بھاجپا کا کشمیر میں افرا تفری کا نظریہ ناکام :فردوس ٹاک
لازوال ڈیسک
جموں؍؍سابق وزیر نعیم اختر کے پی ایس اے میں توسیع کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ترجمان اعلیٰ اور سینئر پی ڈی پی لیڈ ر فردوس ٹاک نے کہا کہ بھاجپا کا کشمیر میں افرا تفری کا نظریہ ناکام ہوا ہے اور اس کے سنگین اثرات بھی ہونگے ۔انہوں نے مزید کہا کہ نعیم اختر کے پی ایس اے میں تازہ تین ماہ کی توسیع سے بھاجپا کے سیاسی انتقام کا اشارہ ہے ۔موصوف نے کہا کہ پی ڈی پی لیڈرشپ ہمیشہ سنگھ پریوار کے مضموم عزائم کے خلاف رہی ہے اور اب یہ واضح ہو گیا ہے کہ مرکزی حکومت سابقہ جموں و کشمیر ریاست میں کسی بھی سیاسی آئوٹ ریچ کیلئے تیار نہیںتھی کیونکہ یہاں مین اسٹریم سیاسی لیڈران کیغیر قانونی اور غیر منصفانہ نظر بندی جاری ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی آئوٹ ریچ اور عوامی جذبات کو طاقت کے ذریعے دبایا نہیں جا سکتا ۔ٹاک نے مزید کہا کہ سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی ، شاہ فیصل، سرتاج مدنی ، پیر زادہ منصور اور دیگر کی خانہ نظر بندی کی کشمیر کی سیاست میں جڑے پھیلنے میں مدد نہیں کر سکتی ۔انہوں نے کہا کہ اس ایجنڈے کے تحت لوگوں کی امنگوں کو دبایا جا رہا ہے اور نئی سیاسی خواہشات کو دھکیلا جا رہا ہے ۔