انتیس لاکھ روپئے ضبط ، حزب کمانڈر نائکو کو دینے کیلئے پیسہ وادی میں منتقل کیا جارہا تھا
لازوال ڈیسک
جموں؍؍قومی تحقیقاتی اجنسی (این آئی اے ) نے سرسا سے ایک نارکو دہشت گرد رنجیت سنگھ کو حراست میں لیا ہے ۔واضح رہے این آئی اے نے پنجاب اور ہریانہ پولیس کے ہمراہ سنگھ کو سرسا سے اپنی حراست میں لیا ۔وہیں ملزم کی پہچان رنجیت سنگھ عرف رانا، چیتا ولد ہربھجن سنگھ ساکنہ تیرتھ روڈ امرتسر کے طور پر ہوئی ہے ۔سنگھ کے ہمراہ اقبا ل سنگھ عرف شیرا اس معاملہ میں اہم ملز م ہیں ۔ این آئی اے نے زیر نمبر RC-18/2019/NIA/DLIایک معاملہ درج کیا ہے جو 532کلو گرام ہیروئین کے ضبط کئے جانے کے ساتھ منسلک ہے جو پاکستان سے در آمد راک نمک میں چھپا کر لائی جا رہی تھی ۔این آئی اے کا کہنا ہے کہ یہ ضبتگی کسٹم اتھارٹیز نے آئی سی پی اٹاری میں انتیس جون 2019کو کی تھی اور تحقیقات میں اس بات کی وضاحت ہوئی کہ پاکستان سے درآمد نمک میں منشیات کو چھپا کر بھیجا جا رہا ہے ۔اس ضمن میں این آئی اے نے پندرہ ملزمین بشمول چار کمپنیاں اور رنجیت سنگھ جو راہ فرار اختیار کر رہا تھا کے خلاف ایک چارج شیٹ ستائیس دسمبر 2019ئ کو اسپیشل کورٹ موہالی میں پیش کی ۔وہیں این آئی اے کے مطابق حزب المجاہدین ٹیرر فنڈنگ ماڈیول ہلال احمد واگے ساکنہ نوگام اونتی پورہ جموں و کشمیر کی حراست سے پھنس گیا جسے امرتسر میں پنجاب پولیس نے پچیس اپریل کو انتیس لاکھ روپئے نقدی کے ساتھ حراست میں لیا اور یہ پیسہ وادی کشمیرمیں حزب کمانڈرریاض نائکو کو دینے کیلئے منتقل کیا جا رہا تھا ۔اس ضمن میں پنجاب پولیس نے ایک معاملہ درج کیا اور جسے این آئی اے نے vide RC 23/2020/NIA/DLآٹھ مئی2020 کو لیا ۔علاوہ ازیں رنجیت سنگھ کے خلاف کئی معاملات درج ہوئے ہیں ۔وہیں این آئی کے مطابق تحقیقات میں اس بات کی جانکاری ملی ہے کہ پاکستان سے وابستہ دہشت گرد تنظیمیں منشیات کے کاروبار کو ہندوستان میں دہشت گرد سرگرمیوں کو انجام دینے کیلئے استعمال کرتی ہیں اور منشیات کی تجارت دہشت گرد سرگرمیوں کو انجام دینے کیلئے کشمیر میں کورئر اور حوالہ چینلز کے ذریعے منتقل کی جاتی تھیں۔