مشکل میں گھرے عمران عوام سے تعاون کے خواہاں

0
0

حکومت کے خلاف پارلیمنٹ میں پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد پر 27 مارچ کو ووٹنگ کی تجویز
یواین آئی

اسلام آباد؍؍تحریک عدم اعتماد سے گھبرا کر پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے عام لوگوں سے 27 مارچ کو اسلام آباد میں حکمراں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ساتھ کھڑے ہونے کی اپیل کی ہے۔جمعرات کو اخبار ڈان کے ذریعہ شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق مسٹر خان نے سیدو شریف میدان میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے حکومت کے حق میں لوگوں سے حمایت مانگی۔ اس ملاقات میں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، سینیٹر فضل جاوید، وزیر مواصلات مراد سید اور سوات کے تمام اراکین اسمبلی نے شرکت کی۔مسٹر خان نے دعویٰ کیا کہ اقوام متحدہ میں ان کی کوششوں کے نتیجے میں اسلام فوبیا سے نمٹنے کے لیے ایک قرارداد سامنے آئی، جس کے تحت 15 مارچ کو اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی دن کے طور پر نامزد کیا گیا۔مسٹر خان نے مولانا فضل الرحمان پر تنقید کی اور کہا کہ رحمان خود کو چیمپئن ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں۔درحقیقت ان میں اسلام فوبیا کے خلاف بات کرنے کی کبھی ہمت نہیں تھی۔ حتیٰ کہ پاکستان کے سابق وزرائے اعظم بھی اس کے خلاف بولنے کی ہمت نہیں رکھتے تھے۔ وہ مغربی ممالک کے غلام تھے۔مسٹر خان نے اپوزیشن پر الزام لگایا کہ وہ ملک کو لوٹنے اور قومی احتساب بیورو (نیب) کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، کیونکہ انہیں ان کے خلاف بدعنوانی کی کارروائی کا خدشہ ہے۔ وہ پیسے کے بل بوتے پر عوامی نمائندوں کی ہارس ٹریڈنگ جیسے غیر آئینی کام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔وزیراعظم نے الیکشن کمیشن پر زور دیا کہ وہ مبینہ ہارس ٹریڈنگ کے خلاف کارروائی کرے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی نے اچھی پالیسیوں اور ٹھوس فیصلوں سے نہ صرف ملک کو کورونا وائرس سے بچایا بلکہ معیشت کو بھی رواں دواں رکھا۔ جب کئی ممالک مہنگائی کا شکار تھے تو ان کی حکومت نے پیٹرولیم اور ڈیزل کی قیمتوں میں 10 روپے اور بجلی کی قیمتوں میں 5 روپے فی یونٹ کمی کی۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ پی ٹی آئی حکومت نے 27 مارچ کو ڈی چوک میں ‘بہت بڑا جلسہ منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے اور وہ اپنے فیصلے پر قائم ہے۔ جلسے کے انتظامات کو حتمی شکل دینے کے لیے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ عمران خان حکومت کے خلاف پارلیمنٹ میں پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد پر 27 مارچ کو ووٹنگ کی تجویز ہے۔مسٹر عمران خان نے اپوزیشن پر الزام لگایا کہ وہ ملک کو لوٹنے اور قومی احتساب بیورو (نیب) کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، کیونکہ انہیں ان کے خلاف بدعنوانی کی کارروائی کا خدشہ ہے۔ وہ پیسے کے بل بوتے پر عوامی نمائندوں کی ہارس ٹریڈنگ جیسے غیر آئینی کام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔وزیراعظم نے الیکشن کمیشن پر زور دیا کہ وہ مبینہ ہارس ٹریڈنگ کے خلاف کارروائی کرے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی پارٹی نے اچھی پالیسیوں اور ٹھوس فیصلوں سے نہ صرف ملک کو کورونا وائرس سے بچایا بلکہ معیشت کو بھی رواں دواں رکھا۔ جب کئی ممالک مہنگائی کا شکار تھے تو ان کی حکومت نے پیٹرولیم اور ڈیزل کی قیمتوں میں 10 روپے اور بجلی کی قیمتوں میں 5 روپے فی یونٹ کمی کی۔واضح رہے کہ پی ٹی آئی حکومت نے 27 مارچ کو ڈی چوک میں ‘بہت بڑا جلسہ’ منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے اور وہ اپنے فیصلے پر قائم ہے۔ جلسے کے انتظامات کو حتمی شکل دینے کے لیے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ عمران خان حکومت کے خلاف پارلیمنٹ میں پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد پر 27 مارچ کو ووٹنگ کی تجویز ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا