چوہدری صغرا میلو
پونچھ،جموں وکشمیر
جو کرتے ہیں محنت مشقت کو زیادہ
خدا ان کو دیتا ہے برکت زیادہ۔۔۔
محنت کے معنی ہیں دکھ یا تکلیف اٹھانا اور مشکلات کا برداشت کرنا۔خدا نے ہر انسان، حیوان، پرندوں اور دیگر جانداروں کے لیے محنت کو لازم قرار دیا ہے۔زندگی کی ترقی کا دارومدار محنت پر منحصر ہے۔دنیا کی ترقی کا راز محنت میں ہی پوشیدہ ہے۔
علم وہنر، جاہ وجلال، شان وشوکت فضل وکمال سب کچھ محنت کرنے سے حاصل ہوتے ہیں۔محنتی لوگ ہی دنیا میں ہر طرح کی کامیابی حاصل کرتے ہیں۔ایک کسان یا زمیندار کو دیکھئے کہ وہ محنت سے زمین میں ہل چلاتا ہے،کھاد ڈالتا ہے، بیج بوتا ہے، وقت پر پانی دیتا ہے اور آخر اس کی محنت کا پھل اسے مل جاتا ہے۔لاکھوں من غلہ پیدا ہوتا ہے جس سے اس کی زندگی خوشی میں بسر ہوتی ہے۔جولوگ محنت سے جی چراتے ہیں وہ ذلیل اور رسوا اور ترقی سے محروم رہتے ہیں۔
ہر کامیابی و کامرانی کی ضمانت محنت و مشقت ہے یہ ایسی صلاحیت ہے جس کا ثمر ہمیشہ شرین ہوتا ہے ۔اس کے بدولت انسان نے اپنے مسائل حل کیے محنت ہی سے انسان نے پہاڑوں کی چوٹیوں کو سر کیا اور محنت سے ہی سمندروں کی تہہ میں پہنچا ۔محنت سے ہی نئے نئے ملک دریافت کئے گئے ۔رات دن کی کوششوں سے ہی انسان میں ایجار ت کاجو جو عجیب و غریب چیزیں نظر آرہی ہیں مثلا ریڈیو ،ٹیلی ویژن ،موبائل فون، بجلی بہت ساری چیزیں یہ سب محنت کا پھل ہے ۔محنت ہی سے ترقی ممکن ہوتی ہے ۔جس چیز کے لئے محنت کی جائے وہ ضرور مل جاتی ہے ۔کیسان کتنی محنت سے کھیت میں بیچ ڈالتا ہے اس کی گوڈی کرتا ہے اس کی دیکھ بھال کرتا ہے کتنی کوشش کے بعد اس کو اپنی محنت کا پھل ملتا ہے ۔اگر وہ کچھ نہ کرے محنت کرنے کے بجائے لاپرواہ ہو جائے تو کچھ حاصل نہ کرسکے گا ۔کسی طرح سے ایک طالب علم جو محنت نہیں کرتا وہ امتحان میں کامیاب نہیں ہوگا ۔محنت ایک ایسا جوہر ہے جو انسان کو ہر میدان میں کامیاب کرتا ہے ۔ہمارے نبی کریم صلی اللہ وسلم نی خود محنت اور مشقت کی اور انسانیت کے لیے یہ سبق چھوڑا کہ محنت میں ہی عظمت ہے ۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ذاتی کام خود اپنے دست مبارک سے کیا کرتے تھے ۔جو لوگ اپنا کام خود نہیں کرتے وہ ناکام زندگی گزارتے ہیں ان لوگوں سے بڑا کاموں کی تکمیل کی کیا تو توقع کی جاسکتی ہے اس قسم کے لوگ چھوٹے کام کرنا بےعزتی سمجھتے ہیں اور بڑے کام کرنے کے لیے محنت نہیں کر سکتے چناچہ ناکامی کا مقدر بن جاتی ہے۔
انسان کو اللہ تعالی نے ہاتھ، پاؤں، آنکھیں اور دماغ جیسی نعمتیں صرف اس لیے عطا کی ہیں کہ وہ اپنے ہاتھوں سے کام لے، پاؤں سے کام کاج کی خاطر چلے، آنکھوں سے دیکھے اور دماغ سے بہتر سے بہتر سوچے۔اگر کوئی شخص اپنے ہاتھوں سے کام کرنے کو عار سمجھتا ہے تو وہ سست ہو جائے گا۔اس کا نتیجہ یہ نکلے گا کہ وہ دوسروں کا دست نگر ہوگا۔ لوگ اسے بوجھ سمجھیں گے۔آہستہ آہستہ وہ پورے معاشرے کے لئے بوجھ ہو جائے گا۔قران مجید میں انسان کو سعی اور کوشش کرنے کے لیے کہا گیا ہے یعنی اللہ کا فضل تلاش کرنے کا حکم دیا ہے۔نبی پاک صلی اللہ وسلم نے بھی فرمایا ہے: "محنت کرنے والا خدا کا دوست ہے”۔
رزق حلال کیلئے کوشش
اسلام میں جہاں ہمیں عبادت کے طریقے سکھائے گے ہیں، اسی طرح اس نے یہ بھی سکھایا ہے کہ بغیر محنت کیے کسی سے کچھ طلب نہیں کرنا چاہیے۔ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ "اے مسلمانو! ایک دوسرے کا مال ناجائز یا باطل طریقے سے کھانے اور ہڑپ کرنے کی کوشش نہ کرو”۔چوری، ڈاکا، خیانت، سود اور رشوت اسلام میں ممنوع ہیں۔اللہ پاک کے ہر پیغمبر نے اپنے ہاتھ سے کام کرنے میں فخر محسوس کیا۔ہمارے نبی پاک صلی اللہ وسلم نے ہر کام اپنے ہاتھوں سے کیا۔کپڑوں میں پیوند لگائے، جوتے گانٹھے، مسجد نبوی کی تعمیر میں پتھر اٹھائے، بکریاں چرائیں۔ان سبھی کاموں میں محنت کی ضرورت ہوتی ہے۔
کسی سے حسد نہ کرو بلکہ خود بھی محنت کرکے حاصل کرنے کی کوشش کرو ۔
محنتی شخص کے سامنے پہاڑ کنکر اور کاہل انسان کے سامنے کنکر بھی پہاڑ بن جاتا ہے ۔
زندگی مسلسل امتحان ہے یہاں دس بار گرنے کے بعد گیارھویں بار اٹھ جانے کا نام کامیابی ہے ۔۔
جو کرتے ہیں محنت مشقت کو زیادہ
خدا ان کو دیتا ہے برکت زیادہ
دنیا میں یہ رونق اور خوبصورتی اور مناظر قدرت سب کچھ انسان کی محنت کی وجہ سے ہوا ہے۔دنیا میں اسی قوم نے ترقی پائی جس نے محنت و مشقت سے کام لیا ہے اور ایک کاہل اور آرام پسند قوم کبھی ترقی نہیں کر سکتی۔
یہ برکت ہے دنیا میں محنت کی ساری
جہاں دیکھیے فیض اسی کا ہے جاری
یہی ہیں کلید در فضل باری
اسی پر ہی موقوف عزت ہماری
اسی سے ہے قوموں کی یاں آبرو سب
اسی پر ہیں مغرور میں اور تو سب
محنت ایک ایسی دولت ہیں جو ہر انسان کے پاس نہیں ہوتے ہر انسان میں نیت کرنا ہی نہیں چاہتا ۔لیکن چھوٹوں سے لے کے بڑوں تک سب کو محنت کرنا چاہیے اور پھر اللہ پر چھوڑ دینا چاہیے انشاءاللہ ہر انسان کو اس کا پھل ملے گا ۔یہ ہو ہی نہیں سکتا کہ کوئی انسان محنت کرے اور اس کو اس کا پھل نہ ملے ۔اب کتنے بھی دولت والے ہو کتنے بھی بڑے انسان بن چکے ہو لیکن پھر بھی آپ پر لازمی ہے کہ آپ بھی محنت کریں ۔۔
الغرض ہمیں چاہیے کہ ہم بھی اپنے آباؤ اجداد کی طرح محنت و مشقت سے کام لیں اور ان کا نام روشن کریں۔محنت کرنے والا انسان خدا کو بھی عزیز ہوتا ہے اور اسی کے ساتھ ساتھ ایک محنتی بچہ اپنے ماں باپ کو بھی بہت پسند ہوتا ہے۔محلے میں ہر ایک اس کی عزت کرتا ہے۔محنت کے آگے کوئ بھی ناممکن کام ممکن بن جاتا ہے۔اگر ہم دل لگا کر اور محنت کے ساتھ اپنی پڑھائی کریں تو خدا کی قسم وہ دن دور نہیں جب ھم دنیا میں اول درجہ پر آجائیں۔اس لئے ہمیں چاہئے کہ محنت کر کے ہم اپنا اور اپنے والدین کا نام روشن کریں اور اپنے مستقبل کو سنواریں۔
مختصر یہ کہ انسان کی عظمت محنت میں ہے ۔۔۔۔