غزل۔

0
0
۔کلام چودھری ذکریا مصطفائی ترابیؔ‎
نفس غالب اور انسانیت مغلوب ہے
ستم کیا ہے کہ ستم ہی محبوب ہے

غزل پہ غالب ہے عریانیت کا رنگ
فحشی غذا کا بھی غضب یہ اسلوب ہے

شہرت سے غرض ہے ادیبِ وقت کو
رضا محبوب کی یہاں کسے مطلوب ہے

الجھی رہے زلفوں میں تصویر شباب
غزل کا ہر شعر حُسن کا مشروب ہے

ترابیؔ دیکھ وہ تصویر ہے تحریر یار میں
کون ہے اچھا یہاں ہر کوئ مقلوب ہے

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا