سرحدی کشیدگی :اُجڑتے آشیانے،تباہ ہوتاسکون

0
0

نوآبادکاری مشکل عمل ،لوگ اس کیلئے راضی نہیں ہوتے: ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ
تنویر چوہدری

پونچھ؍؍ سیر فائر کی خلاف ورزیوں کے بڑھتے ہوئے واقعات سرحدی عوام کی مشکلات میں اضافہ کررہے ہیں۔ سرحد سے متصل آبادی اس وقت انتہائی خوف تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ کئی بار اس پار سے آنے والے گولے لوگوں کے مکانوں پر لگتے ہیں جس سے ان کے مکان تباہ ہو جاتے ہیں مگر سرکار کی طرف سے ان کی بہتری کے لیے کوئی مثبت اقدامات نہیں اٹھائے جاتے یہاں تک کے لوگ دوران شیلنگ جانوں سے بھی ہاتھ دھو جاتے ہیں ۔مگر ایک دو دن کے افسوس کے بعد سب کچھ بھول جاتا ہے۔ اب یہاں سوال ان حکمرانوں و انتظامی اکائیوں پر اٹھتا ہے جن کی نظروں کے سامنے یہ سب کچھ ہوتا ہے کیا سرحد پر بسنے والے ان لوگوں کی زندگی کی کوئی قیمت نہیں ان کے بچوں کے مستقبل بھی ان کی ہی طرح رہیں گے۔ آج جب روزنامہ’ لازوال‘ کے نمائندے نے سرحد سے متصل علاقوں کا دورہ کیا تو پتہ چلا کہ بہت سارے لوگوں کے گھروں پر گولے لگنے سے ان کے گھر تباہ ہو گے ہیں مگر کوئی ان کا حال تک پوچھنے نہ آیا گاؤں قصبہ کے رہنے والے جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ انہوں نے کچھ عرصہ قبل ہی اپنا مکان محنت مزدوری کر کے بنایا تھا مگر گزشتہ روز ہوئی فائرنگ میں ایک گولہ آ کر مکان پر گرا جس سے مکان تباہ ہو گیا ۔مگر اس کے باوجود انتظامیہ کی طرف سے کوئی بھی موقع پر نہیں پہنچا۔ علاقے کی عوام نے ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ سے اپیل کی ہے کہ پونچھ شہر کے اطراف میں بہت سی ایسی جگہیں ہیں جو خالی پڑی ہوئی ہیں وہ چاہتے ہیں کہ سرحد پر بسنے والے ان غریب عوام کو ان جگہوں پر کم از کم ایک ایک مکان کی جگہ دی جائے جہاں پر وہ اپنی زندگیوں کو محفوظ کر سکیں۔سرحدوں پر عوام کے مکانات کے نقصان کے بارے میں جب نمائندہ لازوال نے ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ مکانات وغیرہ کو ہوئے نقصانات کا ایس ڈی آر ایف کے اصولوں کے مطابق ایک ماہ کے اندر مناسب معاوضہ دیا جاتا ہے۔ جب ان سے متبادل جگہ کی فراہمی کی بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ اپنی آبائی جگہوں کو چھوڑ کر کوئی بھی دوسری جگہ منتقل ہونا نہیں چاہتا خواہ وہ کتنی ہی مشکل حالات میں رہتا ہو۔ انہوں نے مذید کہا کہ ریسٹلمنٹ کافی مشکل کام ہوتا ہے اور اس کے کرنے میں کافی وقت لگتا ہے مگر عوام بھی اس کو نہیں چاہتے کیونکہ کوئی بھی شخص چاہے اس کو اپنے گھر میں کتنی ہی مشکلات کیوں نہ ہوں چھوڑ کر نہیں جانا چاہتا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا