ٹرانسپورٹرس کے مطالبات پورے نہیں کئے گئے تو گاڑیوں کو نذر آتش کریں گے:ٹی ایس وزیر
محمد جعفر بٹ؍؍نریندر ٹھاکر
جموں؍؍آل جے اینڈ کے ٹرانسپورٹ ویلفیئر ایسوسی ایشن نے توی پل جموں کے پاس پر زور احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ہماری مانگوں کو بروئے کار لایا جائے۔انہوں نے ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ امیروں کے لئے ائیر لائن سروس کھلی ہے شراب کی دکانیں کھلی ہیں ،لیکن ہمارے لئے کرونا ہے ،اور اس کرونا وائرس کے چلتے پچھلے تین تین ماہ سے ہماری گاڑیا کھڑی ہیں ،کسی کو کوئی فرق نہیں پڑ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ٹیکس بھی بھرنا پڑ رہا ہے ،اور لون بھی،یہ پیسہ کہاں سے آئے گا،اور کس طرح سے عوام گاڑیوں کی قسطیں بھرے گی۔انھوں نے کہا کہ ہم لیفٹینینٹ گورنر سے بھی ملے ،ہمارے یہاں تین ٹرانسپورٹ کمشنر تبدیل ہوئے،لیکن ہماری کوئی آواز نہیں سنی گئی ۔انہوں نے کہا کہ بروز سنیچروار ہم نے ایک پریس کانفرنس کی جس میں ہم نے انتظامیہ کو دو دن کا وقت دیا تھا کہ ہماری مشکلات کا ازالہ کیا جائے،نہیں تو اس کے بعد ہم سڑکوں پر آ جائیں گئے ،لیکن ان لوگوں کو ٹس سے مس نہیں اور آخر کار ہمیں مجبور ہو کر سڑکوں پر اترنا پڑا۔انہوں نے کہا کہ دو دن بعد ہم سارے ٹیکنرس سڑکوں پر کھڑے کر دیں گئے اور اگر عوم عوام کو اسے پریشانی ہوئی تو اس کی ذمہ دار انتظامیہ ہو گی نہ کے ٹرانسپورٹرز۔انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ اگر پھر بھی سرکار نے ہمارا یہ مسئلہ حل نہیں کیا تو اس کے بعد ہم اپنی ساری گاڑیا ں سڑکوں پر کھڑی کر دیں گئے ،اسے اگر لاء اینڈ آرڈر میں کوئی پریشانی آئی تو اسکی ذمہ دار سرکار ہوگی،اور ساتھ ہی ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارے چھ مہینے کا لون معاف کیا جائے اور 50فیصد کرایہ بڑھایا جائے،تاکہ ہمارا جو نقصان ہوا ہے اس کی بھرپائی کر سکیں ورنہ ہم گاڑیا نہیں چلائیں گئے۔انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ اگر ہمارے مطالبات کو حل نہیں کیا گیا تو ہم سڑکوں پر مریں گئے ،اور اس وقت تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا جس وقت تک ہمارای آواز سنی نہیں جاتی۔ان کے مطالبات میں ٹرانسپورٹرس کے لئے خصوصی پیکیج کا اعلان، کرایہ میں پچاس فیصد اضافے کے ساتھ سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ کی بحالی خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔ایسوسی ایشن کے چیئرمین ٹی ایس وزیر نے حکومت کو دھمکی دی کہ اگر دو دنوں کے اندر ان کے مطالبات کو پورا نہیں کیا گیا تو وہ ٹینکروں اور ٹرکوں کی نقل و حمل بند کردیں گے اور اس سے جو اشیائے ضروریہ کی قلت ہوگی اس کی ذمہ دار حکومت ہوگی۔موصو ف چیئرمین نے میڈیا کو بتایا کہ ہم نے پہلے ہی کہا تھا کہ اگر ہمارے مطالبات کو پورا نہیں کیا گیا تو ہم سڑکوں پر آئیں گے۔ان کا کہنا تھا: ‘ہم نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ اگر ہمارے مطالبات کو دو دنوں کے اندر اندر پورا نہیں کیا گیا تو ہم سڑکوں پر آئیں گے آج دو دن ہوگئے اور ہم سڑکوں پر آگئے’۔ٹی ایس وزیر نے کہا کہ اب ہم ایک بار پھر حکومت کو دو دنوں کا الٹی میٹم دے رہے ہیں اگر ہماری بات نہیں مانی گئی تو جتنے بھی پٹرول، ڈیزل، ایل پی جی اور پانی کے ٹینکر ہیں اور جو بھی ٹرک ہیں انہیں کھڑا کیا جائے گا اس سے جو اشیائے ضرویہ کی قلت ہوگی اس کی ذمہ دار حکومت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ اس کے بعد بھی اگر ہمارے مطالبات کو نظر انداز کیا گیا تو ہم اپنی گاڑیوں کو سڑکوں پر لاکر نذر آتش کریں گے اور اس سے جو امن و قانون کا مسئلہ پیدا ہوگا اس کی بھی ذمہ دار حکومت ہی ہوگی۔موصوف نے کہا کہ ہم نے فیصلہ لیا ہے کہ اب ہم سڑکوں پر آئیں گے گھروں میں نہیں بیٹھیں گے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے تمام سیکٹروں سے وابستہ لوگوں کے لئے ریلیف پیکیج کا اعلان کیا ہے صرف ٹرانسپورٹروں کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ انہوں نے حکومت سے ٹرانسپوٹروں کے بینک قرضوں میں بھی چھوٹ دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔