میں ہی یاتریوں کو یاترا کرنے کی اجازت ہے اور یاترا کے دورانیے میں بھی کٹوتی کی گئی ہے۔سرکاری ذرائع کے مطابق کورونا وائرس کے پیش نظر اس سال امرناتھ یاترا صرف 14 دنوں پر محیط ہوگی اور امکانی طور پر 23 جولائی کو شروع ہو کر 3 اگست کو اپنے اختتام کو پہنچے گی۔یاتریوں کو یاترا پر آنے سے قبل قرنطینہ اور کورونا ٹیسٹ کے مرحلوں سے گذرنا ہوگا۔وہ لاکھوں افراد جو اس بار ‘شری امرناتھ جی’ یا ‘بابا برفانی’ کی یاترا پر آنے کا ارادہ رکھتے تھے لیکن کورونا وبا رکاوٹ بن گیا، کے لئے اس بار امرناتھ یاترا سے جڑی تمام مذہبی رسومات کو دور درشن کی مختلف چینلوں پر براہ راست نشر کیا جا رہا ہے۔بتادیں کہ حکومت نے سال گذشتہ ماہ اگست کے اوائل میں ہی سالانہ امر ناتھ جی یاترا کو اس وقت معطل کیا تھا جب جموں و کشمیر کو خصوصی اختیارات عطا کرنے والے دفعات 370 اور 35 اے کی منسوخی کے ساتھ ریاست کو دو وفاقی حصوں میں منقسم کیا گیا تھا۔