یواین آئی
نئی دہلی؍؍اترپردیش، مدھیہ پردیش اورگجرات جیسی ریاستوں میں لیبرقانونوں میں تبدیلی کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی گئی ہے۔جھارکھنڈ کے سماجی کارکنوں پنکج کمار یادو نے لیبر قانونوں میں تبدیلی کے لئے ریاستی حکومتوں کے ذریعہ لائے گئے نوٹی فیکیشن کو عدالت عظمی میں چیلنج کیا گیا ہے۔ مسٹر یادو کی جانب سے وکیل نرملا امبشٹھا نے عذرداری دائر کی ہے۔ عرضی گزار کا مطالبہ کیا ہے کہ ریاستی حکومتوں کے نوٹی فیکیشنوں کو رد کرکے لیبر قانون کی حفاظت کی جائے۔مسٹر یادو کا کہنا ہے کہ ریاستی حکومتوں نے فیکٹری ایکٹ میں ترمیم کرکے مزدوروں کے بنیادی حقوق کو چھننے کی کوشش کی ہے۔ آٹھ گھنٹوں کی جگہ بارہ گھنٹے کام کروانا اور تمام تر مزدوری سے بھی محروم رکھنا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ ریاستی حکومتیں لیبر قانون میں تبدیلی ’جنگ‘ کے دوران ملنے والے ریاستی حکومت کی حقوق کی بنیاد پر کیا ہے جونہ تو سیاسی نظریہ سے درست ہے نہ ہی اخلاقی نظریہ سے۔انہوں نے کہا کہ لیبر قانونوں میں تبدیلی مزدوروں کو ملک کی آزادی سے پہلے سے ملتے آرہے ہر وہ حقوق اور سہولت سے محروم کرنے کی کوشش ہے جس کا وہ حقدار ہے۔ مزدورکی جان اور زمین پر سرمایہ کاروں کو دعوت دینا کہیں سے بھی درست نہیں ہے۔