کویت میں پھنسے ہزاروں ہندوستانی بے یارومددگار

0
0

جموں وکشمیرکے سینکڑوں نوجوان پریشان حال،حکومت ِ ہند سے گھرواپسی کے فوری انتظامات کی مانگ
لازوال ڈیسک

کویٹ سٹی ؍؍کرونا وائرس کے چلتے پوری دنیا کے لوگ متاثر ہوئے اور اس دوران سب سے زیادہ مشکلات کا سامنا ایک ایسے طبقے نے کیا جو اپنے گھروں سے باہر دیگر ممالک یا ریاستوں میں تھے کہ اچانک کرونا کی آندھی ایسی آئی کہ پوری دنیا اس کے سامنے بے بس نظر آنے لگی ۔وہیں کچھ ممالک نے لاک ڈائون کے فیصلے لیئے جن میں وطن عزیز ہندوستان بھی ایک ہے جس کا لاک ڈائون کا فیصلہ کافی حد تک کامیاب بھی رہا اور کرونا کو پائوں پسارنے میںناکامی ہوئی ۔اس ضمن میں ہندوستان کے قریباً چھ ہزار باشندے کویت میں درماندہ ہو کر رہ گئے ہیں جو سوشل میڈیا پر اپنی ویڈیو ڈال کر وطن عزیز کی حکومت سے پکار کر رہے ہیں کہ ہمیں اپنے دیس واپس لایا جائے ۔وہیں ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے کچھ لوگوں نے کہا کہ ہم ہندوستانی ہیں اور یہاںکویت میں ایک بڑی تعداد میں درماندہ ہو کر رہ گئے ہیں جنانہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کا اکامہ نہیں تھا ان کو کویت حکومت نے پندرہ اپریل تک واپس اپنے ملک جانے کی اجازت دی تھی جس میں کوئی فنگر پرنٹ بھی نہ ہونے تھے تاکہ واپس حالات بہتر ہونے پر دوبارہ جا سکیں لیکن اس معیاد میں حکومت ہند کی جانب سے ہمیں واپس لانے کیلئے اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔درماندہ مسافروں کا مزید کہنا تھا کہ ہم حکومت کویت کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ ہمیں یہاں کرونا وائرس کے چلتے بہتر سہولیات فراہم کی گئیں اور حکومت کویت نے اس ضمن میں درماندہ مسافروں کو یقین دہانی کروائی کہ جب حکومت ہند اجازت دے گی تو درماندہ ہوئے لوگوں کوواپس بھیج دیا جائے گا ۔انہوں نے ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائر ل کرتے ہوئے کہا کہ ہمار ا طبی معائنہ ہو ا ہے اور ہم چھ ہزار لوگ یہاں درماندہ ہیں جو ابھی کرونا کی لپیٹ سے بچے ہوئے ہیں اور اگر ہندوستان میںہمیں قرنطینہ میں رکھنے کی سہولیات نہیں ہیں تو ہم اپنے گھروں میںہی قرنطینہ میں رہنے کیلئے تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایسے حالات میں ہم پریشان ہیں جب ہمیں یہاں کی حکومت مفت میں بھیجنے کیلئے تیار ہے اور اپنے ملک کی حکومت کو ہمیں قبول کرنا چاہئے ۔اس ضمن میں جموں و کشمیر کے ضلع راجور ی سے تعلق رکھنے والے اشرف ماہی نامی ایک شخص نے لازوال کو بتایا کہ تین سو سے زائد لوگ جموں و کشمیر کے یہاں کویت میں درماندہ ہیں ۔ انہوںنے حکومت ہند سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں یہاں سے واپس اپنے ملک لایا جائے ۔اس ضمن میں درماندہ لوگوں نے وزیر اعظم ہند سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں واپس ہندوستان لانے کیلئے اہم اقدامات اٹھائے جائیںتاکہ مشکل کی اس گھڑی میںہماری مشکلات کا ازالہ ہو سکے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا