ٹھکانہ ہی نہیں کھانابھی دیجئے!

0
0

جموں وکشمیرحکومت نے ملک بھرمیں پھنسے مزدوروں،طلباودیگرلوگوں کو واپس لانے کاعمل شروع کیاہے،دوسری جانب ہندوستان اپنے بیرون ممالک میں پھنسے شہریوں کو واپس لارہا ہے ،ان میں جموں وکشمیرکے بھی سینکڑوں طلباوطالبات ودیگر شہری ہیں جنہیں واپس لایاجارہاہے،ایسے میں یہ وقت جموں وکشمیرانتظامیہ کیلئے انتہائی چنوتی بھراہے، اوراس چیلنج کاسامناکرنے کیلئے انتظامیہ کو پہلے سے ہی تیاررہناچاہئے تھا،خاص طورپرمیزبان اضلاع کٹھوعہ، سانبہ وجموں کی انتظامیہ کوجموں وکشمیرکے شہریوں کی واپسی کے خاطرخواہ انتظامات کرنامطلوب تھے لیکن جہاں تک انتظامات کاتعلق ہے ، لگتاہے بھیڑ بکریوں کو بند کرنے کیلئے قرنطینہ مراکزنام کے ’قیدکھانے‘ضروربنارکھے ہیں لیکن ان لوگوں کے کھانے پینے ودیگر سہولیات کاکوئی انتظام نہیں ہے،پہلے ان لوگو ں کو لکھن پورپہنچتے ہی بدانتظامی کے ستم جھیلناپڑتے ہیں، راتیں بسوں میں گزارناپڑتی ہیں، کھانے پینے کاکوئی انتظام نہیں ہوتا،بسکٹ دیکربہلایاجاتاہے،تمام ترلوزامات پوراکرنے کے طویل عمل کے بعد انہیں آگے کسی ٹھکانے پر پہنچایاجاتاہے،ملک کی مختلف ریاستوں میں قرنطینہ مدت مکمل کرنے والوں اورطبی اسناد رکھنے والوں کیساتھ بھی یہی سلوک ہوتاہے،انہیں کوئی نرمی نہیں،انہیں ان کے گھروں تک پہنچاکر ہوم ائیسولیشن میں رکھاجاسکتاہے، اورسرکار اپنے مصائب کم کرسکتی ہے ، لیکن بتایاجارہاہے کہ ان کے بھی ٹیسٹ وغیرہ ہوتے ہیں ، ٹیسٹ ہوناہرباہرسے آنے والے کیلئے لازمی ہیں ، اچھاعمل ہے،ضرور ہونے چاہئے لیکن آج جب کوئی کسی کو فون کرتاہے توایک خودکار وائس کال سننے کوملتی ہے جس کااہم پیغام یہی ہوتاہے کہ ’ہمیںبیماری سے لڑناہے …بیمارسے نہیں‘‘لیکن باہرسے آنے والے شہریوں کی رودادسنیں تووہ کچھ اورہی کہانی بیان کرتی ہے، انتظامیہ نے قرنطینہ مراکزکٹھوعہ تاجموں کے شہرسے باہری علاقہ جات تک پھیلارکھے ہیں، جہاں رکھے گئے لوگوں کو تمام تر سہولیات سے محروم رکھاجارہاہے،انہیں کھاناتک نصیب نہیں ہورہاہے، انتظامیہ کو یہ معلوم ہوناچاہئے کہ ان لوگوں میں بزرگ، خواتین وبچے بھی شامل ہیں، مزیدکچھ لوگ ایسے امراض میں مبتلاہوتے ہیں جنہیں روزانہ دوالیناہوتی ہے،انہیں کھاناوقت پردرکارہوتاہے، کھانانہ ملنے پران کی جان جوکھم میں پڑسکتی ہے،تمام ترحقائق جاننے کے باوجودحکومت کھاناتک مہیاکرانے سے قاصرہے ، دیگر سہولیات کاتوسوال ہی پیدانہیں ہوتا،انتظامیہ کوبیرون ریاست یابیرونِ ممالک سے لائے گئے شہریوں کوایک باعزت اور مصائب سے پاک واپسی یقینی بناناہوگی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا