لاک ڈاؤن ہٹانے میں احتیاط ضروری، نہیں تو ہوگا نقصان

0
0

غریبوں، کسان مزدوروں، مہاجر محنت کشوں اور کسانوں کی جیب میں نقد رقم ڈال کر انہیں خریداری کے قابل بنانا ہے:راہل
یواین آئی

نئی دہلی؍؍کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا ہے اس وقت سب سے بڑی ضرورت کورونا وائرس (کووڈ -19) کو شکست دینے کے لئے لاک ڈاؤن کو احتیاط سے جاری رکھتے ہوئے کاروباری سرگرمیوں کو شروع کرنے اور غریب کی جیب میں پیسہ ڈال کر مانگ اور سپلائی کو برقرار رکھنے کی ہے ۔مسٹر گاندھی نے جمعہ کو علاقائی میڈیا کے نمائندوں سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ بات چیت میں کہا کہ غریبوں کی جیب میں پیسہ ڈالنا ضروری ہے کیونکہ طلب اور رسد کا سلسلہ برقرار رکھنے کی ضرورت ہے ۔ حکومت کو ملک کے غریبوں، کسان مزدوروں، مہاجر محنت کشوں اور کسانوں کی جیب میں نقد رقم ڈال کر انہیں خریداری کے قابل بنانا ہے ۔ وبا کی وجہ سے اقتصادی بحران بڑھ گیا ہے اور اسے ختم کرنے کے لئے لاک ڈاؤن کو سمجھداری سے ہٹانے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا‘‘لاک ڈاؤن کوہٹانااورلگانا ایک پیچیدہ عمل ہے . لاک ڈاؤن کھولنے کی بات ہو رہی ہے اگر اسے بغیر سوچے سمجھے کھول دیا گیا تو نقصان ہوگا اس لیے سوچ سمجھ کے ساتھ اور لوگوں کو محفوظ رکھتے ہوئے یہ قدم اٹھانا ہے ۔ مہاجر محنت کشوں کو ان کے گھروں تک محفوظ پہنچانے کی ضرورت ہے . ان کو کیش دینا ہے اور قابل بنانا ہے ’’۔مسٹر گاندھی نے کہا کہ مودی حکومت کورونا سے متعلق بہت سے فیصلوں میں بیرون ممالک کی نقل کر رہا ہے . انہوں نے کہا‘‘ہمیں ہندوستان کے دل کو دیکھ کر فیصلہ لینا ہے ، بیرون ملک کو دیکھ کر کوئی فیصلہ نہیں لینا ہے . کورونا وائرس بحران میں طلب اور رسد دونوں بند ہیں. حکومت کو دونوں کو مہمیز دینی ہے . اب حکومت نے جو قرض پیکج کی بات کہی ہے ، اس سے مانگ شروع نہیں ہونے والی ہے کیونکہ، بغیر پیسے کے لوگ خریداری کس طرح کریں گے ۔ مانگ کو شروع کرنے کے لئے پیسہ دینے کی ضرورت ہے اور ‘نیائے ’ جیسی اسکیم اس میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے ۔ مانگ شروع نہ ہونے پر بہت بڑا اقتصادی نقصانات ہونے کا امکان ہے ، جو کوروناوائرس سے بھی بڑا ہو سکتا ہے ’’۔مسٹر گاندھی نے کہا کہ کورونا کو روکنے کے لئے لگائے گئے لاک ڈاؤن سے ملک کے عوام بہت متاثر ہو ر ہے ہیں اور سب سے زیادہ برا حال غریبوں، کسانوں اور محنت کشوں کا ہے . انہوں نے کہا‘‘آج عوام کو پیسے کی ضرورت ہے ۔ وزیر اعظم اس پیکیج پر نظر ثانی کریں. براہ راست کیش ٹرانسفر، منریگا کے کام کے دن 200 دن، کسانوں کو نقد رقم وغیرہ دینے کے بارے میں غور کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ سب ہندوستان کا مستقبل ہیں’’۔انہوں نے کہا اس وقت ملک کا مہاجر مزدور سڑک پر چل رہا ہے اور کسان تڑپ رہا ہے . ان سب کو اس وقت قرض کی نہیں، پیسوں کی ضرورت ہے . اس بے کس و مظلوم طبقے کو اس وقت ہم سب کے تعاون کی ضرورت ہے اور یہ کام صرف حکومت کو ہی نہیں بلکہ سب کو مل کر کرنا ہے ۔کانگریس لیڈر نے سوال کیا ‘‘کیا مرکزی حکومت کا 20 لاکھ کروڑ روپے کا اقتصادی پیکیج ،قرض کا پیکج ہے .۔جب بچوں کو چوٹ پہنچتی ہے ، تو ماں انہیں قرض نہیں دیتی، بلکہ امداد کے لئے فوری طور پر مدد دیتی ہے ۔ قرض پیکج نہیں ہونا چاہئے تھا، بلکہ کسان، مزدوروں کی جیب میں فوری طور پر پیسے دیے جانے کی ضرورت ہے ’’۔انہوں نے کہا کہ اس وقت سب سے بڑا کام مہاجر محنت کشوں کی مدد کرنا ہے اور ان کو بچانے کا ہے ۔ سب کو اس وقت ان کے مفادات پر توجہ دینا اور ان کی مدد کرنی ہے لیکن حکومت کے پاس ان کی مدد کے لئے زیادہ سے زیادہ طریقے ہیں اور اس کو کھل کر ان غریبوں کی مدد کرنی چاہئے ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ حکومت ان کی تجاویز پر توجہ دے گی اور ان غریبوں کی مدد کرے گی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا