یواین آئی
نئی دہلی؍؍قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) نے ایک دہشت گردانہ معاملے میں جموں و کشمیر پولیس کے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس دیویندر سنگھ سمیت چھ افراد کے خلاف جموں این آئی اے کی خصوصی عدالت میں چارج شیٹ داخل کی ہے۔این آئی اے کے مطابق ان سب کے خلاف غیرقانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ، 1967 کی دفعات 17B، 121، 121A اور 122، تعزیرات ہند کی دفعات، 18،15، 18B، 19، 20، 23، 38، 39 اور 40، اسلحہ ایکٹ کی دفعہ 25 (1) (a) اور 35 اور دھماکہ خیز مواد کے ایکٹ کی دفعہ 4 اور 5 کے تحت الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ ملزمان میں معطل پولیس افسر دیویندر سنگھ کے علاوہ حزب المجاہدین کے دہشت گرد نوید بابو، وکیل عرفان شفیع میر، حزب جنگجو رفیع احمد راتھر، سابق ایل او سی کاروباری تنویر احمد وانی اور نوید بابو کے بھائی سید عرفان احمد شامل ہیں۔گزشتہ 11 جنوری کو جموں وکشمیر پولیس نے سری نگر سے باہر جاتے ہوئے ناکہ بندی کرتے ہوئے دو دہشت گردوں کو اسلحہ اور گولہ بارود کے ساتھ حراست میں لیا۔ اس وقت ان کے ساتھ پولیس آفیسر دیویندر سنگھ بھی تھا۔ اسی دن چار دیگر دہشت گردوں کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔اس کے بعد، 17 جنوری کو، این آئی اے نے معاملہ اپنے ہاتھ میں لیا۔ گرفتار عسکریت پسندوں سے تفتیش کی بنیاد پر، وادی کشمیر اور جموں میں 15 مقامات پر چھاپے مارے گئے۔ تفتیش کے دوران پتہ چلا کہ یہ تمام ملزمان پاکستان میں مقیم جنگجو تنظیم حزب المجاہدین اور پاکستانی ایجنسی کے ساتھ مل کر ہندوستان کے خلاف جنگ لڑنے کی سازشیں کر رہے تھے۔ملزم دیویندر سنگھ کا خفیہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے ذریعے دہلی میں مقیم پاکستان ہائی کمیشن کے کچھ عہدیداروں سے بھی رابطہ تھا۔ پاکستانی عہدیداروں نے اسے حساس معلومات اکٹھا کرنے کے لئے استعمال کیا۔ اس نے دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانوں کا انتظام بھی کیا۔ اس نے اپنی گاڑی جنگجوؤں کی آمد و رفت کے لئے بھی استعمال کی اور ان کے اسلحہ کی خریداری میں بھی مدد کی۔اس معاملے کی تفتیش ابھی جاری ہے اور ایجنسی ملزم سے تفتیش کر رہی ہے۔