نسل پرستی(Racism) -ایک سماجی ناسور

0
0

تحریر:حافظ میر ابراھیم سلفی
کنزر,بارہموکہ
6005465614

 

سات صندوقوں میں بھر کر دفن کر دو نفرتیں
آج انساں کو محبت کی ضرورت ہے بہت

ہمارے غم تمہارے غم برابر ہیں
سو اس نسبت سے تم اور ہم برابر ہیں

دین اسلام نے نسل پرستی کی جڑیں اکھاڑ کر پھینک ڈالیں .بعثت بنوی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہی عرب دنیا نسل پرستی کی قباحت سے پاک ہوگئی.نسل پرستی وہ بیماری ہے جو نسلوں اور خاندانوں کو تباہ و برباد کردیتی ہے.دین اسلام کا ہر ایک شعبہ نسل پرستی کی لعنت سے پاک ہے اور پاک کرنے کی تلقین و تاکید کرتا ہے.دین اسلام کی طرف دیکھئے تو یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ یہاں کالے اور گورے ، امیر اور فقیر , اعلی اور ادنی سب کے سب یکساں ہیں,فضیلت اور برتری کا معیار صرف اور صرف تقوی ہے،جیسا کہ رسول رحمت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ:
"يَا أَيُّهَا النَّاسُ أَلَا إِنَّ رَبَّكُمْ وَاحِدٌ وَإِنَّ أَبَاكُمْ وَاحِدٌ ، أَلَا لَا فَضْلَ لِعَرَبِيٍّ عَلَى أَعْجَمِيٍّ وَلَا لِعَجَمِيٍّ عَلَى عَرَبِيٍّ وَلَا لِأَحْمَرَ عَلَى أَسْوَدَ وَلَا أَسْوَدَ عَلَى أَحْمَرَ إِلَّا بِالتَّقْوَى”. ترجمہ”اے لوگو بے شک تمہارا رب ایک ہے اور تمہارا باپ بھی ایک ہے۔ بے شک عربی کو عجمی پر کوئی فوقیت نہیں اور نہ ہی عجمی کو عربی پر۔ اور گورے کو کالے پر کوئی فوقیت نہیں اور کالے کو گورے پر، سوائے تقویٰ کے”.
(صححه الألباني في "الصحيحة” (6/199)
یہ خبطہ حجتہ الوداع کا ایک مختصر ٹکڑا ہے ,اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اسلام نے اول تاآخر نسل پرستی کی مخالفت کی لیکن آج اسلام کے نام لیوا بھی اس مرض قبیح کے شکار ہوچکے ہیں.(الا من رحم ربی).باشعور طبقہ کبھی اس نحوست کا دفاع نہیں کرے گا بلکہ وہ روے ارض کو اس قباحت سے پاک کرنے کی تمنا رکھتے ہیں جیسا کہ مارٹن لودر (Martin Luther) فرماتے ہیں کہ :
I have a dream that one day little black boys and girls will be holding hands with little white boys and girls.
تاریخ اس بات کی شاہد ہے کہ کتنی عظیم ہستیوں نے اس فتنے کے خلاف اپنی زبان اور اپنے قلم کو استعمال کیا.نیلسن منڈیلا (Nelson Mandela) فرماتے ہیں کہ:
A nation should not be judged by how it treats its highest citizens, but it’s lowest ones.
اللہ تعالی نے قرآن مقدس میں نسل پرستی کو حرام قرار دیتے ہوئے سورہ حجرات میں فرمایا کہ :”ياأيها الذين آمنوا لا يسخر قوم من قوم عسى أن يكونوا خيرا منهم ولا نساء من نساء عسى أن يكن خيرا منهن ولا تلمزوا أنفسكم ولا تنابزوا بالألقاب ".ترجمہ”اے ایمان والو! ایک قوم دوسری قوم سے ٹھٹھا نہ کرے عجب نہیں کہ وہ ان سے بہتر ہوں اور نہ عورتیں دوسری عورتوں سے ٹھٹھا کریں کچھ بعید نہیں کہ وہ ان سے بہتر ہوں، اور ایک دوسرے کو طعنے نہ دو ".(القرآن)
دوسری جگہ سورہ آل عمران میان ارشاد فرمایا کہ :”وَاعْتَصِمُوْا بِحَبْلِ اللّـٰهِ جَـمِيْعًا وَّلَا تَفَرَّقُوْا ۚ وَاذْكُرُوْا نِعْمَتَ اللّـٰهِ عَلَيْكُمْ اِذْ كُنْتُـمْ اَعْدَآءً فَاَلَّفَ بَيْنَ قُلُوْبِكُمْ فَاَصْبَحْتُـمْ بِنِعْمَتِهٓ ٖ اِخْوَانًاۚ وَكُنْتُـمْ عَلٰى شَفَا حُفْرَةٍ مِّنَ النَّارِ فَاَنْقَذَكُمْ مِّنْـهَا” ترجمہ:”اور سب مل کر اللہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑو اور پھوٹ نہ ڈالو، اور اللہ کا احسان اپنے اوپر یاد کرو جب کہ تم آپس میں دشمن تھے پھر تمہارے دلوں میں الفت ڈال دی پھر تم اس کے فضل سے بھائی بھائی ہو گئے، اور تم آگ کے گڑھے کے کنارے پر تھے پھر تم کو اس سے نجات دی”.(القرآن) اس سے معلوم ہوا کہ نسل پرستی ایک قبیح فکر اور قبیح نظرئے کا نام ہے جس کو اہل کائنات کے باشعور افراد نے کبھی تسلیم نہ کیا.
سیرت نبویہ صلی اللہ علیہ وسلم پر نظر ڈالئے ,آپ کو انصاف کا وہ روشن پہلو نظر آئے گا جس کا کوئی ثانی نہیں ،آج بھی اپنے آپ کو جمہوریت کے علمبردار کہنے والے کس طرح انصاف کا جنازہ نکال رہے ہیں .اقلیتی طبقے(minorties) کے لئے انکے نظام میں ظلم و جبر کے سوا کچھ بھی نہیں.اور یہاں ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بیٹی سے کہتے ہیں کہ فاطمہ رضی اللہ عنہا میرے جگر کا ٹکڑا ہے لیکن اگر (سمجھانے کے لئے) فاطمہ بھی چوری کرتی,میں اس کے ہاتھ بھی کاٹ لیتا.(ماشاء اللہ).
افراد کے ہاتھوں میں ہے اقوام کی تقدیر
ہر فرد ہے ملت کے مقدر کا ستارہ
دیں ہاتھ سے دے کر اگر آزاد ہو ملت
ہے ایسی تجارت میں مسلماں کا خسارہ

اسلام نسل پرستی اور قوم پرستی کی بجائے وحدتِ انسانی کا حامی ہے.اسلام کی تعلیمات دیکھئے کہ ایک نفس پر ظلم کرنے کو پوری کائنات پر ظلم کرنے کے مترادف قرار دیا ..فرمان باری تعالی ہے کہ”مَنْ قَتَلَ نَفْسًا بِغَيْـرِ نَفْسٍ اَوْ فَسَادٍ فِى الْاَرْضِ فَكَاَنَّمَا قَتَلَ النَّاسَ جَـمِيْعًاۖ وَمَنْ اَحْيَاهَا فَكَاَنَّمَآ اَحْيَا النَّاسَ جَـمِيْعًا” ترجمہ "جس نے کسی انسان کو خون کے بدلے کے بٍغیر یا زمین میں فساد (روکنے) کے علاوہ قتل کیا تو گویا اس نے تمام انسانوں کو قتل کر دیا، اور جس نے کسی کو زندگی بخشی اس نے گویا تمام انسانوں کی زندگی بخشی”.(القرآن)
If black could be your favourite colour ,then why don’t you accept black people.
They burn their skin every now and then just to fit into your definition of beauty to make it fairer ,they scratch and scratch and rub it until it bleads.The terms of beauty you people set snatched their childhood.
Let us stop racism together because world is like a piano.Black keys are as much important as white,together they are melodious.Remember black lives matter.
آج کائنات اسی نظام کی تلاش کر رہی ہے کہ کب وہ سورج طلوع ہوجاے جب بے کسوں اور لاچاروں کی فریاد رنگ لائے.یہ زمین ظلم جبر کی لاتعداد کہانیوں کی گواہ بن چکی ہے اور اب یہ روئے ارض اس شہسوار کی منتظر ہے جو عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ کی نظام خلافت کو پھر سے زندہ کرے.اللہ ہمارے حکمرانوں اور نسل پرستی کے فتنے میں شکار ہونے والوں کو ہدایت سے نوازے…آمین یا رب العالمین.

 

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا