کلبھوشن جادھو: پاکستان نے ہندوستان کومشروط کونسلر ایکسیس دی

0
0

یواین آئی

اسلام آباد؍؍پاکستان نے آخرکار اپنی جیل میں قید بحریہ کے سبکدوش افسر کلبھوشن جادھو سے ملنے کے لیے دوسری بار ہندوستانی ہائی کمیشن کو مشروط اجازت دی ہے۔ بعد ازاں ہندوستانی ہائی کمیشن کے افسر وکلاء کے ساتھ وزارت خارجہ پہنچے۔در اصل پاکستان کی وزارت خارجہ نے بدھ کے روز مسٹر جادھو کو موت کی سزا کے خلاف اپیل کرنے کی اجازت دے دی تھی۔ اب ہندوستانی افسر مسٹر جادھو کی نظر ثانی کی عرضی پر دستخط کریں گے۔پاکستان نے ہنوستانی ہائی کمیشن کو دوسری دفعہ کونسلر ایکسیس کی اجازت دی ہے۔ جادھو سے ملاقات کے لیے پاکستان نے کچھ شرطیں بھی رکھی ہیں۔ ملاقات کے دوران ہندوستانی افسر اور مسٹر جادھو کو انگریزی میں بات کرنا ہوگی اوراس دوران پاکستانی افسر بھی موجود رہیں گے۔پاکستان کی وزارت خارجہ نے بدھ کی دیر شام کہا تھا کہ اپیل اور نظر ثانی کی عرضی کو جادھو یا ان کے قانونی نمائندے یا اسلام آباد میں ہندوسان کے کونسلر افسر دائر کر سکتے ہیں۔ قبل ازیں پاکستان نے کہا تھا کہ موت کی سزا کا سامنا کرنے والے ہندوستانی قیدی مسٹر جادھو نے فوجی عدالت کی جانب سے مجرم قرار دیے جانے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ ہندوستان نے پاکستان کے اس دعوے کو ’ڈراما‘ قرار دیا ہے۔غور طلب ہے کہ ’جاسوسی اور دہشت گردی‘ کے الزامات پر اپریل 2017 میں پاکستانی فوجی عدالت نے مسٹر جادھو کو موت کی سزا سنائی تھی۔ اس کے کچھ ہفتے بعد ہندوستان مسٹر جادھو کو کونسلر ایکسس نہ دیے جانے اور موت کی سزا کو چیلنج کرتے ہوئے آئی سی جے گیا تھا۔ در اصل 1963 میں قائم اقوام متحدہ کی ’ویانہ کنوینشن آن کونسلر رلیشنس‘معاہدے کے مطابق اگر کسی ملک میں دوسرے ملک کے شہری کو جاسوسی یا دہشت گردی کے الزام میں گرفتار کیا جاتا ہے تو اس کے ملک کے سفیر سے ملنے کی اجازت دی جا سکتی ہے۔پاکستان اسی بنیاد پر ہندوستان کو کونسلر ایکسس کی اجازت دے رہا تھا کیونکہ اس کا دعویٰ ہے کہ مسٹر جادھو ہندوستانی جاسوس ہیں۔ حالانکہ ہندوستان اس الزام کو خارج کرتا ہے اور اسی لیے کونسلر ایکسس کا مطالبہ کرتا ہے۔ ہندوستان نے جمعرات کو پاکستان سے کہا ہے کہ وہ بلا مشروط جیل میں قید ہندوستانی شہری اور سابق بحریہ افسر مسٹر جادھو سے گفت و شنید کا موقع دے۔قبل ازیں ہندوستان نے کہا تھا کہ وہ اس معاملے میں قانونی چارہ جوئی کی راہیں نکال رہا ہے۔ در اصل پاکستان نے دعویٰ کیا تھا کہ فوجی عدالت سے موت کی سزا پر مسٹر جادھو نے نظر ثانی کی عرضی دائر کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ ہندوستان کے سخت موقف کے بعد پاکستان پلٹ گیا تھا۔ پاکستان کی وزارت خارجہ نے جادھو کو موت کی سزا کے خلاف اپیل کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا