رمضان المبارک کی قدر کیجئے 

0
0
مقصوداحمدضیائی
حق تعالٰی نے اپنے خاص فضل و احسان سے یہ مبارک مہینہ مقدر کیا ہے ماہ مبارک کے شروع ہونے سے قبل پیغمبر اسلام صلعم صحابہ کرام رض کو جوڑ کر اس کی اہمیت سمجھاتے تھے تاکہ کوئی اسے غفلت سے نہ گزار دے رمضان المبارک مغفرت کا مہینہ ہے جس کی مغفرت ہوگئی تو اس کی خوشی کا کیا ٹھکانہ اور جو محروم رہا اس کی محرومی کا کیا ٹھکانہ فرمایا کہ اس مہینہ میں عبادات کا ثواب بڑھا دیا جاتا ہے نفل فرض کے برابر اور فرض ستر فرضوں کے برابر گویا کہ یہ مہینہ عبادات کی مشق کا مہینہ ہے تاکہ بقیہ سال بھر اس پر اسے استقرار نصیب ہو ماہ صیام کو قدر دانی کے ساتھ گزانے کے لیے ذیل میں چند امور کی طرف توجہ مبذول کرائی جا رہی ہے
نمازیں : نماز مومن کی معراج ہے اور دین کا ستون ہے اور خدا کا سب سے بڑا حکم ہے رمضان المبارک کے فضائل و برکات کو ذہن میں رکھتےہوئے اس بات کو دل میں حتمی حد تک طے کرنا ہے کہ ماہ رمضان میں کوئی بھی نماز ہرگز نہ چھوٹے گی اگر رمضان بھر اس کا اہتمام رہا تو امید کی جا سکتی ہے کہ بقیہ سال میں ہماری اس بیماری کا علاج ہو جائے گا جو کہ نمازوں کے اہتمام کی طرف توجہ نہیں رہتی ذکر الٰہی : کا اہتمام فرمایا کہ ذکر کرنے والے زندہ اور ذکر نہ کرنے والے مردہ ہیں ماہ صیام میں ذکر بہت آسان ہوجاتا ہے چوں کہ اوقات طے ہوجاتے ہیں ماہ رمضان کی رحمتوں و برکتوں کی وجہ سے ذکر میں حلاوت بھی نصیب ہوجاتی ہے استغفار ، سوم کلمہ ، اور درود شریف کی تسبیح صبح و شام پوری کریں جنت کی طلب اور جہنم سے پناہ مانگنے کا بطور خاص اہتمام رہے تلاوت کلام پاک : تلاوت قرآن خدا تعالٰی کے ذکر کی ایک قسم ہے جو بعض حیثیتوں سے افضل و اعلی قسم ہے یہ حق تعالٰی کا بے انتہا کرم اور اس کی عظیم ترین نعمت ہے کہ اس نے اپنے رسول کریم صلعم کے ذریعے وہ کلام ہم تک پہنچایا اور ہمیں اس لائق بنایا کہ ہم اس کی تلاوت کرسکیں دعاؤں کا اہتمام : دعا عبادت بھی ہے اور ضرورت بھی دعا عبادت و بندگی کا نچوڑ ہے ماہ صیام میں دعا کے لیے بھی اوقات ترتیب دے لیں جیسے تہجد کا وقت عصر کے بعد  کا وقت اور افطاری کا وقت یہ مناسب اوقات ہیں شب بیداری : زندگی بھر سوتے رہے ماہ صیام میں ذرا ہمت کرکے راتوں کو جاگنا طے کرلیں تو بہت بڑے نفع کا سودا ہوگا اور ایک اعتبار سے ماہ صیام میں جاگنا کوئی زیادہ مشکل بھی نہیں ہے تراویح سے فراغت کے بعد سے سحری کے لیے جاگنے کے درمیان چند گھنٹوں کا ہی وقفہ ہوتا ہے ذکر و تلاوت اور دعاؤں کا اہتمام بآسانی ہوسکتا ہے چنانچہ حق تعالٰی ایک جگہ اپنے نیک بندوں کی تعریف کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ وہ رات کو کم سویا کرتے ہیں اور پچھلے حصہ رات میں استغفار کیا کرتے ہیں اگر خدا نہ کرے تمام راتوں کو جاگنے کی اپنے اندر ہمت نہ پائیں تو کم از کم شب جمعہ طاق راتیں اور شب عید تک تو جاگنے کا ضرور نظام بنا لینا چاہیے اعتکاف : حضرت ذوالنون مصری رح فرمایا کرتے تھے کہ میں نے خلوت سے زیادہ اور کوئی چیز اخلاص پیدا کرنے والی نہیں دیکھی ہم لوگ جلوت کی سامانیوں سے آگاہ ہیں لیکن خلوت کی تابانیوں سے ناآشنا ہیں جاننا چاہیے کہ جس نے خلوت کو اختیار کیا اس نے گویا اخلاص کے ستون کو پکڑ لیا یحی بن معاذ رازی رح کا عارفانہ ارشاد ہے کہ خلوت صدیقین کی آرزو ہے اس کا ایک بہترین موقع عشرہ  اخیرہ ہے سال بھر میں اگر اور موقع خلوت نہیں نکال سکتے تو اسی کو غنیمت جانئیے روزے : ماہ صیام میں قدرت نے دو عمل زیادہ عطا فرمائے ہیں دن کا روزہ اور رات کی تراویح روزہ مردوں عورتوں کے لیے فرض اور تراویح سنت ہے روزے کا اور تراویح کا اہتمام کریں کیا پتہ آئندہ پھر کبھی یہ موقع ملے نہ ملے رمضان المبارک اصلاح کا مہینہ ہے حدیث پاک میں ہے کہ مومن کا ہر آنے والا دن گزرے ہوئے سے بہتر رہے یہ رمضان المبارک گزشتہ رمضانوں اور یہ مہینہ گزشتہ مہینوں سے مومن کے حق میں بہت ہی بہتر ہونا چاہیے اور مومن کو بھی تھوڑی ہمت کرنی پڑے گی جن کی نمازیں کمزور ہیں وہ عہد کریں کہ راتوں کو اٹھ اٹھ کے حق تعالٰی کے حضور روئیں گے جن لوگوں کے روزے چھوٹیں وہ بعد رمضان ان کی قضا کریں یا پھر فدئیے ادا کریں جن کی ڈاڑھیاں نہیں ہیں وہ ڈاڑھیاں رکھ لیں ڈاڑھی اسلام کا بہت بڑا مقتضا ہے ڈاڑھی پر جمیع انبیاء و صحابہ اور اولیاء اس پر متفق ہیں بعض لوگ ڈاڑھی رکھتے ہیں مگر بہت ہی افسوسناک حالت میں ہوتی ہیں وہ ان کو ترقی دیں ان کی نشوونما کی طرف دھیان دیں جن کی جماعتوں میں کوتاہیاں ہیں وہ جماعتوں کی پابندیاں کر لیں جن کے گھروں میں عورتیں بے پردہ رہتی ہیں وہ ان کو حجاب شرعی کی تلقین کریں جن کے رزق میں کچھ حرمت ہے وہ اس سے بچنے کی کوشش کریں جو نامناسب اور ناکارہ جگہوں میں رزق کما رہے ہیں حق تعالٰی سے حق جگہ مانگیں اور خدائے تعالٰی سے وعدہ کریں کہ جب بہترین جگہ ملے گی تو اسے نہیں چھوڑیں گے رشتے ناطے میں دین اور عقیدے کو دیکھیں نیز تمام معاملات زندگی میں اسلام کو غلبہ دیں یہ ماہ صیام کی قبولیت اور خیر و برکت کی نشانی ہوگی
آخری بات : ماہ صیام کی مبارک ساعتوں میں موجودہ مہلک بیماری سے نجات کے لئے حق تعالٰی کے حضور دعاؤں کا بطور خاص اہتمام کریں حق تعالٰی ہر قسم کے مصائب و آلام سے پوری امت کو محفوظ فرمائے ۔آمین

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا