کالاکوٹ میں انسانیت کے منہ پہ کالکھ

0
0

قبرستان پہ بلڈوزرچلانے کی مخالفت پرشرپسندوں نے شہریوںکیساتھ مارپیٹ کی،سرمنڈواکرمنہ پہ کالکھ پوت دی
سب ظلم سابق ایم ایل اے ٹھاکر رشپال سنگھ اور اس کے بھائی رندیر سنگھ کی وجہ سے ہم پہ ڈھائے گئے:متاثرین
عاشیہ خان/محمد جعفر بٹ

جموں؍؍ہندوستان ایک ایسا ملک جہاں ہندو مسلمان بھائی چارے کی مثال دیتی ہے لیکن ضلع راجوری کے کالا کوٹ میں اس بھائی چارے کو تار تار کرنے والا وقعہ سامنے آیا ۔ایک طرف پوری دنیاں کرونا جسی وبا سے لڑ رہی ہے تو وہیں لوگ ایک دوسرے پر ظلم کرنے سے باز نہیں آ رہے ہیں۔کالاکوٹ کے ایک کنبے نے لازاوال سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے یہاں دادا پڑ دادا کے زمانے سے کچھ قبرستان تھے ،جس پر بلو نامی ایک شخص مشین چلا کر یہاں سے سڑک تعمیر کرنے کی کوشش کر رہا تھا ،جب ہم لوگوں نے اسے منع کیا تو انھوں نے ہمیں دھمکانا ڈرانا شروع کر دیا ،اور نزدیکی پولیس اسٹیشن میں ہمارے خلاف ایف آئی آر درج کی ۔انہوں نے کہا کہ اس کے بعد برادری میں یہ بات طے ہوئی کہ اس بات کا فیصلہ کیا جائے گا جس پر سرپنچ اور یہاں کے چند لوگوں نے یہ فیصلہ لیا کہ زیارت پر فیصلہ کیا جائے گا۔لیکن جس دن فیصلہ ہوا تو وہ ہائر اسکینڈری اسکول میں ہوا جہاں ہم لوگوں کے سر منڈھوائے گئے ،اور ہم پر کالا پینٹ ڈال کر جوتوں کے ہار ڈال کر ہمیں دو کلو میٹر تک پیدل چلایا گیا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اس حوالے سے پولیس اسٹیشن میں رپورٹ بھی دائر کروائی کہ آخر کار ہمارے ساتھ اس طرح کی نا انصافی کیوں؟لیکن انتظامیہ ہاتھ پہ ہاتھ دھرے خاموش تماشائی بیٹھی ہے اور مجرموں کے خلاف کوئی بھی کاروائی نہیں کی جا رہی ہے۔انھوں نے مزید یہ بھی بتایا کہ آج تک کبھی بھی ہمارے ساتھ ایسا نہیں ہوا اور نہ ہی ہماری کوئی ذاتی دشمنی ہے ،ہم بڑے سکون سے یہاں رہ رہے تھے اور کبھی بھی اس قسم کی شکائیت نہیں کی کہ ہم پہ کسی نے ظلم کیا ہے لیکن بڑے افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ یہاں پر مسلم طبقہ کا صرف ایک ہی گھر ہے اور اسی لئے یہ لوگ ہم پر ظلم کر رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ آج تک ہمارے ساتھ کوئی بھی ایسا واقع پیش نہیں آیا جسکی وجہ سے ہمیں ٹھیس پہنچی ہو لیکن اب ہمیں یہ کہا جا رہا ہے کہ تم لوگ ملی ٹینٹس کو کھانا کھلاتے ہو اور تمہارا رابطہ پاکستانیوں سے ہے ،اس طرح کے کئی الزامات ہم پہ عائد کئے گئے ،اور ساتھ ہی ساتھ ہمیں یہ دھمکی بھی دی گئی کہ اگر آپ لوگوں نے پولیس کے پاس جانے کی کوشش کی تو آپ کو بری طرح سے مارا جائے گا۔مظلوم نے کہا کہ میرے بزرگ پاب کے ساتھ بھی ایسا ہی سلوک کیا گیا ،اور ابھی تک ہماری سمجھ میں یہ نہیں آ رہا ہے کہ آخر کار ہمارے ساتھ ایسا کیوں کیا گیا۔انھوں نے کہا کہ فیصلے کے دوران ہم لوگوں سے معافی بھی منگوائی گئی کیونکہ ان لوگوں کا تعلق بڑے خاندان سے ہے اور غنڈہ گردی کی بنا پر یہ سب کو دھمکاتے ہیں کسی کی ہمت نہیں کہ ان کے ساتھ زبان لڑا سکے،ہم نے بھی خاموشی سے یہ ظلم سہہ لیا لیکن انتظامیہ نے ہماری کوئی مدد نہیں کی ۔انہوں نے کہا کہ یہ سب ظلم سابق ایم ایل اے ٹھاکر رشپال سنگھ اور اس کے بھائی رندیر سنگھ کی وجہ سے ہم پہ ڈھائے گئے ،حالانکہ انتخابات کے وقت ہم لوگ ان کی بھر پور مدد کرتے ہیں اور ان ہی کو ووٹ دیتے ہیں ،پھر بھی ہمارے ساتھ اس طرح کا ظلم کیا گیا۔مظلوم کنبے نے لیفٹیننٹ گورنر اور ضلع راجوری کے اعلیٰ حکام سے یہ اپیل کی کہ ہمیں جلد از جلد انصاف دلایا جائے ،نہیں تو ہمارا سارا کنبہ خودکشی کر لے گا اور اسکی ذمہ دار انتظامیہ ہو گی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا