یواین آئی
سری نگر؍؍کورونا قہر کے بیچ سری نگر میں ششماہی دربار مو دفاتر جزوی طور پر پیر کی صبح بغیر کسی روایتی گہماگہمی کے کھل گئے۔ امسال پہلی بار اس سلسلے میں کسی خاص تقریب کا انعقاد نہیں کیا گیا نہ ہی میڈیا کے نمائندوں کو سول سکریٹریٹ کے اندر داخل ہونے کی اجازت دی گئی۔تاہم لیفٹیننٹ گورنر گریش چندرا مرمو نے اس موقع پر جموں وکشمیر پولیس کے ایک دستے کی طرف سے پیش کئے گئے گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا۔ گارڈ آف آنر کے بعد لیفٹیننٹ گورنر نے کئی محکموں کا معائنہ بھی کیا۔ادھر سول سکریٹریٹ میں داخل ہونے سے پہلے جہاں محکمہ صحت کے اہلکاروں نے ملازمین کا میڈیکل چیک اپ کیا وہیں سری نگر میونسپل کارپوریشن نے بھی سکریٹریٹ میں داخل ہونے کے لئے سینیٹائزیشن ٹنلز نصب کی ہیں۔ ملازمین ان ہی ٹنلز سے گذر کر اپنے اپنے سیکشنوں کا رخ کررہے ہیں۔بتادیں کہ موجوہ عالمی وبا کے پیش نظر امسال پہلی بار یونین ٹریٹری کے دونوں صوبوں کشمیر اور جموں میں بہ یک وقت دربار مو دفاتر کھلے رہیں گے۔یو این آئی اردو کے ایک نامہ نگار نے بتایا کہ امسال سری نگر میں دربار مو دفاتر خاموشی اور روایتی گہماگہمی کے بغیر کھل گئے۔انہوں نے کہا کہ دربار مو دفاتر کھلنے کے موقع پر جن تقاریب اور جس گہماگہمی کا ماحول ہوتا تھا وہ کلی طور پر مفقود رہا اور میڈیا کے نمائندوں کو بھی سول سکریٹریٹ کے اندر داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔ تاہم لفٹیننٹ گورنر پہلے ہی روز دن کے قریب گیارہ بجے خود بھی سکریٹریٹ میں حاضر ہوئے۔موصوف نے بتایا کہ سول سکریٹریٹ کی طرف جانے والی سڑکوں پر ٹریفک کی نقل وحمل میں اضافہ ہوا ہے اور سری نگر کے سول لائنز علاقوں میں بھی سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں۔پیر کو سیول لائنز بالخصوص سیول سکریٹریٹ کے اندر اور اس کے گردونواح میں جموں وکشمیر پولیس اور سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری تعینات کردی گئی تھی اور مختلف جگہوں پر سیکورٹی فورسز کی بلٹ پروف گاڑیاں تعینات کردی گئی تھیں جن میں تعینات فورسز اہلکار کڑی نگاہ رکھے ہوئے تھے۔سکریٹریٹ میں درما مو دفاتر کھلنے کے ساتھ ہی اس کی سات منزلہ عمارت کی چھت پر قائم کئے گئے بنکروں میں سیکورٹی فورسز اہلکار تعینات کردیے گئے ہیں، جو دوربینوں کی مدد سے راہگیروں کی نقل وحرکت پر نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ سیکورٹی فورسز کو اْن تمام سڑکوں پر تعینات کردیا گیا تھا، جن کے ذریعے انتہائی اہم شخصیات اور دیگر اعلیٰ افسران سکریٹریٹ پہنچے۔جموں وکشمیر میں گذشتہ ڈیڑھ صدی سے یہ روایت چلی آرہی ہے کہ دربار مو دفاتر بشمول سکریٹریٹ سردیوں میں جموں میں کھلے رہتے ہیں جبکہ گرمیوں میں کشمیر میں کام کرتے ہیں۔کورونا لاک ڈاؤن کے باوصف بھی حسب روایت سکریٹریٹ کی طرف جانے والی تمام سڑکوں کا رنگ و روغن کیا گیا ہے اور دوسری پگڈنڈیوں کو بھی آراستہ و پیراستہ کیا گیا ہے۔سڑکیں جہاں خستہ ہوئی تھیں وہاں میگڈم بچھایا گیا ہے اور جن سرکاری کوارٹروں میں بیرون وادی کے اعلیٰ افسران اقامت پذیر ہوتے ہیں ان کی بھی ضروری مرمت کی گئی ہے۔