موسم برسات قریب آتے ہی جموں شہر اور گرد و نواح کے علاقہ جات میں آباد لوگ جموں میونسپل کارپوریشن کی جانب دیکھ رہے ہیں کہ مستقبل قریب میں آنے والی مشکلات کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ برسات کی وجہ سے نالے اور نالیوں میں بڑھتا پانی ان کے گھروں کے اندر داخل ہوکر تباہی نہ مچائے اور گھروں کی سجاوٹ پر لگے روپئے مٹی میں نہ مل جائیں ۔ہر سال کی طرح امسال بھی جموں میونسپل کارپوریشن کی جانب سے اہم اقدام اٹھائے جا رہے ہیں تاکہ عوام کو درپیش مسائل کا ازالہ کیا جائے ۔صرف جموں شہر یا گرد و نواح کے علاقہ جات موسم برسات میں شکار نہیں بنتے بالکہ پورے جموں و کشمیر میں ایسے معاملات درپیش ہیں کہ شہروں میں نالیوں کے بند ہونے کی وجہ سے گھروں میں پانی داخل ہو جاتا ہے اور عوام کی ہاہاکار منظر عام پر آتی ہے پھر یوں ہوتا ہے کہ کچھ دن کیلئے محکمہ میونسپلٹی اور میونسپل کارپویرشن متحرک رہتے ہیں لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ سب ایک خواب نظر آنے لگتا ہے کہ ماضی میں کچھ ایسا بھی ہوا تھا ۔ہر ذی شعور کو پتا ہے کہ ہر سال موسم برسات کی آمد پر کئی طرح کی مشکلات رہتی ہیں اور ان کا ازالہ کرنے کیلئے حکومتی سطح پر ٹھوس اور موثر پالیسی مرتب کرنی چاہئے تاکہ با ر بار سرکاری خزانے کا نقصان نہ ہو اور ایک مرتبہ ہی ان مسائل کا بہتر ڈھنگ سے ازالہ کیا جائے ۔2014ئ میں آئے قیامت خیز سیلاب سے سبق سیکھ کر ایسے سیلاب متاثرہ علاقہ جات اور بالخصوص شہروں میں نالیوں کے پانی کیلئے ایسے اقدامات اٹھانے کی ضرورت تھی کہ آنے والی نسلیں بھی ایسی تباہی سے بچ پاتیں ۔حکومتی نظروں سے آج بھی کئی ایسے مقامات اوجھل ہیں جہاں 2014ئ کے سیلاب سے نقصان ہوا تھا اور آج تک وہاں کام نہیں کئے گئے جس کی وجہ سے ان علاقہ جات کی عوام موسم برسات قریب آتے ہیں خوف کے سائے میں جینے لگتے ہیں کہ نہ جانے کب وہ وقت قریب آجائے اور پانی کا تیز بہائو موت کی گہری نیند سلا دے لیکن ان سب خطرات کے ساتھ ساتھ دیہی اور پہاڑی علاقہ جات کی عوام کے علاوہ شہروں میں بس رہے لوگ بھی مشکلات کے سائے میں جی رہے ہیں کہ موسم برسات آئے ،بارش ہو اور نالیوں کا سارا پانی ان کے گھروں میں داخل ہو کرمنٹوں میں خاک میں سب کچھ ملا دے ۔حکومتی سطح پر ایسے معاملات کو مد نظر رکھتے ہوئے گلیوں اور نالے ،نالیوںکے کام بہتر ڈھنگ سے کرائے جائیں کہ ایسے خطرات اور نقصانات سے مستقبل قریب میں بچا جا سکے اور مصیبتوں سے اکھٹی کی جمع پونجی سے بنائے گھر وں کے ان در و دیوار کو نقصان نہ پہنچے۔