جموں میں رینڈم سیمپلنگ :ذمہ داری پہ مامورعملہ ذاتی حفاظتی سامان سے محروم،لوگ خوفزدہ

0
0

کوویڈ آڈٹ میں مصروف عملے کو صرف ماسک پہننا ہے اور سینیٹائزر لے کر جانا ہے، پی پی ای پہننا صرف میڈیکل آفیسر کیلئے لازمی:سشماچوہان
جان محمد

جموں؍؍ضلع انتظامیہ جموں میں شہرمیں کروناکے پھیلائوکوروکنے کیلئے رینڈم سیمپلنگ کاسلسلہ شروع کیاہے جس کے بعد بقول ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سشما چوہان ’کرونااوپی ڈی رپورٹنگ‘کاآغازکیاجائیگا، تاہم ضلع انتظامیہ کی یہ کوشش کروناسے خوفزدہ لوگوں کاخوف بڑھانے کاسبب بن رہی ہے،کیونکہ کئی مقامات سے لوگ شکایات کررہے ہیںکہ عملہ ذاتی حفاظتی سامان سے لیس نہیں ہے، کئی جگہوں پر ماسک پہننے کی پابندی بھی نہیں کی جارہی ہے جس سے نہ صرف لوگوں کیلئے بلکہ اس عملے کے ارکان کیلئے بھی صحت کے خطرات پیداہوسکتے ہیں، تاہم ضلع مجسٹریٹ نے واضح کیاکہ یہ عمل وضع کردہ رہنماخطوط پرچل رہاہے اس میں پورے عملے کوپی پی ای (پرسنل پروٹیکشن ایکویپمنٹ) پہننا لازمی نہیں بلکہ انہیں ماسک ضرور پہنناہے اور ہاتھ میں سینیٹائزر رکھناہے ۔انہوںنے ’لازوال‘کولوگوں کے شک وشبہات دور کرتے ہوئے بتایا’’کوویڈ آڈٹ میں مصروف عملے کو صرف ماسک پہننا ہے ، اور سینیٹائزر لے کر جانا ہے۔ یہ صرف میڈیکل آفیسر ہے ، جس کوپی پی ای پہننا ہے‘‘۔واضح رہے کہ جمعرات کوکروناسے پاک ہوئے جموں ضلع میں گذشتہ چند روز سے رینڈم سمپلنگ کاعمل جاری ہے جس میں  ضلع انتظامیہ نے قریب5000فیلڈعملے،4500پہلی سطح کی ٹیم میں شامل کئے ہیں جن میں آشا ورکرز، آنگن واڑی ورکرز، محکمہ صحت، الیکشن عملے کے ملازمین شامل کئے گئے ہیں، لیکن کروناکوروکنے کیلئے طویل لاک ڈائون میں اہلیانِ جموں اپنے رشتہ داروں وپڑوسیوں کو بھی اپنے دروازے پہ دستک دیتے نہیں دیکھناچاہتااور وہ لاک ڈائون کا مکمل احترام کررہاہے،اس بیچ اِن دِنوں ضلع انتظامیہ کی اس مشق کے چلتے آدھ درجن ملازمین جب دروازے پہ دستک دیتے ہیں تولوگوں میں خوف کی لہر دوڑ پڑتی ہے کیونکہ یہ عملہ نہ ہی سماجی دوریوں کاخیال رکھ رہاہے اورنہ ہی ماسک کی ہررکن پابندی کررہاہے،موبائل پر لوگوں کی تفصیلات یکجاکی جارہی ہیں،کروناکے قہرکے بیچ غفلت بھرے اس عمل میں شامل عملے کیلئے بھی خطرات ہیں اور لوگوں کیلئے بھی مشکلار پیداہورہی ہیں۔ضلع مجسٹریٹ کے مطابق رینڈم سیمپلنگ کی تکمیل کے فوراً بعد جموں ضلع انتظامیہ کورونا وائرس سے متاثرہ مشتبہ لوگوں کے لئے ’کورونا او پی ڈی رپورٹنگ‘شروع کرے گی۔سشما چوہان نے کہاکہ عملہ تمام ہدایات پرعمل پیراہوتے ہوئے اس مشق کومکمل کرنے میں مصروف ہے، تاہم زمینی سطح پرصورتحال کاہدایات کے برعکس ہونانہ صرف عام لوگوں بلکہ اس عمل میں مشغول عملے کیلئے بھی خطرات کاباعث بن سکتی ہے۔کئی شہریوں نے ’لازوال‘کوبتایاکہ یہ لوگ ایسے نمودارہورہے ہیں جیسے کوئی ووٹرفہرست بنوانی ہو،کروناکے پھیلائوکوروکنے کیلئے احتیاتی تدابیر پرعمل پیراہوتے ہوئے یہ کام مکمل کیاجاناچاہئے۔لوگوں نے ضلع مجسٹریٹ سے عملے پرکڑی نگرانی کیساتھ ہدایات پرعمل پیراہونے کاپابندبنانے کی اپیل کی ہے تاکہ جموں کروناسے پاک رہے اور لوگوں کیساتھ ساتھ ملازمین بھی محفوظ رہ سکیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا