دودھ دریاؤں کی نذر کرنا پڑتا تھا!

0
0

جموں میں جے کے ایم پی سی ایل دودھ سپلائی کرنے والوں کی مدد کے لئے سامنے آیا
یواین آئی

جموں؍؍جموں میں کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے نافذ لاک ڈاؤن کی وجہ سے جن دودھ سپلائی کرنے والوں کا کام رک گیا تھا جموں وکشمیر ملک پروڈیوسرز کوآپریٹو لمیٹڈ (جے کے ایم پی سی ایل) ان کی مدد کے لئے سامنے آیا ہے اور ان سے ڈیری فارموں پر ہی اچھی قیمتوں پر دودھ خریدنے لگا ہے۔بتادیں کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے کئی دودھ سپلائی کرنے والے جموں کے مختلف علاقوں میں دودھ پہنچانے سے قاصر تھے جس کی وجہ سے انہیں دودھ دریاؤں کی نذر کرنا پڑتا تھا۔ادھر دیگر علاقوں کے دودھ سپلائی کرنے والوں نے بھی مطالبہ کیا ہے کہ ان کے ہاں بھی متعلقہ ادارہ اپنی مشینیں نصب کرکے ان سے دودھ خریدے۔جموں وکشمیر ملک پروڈیوسرز کوآپریٹو لمیٹڈ کے سی ای او منوج تیواری کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر میں ان کے ادارے کے تحت چل رہی 610 سوسائیٹیز کے ساتھ قریب 38 ہزار دودھ پروڈیوسرز وابستہ ہیں۔انہوں نے کہا ہم لاک ڈاؤن سے پہلے ان سے 7 ہزار لیٹر دوھ لے رہے تھے جبکہ آج ہم ان سے 90 ہزار لیٹر دودھ لے رہے ہیں۔موصوف سی ای او نے کہا کہ ہم کوشش کررہے ہیں کہ یونین ٹریٹری میں لاک ڈاؤن کے دوران دودھ کی کوئی قلت نہ ہوجائے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کے چشمہ شاہی علاقے میں قائم یونٹ سے ہم 25 ہزار لیٹر دودھ حاصل کررہے ہیں اور ہم کسی بھی مانگ کو پورا کرنے کے لئے تیار ہیں۔ایک دودھ سپلائر نے کہا کہ جب سے متذکرہ ادارہ ہم سے براہ راست دودھ خرید رہا ہے تب سے ہمارے مشکلات ختم ہوئے ہیں ورنہ ہم لاک ڈاؤن کی وجہ سے دودھ سپلائی نہیں کرپارہے تھے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ریٹ بھی اچھی ملتی ہے اور اب کوئی پریشانی بھی نہیں ہورہی ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا