درماندہ مسافروں کو واپس لانے میں انتظامیہ ابھی بھی ناکام

0
0

بھاجپاجتنے بھی دعوے کر رہی ہے زمینی سطح پر یہ سب دعوے کھوکھلے ثابت ہو رہے ہیں:انجینئر ریشی

محمد جعفر بٹ ؍؍ابراہیم خان

جموں؍؍کرونا وائرس کے چلتے لاک ڈائون تین میں عوام کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ،اور درماندہ مسافروں کو واپس لانے میں انتظامیہ ابھی بھی ناکام نظر آ رہی ہے ،جن لوگوں کو واپس لایا بھی جا رہا ہے تو انہیں راستے میں کئی طرح کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے یہاں تک کہ تین تین چار چار دن تک انہیں بھوکا رکھا جا رہا ہے اور ساتھ ہی ساتھ ان سے کرایہ بھی وصولا جا رہا ہے ،نہ ہی ان لوگوں کے ٹیسٹ ہو پا رہے ہیں اور نہ ہی انہیں قرنطینہ میں کسی طرح کی سہولیات فراہم کی جا رہی ہے،ان سب باتوں کا اظہار این سی پی یوتھ ونگ کے نیشنل جوائنٹ سیکرٹری انجینئر ریشی کلم نے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ بی جے پی سرکار جتنے بھی دعوے کر رہی ہے زمینی سطح پر یہ سب دعوے کھوکھلے ثابت ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس لاک ڈاون کے چلتے عوام کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے لیکن جموں و کشمیر کی انتظامیہ خاموش تماشائی بیٹھی ہے ۔انہوں نے جے ایم سی ،جموں جے مئیر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جموں میونیسپل کارپوریشن کے اعلیٰ حکام نے صرف اپنے خاص خاص علاقوں کو ترجیح دی اور باقی کے جگہوں کو نظر انداز کیا گیا ،بڑے افوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ جموں کے بہت سی جگہوں پر ایسے بھی لوگ رہ رہے ہیں جنھیں ابھی تک جے ایم سی جموں کی طرف کی کوئی بھی امداد نہیں ملی اور اس لاک ڈاون کے چلتے لوگ بھوک مری کا شکار ہو رہے ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ملک کے وزیر اعظم نریندرا مودی نے کرونا سے لڑنے کلے لئے جو بھی اقدام اٹھائے وہ قابل تعریف ہیں اور انھوں نے جو بھی ہدایات دی وہ ہم سب کی حفاظت کے لئے ہیںلیکن ہماری یو ٹی جموں و کشمیر کی انتظامیہ ان باتوں پر عمل کرنے سے قاصر ہے۔انہوں نے جمو و کشمیر انتظامیہ کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ یہاں کی عوام کے مسائل حل کرے ۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں جب سے لیفٹینٹ گورنر کی تعیناتی ہوئی ہے تب سے لیکر آج تک یہاں کی عوام اور خاص کر نوجوان طبقہ کا کوئی بھی مسئلہ حل نہیں کیا گیا۔انہوں نے ایس آر او 24کی بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نے کہا تھا کہ کسی بھی شخص کو نوکری سے نہ نکالا جائے لیکن جموں و کشمیر انتظامیہ کو ٹس سے مس نہیں ہو رہا،یہاں جی ایم سی راجوری اور کٹھوعہ کے پیرا میڈیکل اسٹاف کو نوکریوں سے نکال دیا گیا یہاں تک کہ وہ اسٹاف سڑکوں پر بوٹ پالش کرتے نظر آیا لیکن جموں و کشمیر انتظامیہ کو زرا بھی شرم باقی نہیں ہے کہ وہ نوجوان طبقے کہ ان مسائل کو حل کرے ۔،انہوں نے لیفٹینٹ گورنر سے یہ اپیل کی ہے جموں و کشمیر کی عوام کے مسائیل کو حل کرنے پر زرا سی توجہ دیں۔ساتھ ہی ساتھ انہوں نے کٹھوعہ چناب ٹیکسٹائیل مل حادثے کی مزمت کرتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں کو ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا انہیں پولیس اور میڈیا کا سہارا لیکر کام کرنا چاہیے تھا۔آخر میں انہوں نے عوام سے یہ اپیل کی کہ وہ لاک ڈاوان کا بھر پور احترام کریں تاکہ ہم اس لاعلاج بیماری سے نجات پا سکیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا